زاہد اکرم درانی
زاہد اکرم درانی پاکستانی سیاست دان جو اکتوبر 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن ہیں اور 21 اپریل 2022 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے 20ویں ڈپٹی اسپیکر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
زاہد اکرم درانی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
20 ویں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی آف پاکستان | |||||||
آغاز منصب 21 April 2022 | |||||||
وزیر اعظم | شہباز شریف | ||||||
| |||||||
رکن پاکستان کی قومی اسمبلی | |||||||
آغاز منصب 29 October 2018 | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
جماعت | متحدہ مجلس عمل | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم |
اکرم خان درانی کے صاحبزادے ہیں۔ اکرم درانی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیئر رہنما ہیں۔ جو متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے سنہ 2002ء سے 2007ء تک خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ بھی رہے۔
اکرم درانی گذشتہ دورِ حکومت میں وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس بھی کام کر چکے ہیں۔
2018ء کے انتخابات میں خیبر پختونخوا کے حلقہ این اے 35 پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور اکرم خان درانی کے مابین مقابلہ ہوا۔ یہ شہر جمعیت علمائے اسلام ف کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، مگر عمران خان نے اکرم خان درانی کو شکست سے دوچار کیا۔ بعد میں جب سابق وزیرِ اعظم نے یہ سیٹ خالی کی تو یہاں زاہد اکرم درانی نے اپنے والد کی شکست کا بدلہ لیا اور ایم این اے منتخب ہوئے۔
2018ء کے عام انتخابات میں پی کے 88 سے صوبائی سطح کا الیکشن لڑا تھا اور پی ٹی آئی کے امیدوار سید نسیم علی شاہ سے ہار گئے تھے۔
سیاسی دور
ترمیم14 اکتوبر 2018 کو ہونے والے پاکستانی ضمنی انتخابات 2018 میں حلقہ NA-35 (بنوں) سے متحدہ مجلس عمل (MMA) کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ [1][2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "By-Election 2018: PTI, PML-N win four NA seats each"۔ geo.tv۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-14
- ↑ "PTI front runner despite losing seats in by-polls"۔ DAWN.COM۔ 15 اکتوبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-15
بیرونی مطالعہ
ترمیم"Mr. Zahid Akram Durrani, Deputy Speaker National Assembly"۔ National Assembly of Pakistan