ریاست پالنپور
ریاست پالنپور ہندوستان کے عہد استعمار کی ایک نوابی ریاست جو پالنپور ایجنسی کی سب سے اہم ریاست سمجھی جاتی تھی۔ نواب پالنپور کو تیرہ توپوں کی سلامی دی جاتی تھی۔ سنہ 1809ء میں ریاست پالنپور برطانیہ کے زیر نگین آگیا۔ اس کا پایہ تخت پالنپور شہر تھا۔ ریاست کی اہم پیداوار گیہوں، چاول اور گنے تھے۔
ریاست پالنپور પાલનપુર રિયાસત पालनपुर रियासत | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
1370–1948 | |||||||
Flag | |||||||
Map of Palanpur State area in 1922 | |||||||
رقبہ | |||||||
• 1940 | 4,574 کلومیٹر2 (1,766 مربع میل) | ||||||
آبادی | |||||||
• 1940 | 315855 | ||||||
تاریخ | |||||||
تاریخ | |||||||
• | 1370 | ||||||
• | 1948 | ||||||
| |||||||
آج یہ اس کا حصہ ہے: | بھارت | ||||||
اس مضمون میں ایسے نسخے سے مواد شامل کیا گیا ہے جو اب دائرہ عام میں ہے: ہیو چشولم، مدیر (1911ء)۔ "Palanpur"۔ دائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس |
جغرافیہ
ترمیمریاست پالنپور کا کل رقبہ 4574 مربع کلومیٹر پر محیط تھا اور سنہ 1901ء میں اس کی آبادی 222627 نفوس پر مشتمل تھی، صرف پالنپور شہر میں 17800 افراد رہتے تھے۔ ریاست کی سالانہ آمدنی پچاس ہزار یورو تھی۔[1]
تاریخ
ترمیمسنہ 1370ء میں ریاست پالنپور کی بنیاد پڑی۔[2] اس ریاست کے حکمران پشتون لوحانی قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے۔ قبل ازیں یہ خاندان بارہویں صدی عیسوی میں بہار میں تھا اور وہاں سلطان کا لقب اختیار کرکے حکمرانی کرتا تھا۔ پالنپور گھرانے کے بانی ملک خرم خان نے چودھویں صدی عیسوی کے اواخر میں بہار کو خیرباد کہا اور منڈور کے وشال دیو کی خدمت میں رہنے لگے۔ کچھ ہی عرصے بعد ملک خرم کو سون گڑھ کا عامل بنا دیا گیا۔ تاہم یہ خاندان اورنگ زیب عالمگیر کی وفات کے بعد اٹھارہویں صدی عیسوی کی ابتدا میں مغلیہ سلطنت کے عدم استحکام کے دور میں مشہور ہوا۔ جلد ہی اس ریاست پر مرہٹوں کا تسلط قائم ہو گیا۔ اس حالت میں لوحانیوں نے مرہٹوں کے خلاف برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی سے مدد چاہی اور بالآخر سنہ 1817ء میں انگریزوں سے معاہدہ کرکے ان کے زیر نگین آگئے۔ اس کے ساتھ دوسری ریاستوں پر بھی انگریزوں کی عمل داری قائم ہو چکی تھی۔ سنہ 1949ء میں ریاست پالنپور بھارت ڈومنین میں ضم ہو گیا۔[3]
حکمران
ترمیمریاست پالنپور کے فرماں رواؤں کا تعلق پشتون قبیلے لوحانی سے تھا۔[4] تمام فرماں وراؤں نے اپنے لیے "دیوان" کا لقب استعمال کیا بجز آخری دو حکمرانوں کے، وہ نواب کا لقب استعمال کرنے لگے تھے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ہیو چشولم، مدیر (1911ء)۔ "Palanpur"۔ دائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس
- ↑ "Princely States - Palanpur"۔ 15 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2018
- ↑ Princely States of India
- ↑ States before 1947 K-W