سالج ایک کٹی ہوئی خمیر شدہ جانوروں کی خوراک کے طور پر تیار کی جاتی ہے ، بنیادی طور پر مکئی ، جو ، جوار ، جئ ، جوار اور کبھی کبھار کینولا اور گندم جیسے سالانہ فصلوں سے بھی۔ سیلج کٹی ہوئی فصل کو گڑھے میں ڈال کر اور اس کو اچھی طرح سے دبا کر بنایا جاتا ہے تاکہ اس سے آکسیجن ختم ہوجائے۔[1]

آکسیجن فیڈ کو خراب کرسکتی ہے۔ سیلاج گھاس اور سبز چارے کا بہترین متبادل ہے، اسے سال دو سال کے لی سٹور کیا جا سکتا ہے

=== بنانے کا طریقہ ===

زیادہ تر کاشتکار سائلج بنانے کے لیے تازہ ہائبرڈ مکئی کو ترجیح دیتے ہیں۔ جب چھلی کا دانا آدھا دودھیا اور آدھا پک چکا ہو یعنی مکئی ابھی سرسبز ہو تو اس وقت کٹائی کی جاتی ہے۔ اگر مکئی میں پانی کی مقدار 65 فیصد سے کم ہو تو اس سے فیڈ کم غڈائیت والی بنتی ہے۔

مکئی کو کاٹنے اور کترنے کے بعد اس کی ایک جگہ ڈھیری لگا دی جاتی ہے، کتری ہوئی مکئی دو فٹ اونچی جمع ہونے پر چارے کے اوپر خالی ٹریکٹر چڑھا کر اسے پریس کیا جاتا ہے۔ جب چارہ اس قدر پریس ہو جاتا ہے کہ ٹائر کے نشان نہ بنیں تو اس پر مزید دو فٹ چارہ ڈال کر دوبارہ پریس کیا جاتا ہے۔ ڈھیری کی شکل اس طرح بنائی جاتی ہے جیسے توڑی کی دھڑ بنائی جاتی ہے۔ یعنی چوٹی اونچی اور اطراف نیچی ہو اس طرح چوٹی پر بارش کا پانی وغیرہ کھڑا نہیں ہو تا۔ دھڑ کے نیچے شاپر بچھایا جاتا ہے اور اوپر سے بھی دھڑ کو شاپر سے کور کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اوپر ترپال ڈال کر یا دھڑ کی طرح مٹی سے لپائی کر دی جاتی ہے تاکہ چارہ مکمل طور پر ہوا بند ہو جائے۔ چارے کو ہوا بند کرنے کے بعد 40 یا 50 دنوں چارہ تیار ہو جاتا ہے۔[2]

سائلج کے ساتھ توڑی وغیرہ ڈالنے کی ضرورت نہیں ہوتی البتہ جانور کو کھل یا ونڈا وغیرہ ڈالا جا سکتا ہے لیکن اس کی مقدار عام طور پر کم ہوتی ہے۔ کاشتکار کو عام طور پر سائلج 4 سے 5 روپے فی کلو کے حساب سے پڑتا ہے۔ ایک بکری روزانہ 2 سے 3 کلو یعنی 12 سے 15 روپے کا سائلج کھا جاتی ہے۔ جبکہ ایک بھینس 30 کلو سائلج روزانہ کھا جاتی ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "سیلج" 
  2. "سیلاج"