ریاست سوات
اس میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
ریاست سوات مغلیہ سلطنت کا ایک صوبہ تھا اور ہہاں کے مقامی حکمرانوں کو اخوند کے نام سے جانا جاتا تھا۔ مغلیہ دور کے بعد 1947 تک یہ ایک نوابی ریاست تھی۔ قیام پاکستان کے وقت وہاں کے اخوند نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کر دیا۔
ریاست سوات State of Swat | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1858–1955 | |||||||||
![]() | |||||||||
حیثیت | مغلیہ سلطنت کا صوبہ (1802–1858) برطانوی راج کی نوابی ریاست (1858–1947) پاکستان کی نوابی ریاست (1947–1955) | ||||||||
دارالحکومت | سیدو شریف | ||||||||
مذہب | اسلام | ||||||||
حکومت | نوابی ریاست (1958–1955) | ||||||||
والی سوات | |||||||||
تاریخی دور | مغلیہ سلطنت (1802–1858) برطانوی راج (22 فروری 1858-1947) پاکستان کی نوابی ریاست (1947-1955) مغربی پاکستان کا حصہ (1955-1969) خیبر پختونخوا (1970-موجودہ) سوات, بونیر اور شانگلہ | ||||||||
• | 1858 | ||||||||
• | 14 اکتوبر 1955 | ||||||||
کرنسی | روپیہ, پاکستانی روپیہ (1947 کے بعد سے) | ||||||||
|
تصحیح: یہ بات درست نہیں ہے کہ ریاست سوات مغلیہ سلطنت کا صوبہ تھا۔ گو کہ یہاں اخوند اور سیدو بابا رحمہ اللہ کا اثر رسوخ تھا لیکن یہ ایک الگ خودمختار ریاست کے طور پر اپنی تاریخ رکھتا ہے۔ سوات کے بارے میں جاننے کے لیے مزید دیکھئے: ریاست سوات: فضل ربی راہی۔[حوالہ درکار]