زینب کوبولڈ
زینب کوبولڈ (پیدائش لیڈی ایولین مرے ؛ 17 جولائی 1867ء [9] - جنوری 1963ء) ایک سکاٹش روزنامچہ نگار، سیاح اور نوبل خاتون تھیں جو وکٹورین دور میں اسلام قبول کرنے کے لیے مشہور ہوئی تھیں۔
لیڈی | |
---|---|
زینب کوبولڈ | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Evelyn Murray) |
پیدائش | 17 جولائی 1867ء [1][2][3][4] ایڈنبرا |
تاریخ وفات | جنوری1963ء (95–96 سال) |
شہریت | مملکت متحدہ [5] متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ اسکاٹ لینڈ |
شریک حیات | جان ڈوپیوس کوبولڈ (23 اپریل 1891–)[6] |
اولاد | ونفریڈ کوبولڈ [7]، پامیلا کوبولڈ [7]، ایوان جون مرے کوبولڈ [7] |
تعداد اولاد | 3 |
والد | چارلس ایڈولفس مرے |
والدہ | لیڈی گرٹروڈ کوک [7] |
عملی زندگی | |
پیشہ | مستشرق |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [8] |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمزینب 1867ء میں ایڈنبرا میں پیدا ہوئیں، [10][11] وہ چارلس ایڈولفس مرے کی سب سے بڑی بیٹی تھیں، [12] ڈنمور کی 7ویں ارل اور لیڈی گرٹروڈ کوک، لیسٹر کے سیکنڈ ارل کی بیٹی تھیں۔ [13] انھوں نے 23 اپریل 1891ء کو آل سینٹس چرچ قاہرہ، مصر میں جان ڈوپیوس کوبولڈ [14] سے شادی کی تھی۔ مئی 1891ء میں ایک پارٹی کے بعد، کوبولڈ فیملی ہوم ہولی ویلز، ایپسوچ میں آباد ہو گئے۔ یہاں جوڑے کے 1893ء اور 1900ء کے درمیان میں تین بچے پیدا ہوئے تھے: ونفریڈ ایولین (1892ء–1965ء)، [15] ایوان کوبولڈ (1897ء–1944ء)، [16] اور پامیلا کوبولڈ (1900ء–1932ء)۔ [17] تاہم، 1922ء [18] میں وہ اپنے شوہر سے الگ ہوگئیں۔ اس کے بعد وہ لندن اور گلین کارون اسٹیٹ میں مقیم رہیں۔ [19]
بچپن
ترمیمزینب نے اپنے بچپن کا بیشتر حصہ الجزائر اور قاہرہ میں مسلم دائیوں کے ساتھ گزارا۔ [11] انھوں نے پوپ سے ملاقات تک سرکاری طور پر اپنے عقیدے کا دعویٰ نہ کرنے کے باوجود خود کو چھوٹی عمر سے ہی مسلمان سمجھا۔ [11] وہ مے فیئر سوشلائٹ بن گئی۔ انھونں نے اپنے بچپن کے موسم سرما شمالی افریقا میں گزارے جہاں اسلام سے اس کی دل چسپی پیدا ہوئی۔
قبول اسلام
ترمیمانھوں نے 1915ء میں اپنے اسلام قبول کرنے کی تصدیق کی اور عربی نام زینب رکھا۔ انھوں نے تبصرہ کیا کہ "وہ اسلام کو دنیا کے بہت سے پریشان کن مسائل کو حل کرنے اور انسانیت کے لیے امن اور خوشی لانے کے لیے سب سے زیادہ موثر مذہب سمجھتی ہیں"۔ [20]
حج
ترمیم1929 ء میں اپنے سابق شوہر کی موت کے بعد، انھوں نے اپنے حج کا منصوبہ بنانا شروع کیا۔ انھوں نے برطانیہ میں حجاز اور نجد کے سفیر حافظ وہبہ سے رابطہ کیا، جس نے جواب میں شاہ عبدالعزیز کو ایک خط بھیجا تھا۔
ایولین نے 1933ء میں 65 سال کی عمر میں شہرت حاصل کی، جب وہ مکہ کی زیارت کرنے والی برطانیہ میں پیدا ہونے والی پہلی مسلمان خاتون بن گئیں۔ [13][21][11] 1934ء میں، ان کے سفر کا ایک ذاتی حج نامہ زیارت مکہ کے عنوان سے شائع ہوا۔ [11][22] ان کے کام کا ایک اقتباس مائیکل وولف کی کتاب مکہ کے ہزار راستے (One Thousand Roads to Mecca) میں موجود ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: آرون سوارٹز — او ایل آئی ڈی: https://openlibrary.org/works/OL6513488A?mode=all — بنام: Evelyn Lady Cobbold — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ بنام: Evelyn Cobbold — ایس ای ایل آئی بی آر: https://libris.kb.se/auth/325333 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p7380.htm#i73796 — بنام: Evelyn Murray — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Oxford Dictionary of National Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس — بنام: Evelyn Cobbold — اوکسفرڈ بائیوگرافی انڈیکس نمبر: https://www.oxforddnb.com/view/article/95642
- ↑ تاریخ اشاعت: 27 جولائی 2009 — Libris-URI: https://libris.kb.se/katalogisering/wt7bhgwf5ltp3tr — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018
- ↑ پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p7380.htm#i73796 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
- ^ ا ب مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/083302549 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 مارچ 2020
- ↑ "Family tree of Maud Evelyn Murray"۔ Geneanet (بزبان انگریزی)۔ gw.geneanet.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2020
- ↑ William Facey, Miranda Taylor, Introduction to 'Pilgrimage to Mecca'، p 2. آئی ایس بی این 9780955889431
- ^ ا ب پ ت ٹ O'Shea, Josef (جون 15, 2016)۔ "The Victorian Muslims of Britain"۔ الجزیرہ۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 2, 2018
- ↑ William Facey, Miranda Taylor, Introduction to 'Pilgrimage to Mecca'، p 3. آئی ایس بی این 9780955889431
- ^ ا ب Facey, William (2008)۔ "Mayfair to Makkah" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ saudiaramcoworld.com (Error: unknown archive URL)، Saudi Aramco World، Vol. 59, No. 5, pages 18–23.
- ↑ "Cobbold, John Dupuis"۔ suffolkartists.co.uk۔ Suffolk Artists۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2019
- ↑ "Winifred Evelyn COBBOLD"۔ family-tree.cobboldfht.com۔ Family Tree۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2019
- ↑ "The Cobbold Family History Trust"۔ family-tree.cobboldfht.com۔ Family Tree –۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2019
- ↑ "Pamela COBBOLD"۔ family-tree.cobboldfht.com۔ Family Tree۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2019
- ↑ Steven Russell (8 مئی 2009)۔ "Mayfair to Mecca: plucky Lady Evelyn"۔ East Anglian Daily Times (بزبان انگریزی)۔ East Anglian Daily Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2019 [مردہ ربط]
- ↑ "Family Tree – The Cobbold Family History Trust"۔ family-tree.cobboldfht.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2019
- ↑ "Cobbold, Lady Evelyn, and Frances Gordon Alexander. Wayfarers in the Libyan Desert."۔ Sotheran's۔ 05 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 فروری 2020
- ↑ William Facey, Miranda Taylor, Introduction to 'Pilgrimage to Mecca'، p 32. آئی ایس بی این 9780955889431
- ↑ "Pilgrimage to Mecca"۔ Archive.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اپریل 2021