سرگودھا کرکٹ ٹیم ایک فرسٹ کلاس کرکٹ ٹیم تھی جو پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سرگودھا ڈویژن کی نمائندگی کرتی تھی۔ انھوں نے 1961-62ء اور 2002-03ء کے درمیان پاکستان کے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹس میں حصہ لیا۔

1960ء اور 1970ء کی دہائی

ترمیم

سرگودھا نے اپنا ابتدائی فرسٹ کلاس میچ 1961-62ء میں قائد اعظم ٹرافی میں کھیلا، جس میں انھوں نے پشاور کو ایک اننگز سے شکست دے دی۔ سلیم اختر نے، جو بعد میں سرگودھا کے کپتان بھی رہے، 7 سکور دے کر 2 اور 34 سکور دے کر 5 وکٹ لیے۔[1] انھوں نے اس کے بعد انھوں نے 1969-70ء کے سیزن میں پہلے میچ کی جیت تک کوئی بھی میچ نہیں جیتا تھا۔ اس میچ میں سرگودھا نے لاہور کو پانچ وکٹوں سے شکست دی، اس میچ میں شیرانداز خان نے 86 رنز دے کر11 وکٹیں لیں۔ اپنے اگلے دو گروپ میچوں کے ڈرا ہونے کی وجہ سے سرگودھا کو قائد اعظم ٹرافی کے سیمی فائنل میں جگہ مل گئی جہاں پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ نے انھیں شکست دی۔ سرگودھا نے 1970-71ء میں پشاور کو ایک بار پھر شکست دی، کپتان ہمایوں فرخان نے 38 (دوسرا ٹاپ اسکور) اور 36 (ٹاپ اسکور) اسکور کیا اور کم اسکورنگ میچ میں 19 سکور دے کر 3 وکٹ اور 37 سکور دے کر 5 وکٹیں لیں۔ [2]

موجودہ صورت حال

ترمیم

فیصل آباد دریائے چناب کے دوسری طرف سرگودھا کے جنوب مشرق میں تقریبا 80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، لہذا جب سرگودھا ان چھ علاقائی ٹیموں میں شامل تھا جو 2003-04ء کے سیزن کے لیے مضبوط ٹیموں میں شمار کی جاتی تھیں تب ان کا انضمام فیصل آباد کے ساتھ کر دیا گیا اور اس ٹیم نے پہلی بار قائد اعظم ٹرافی جیتی۔ [3] چونکہ سرگودھا نے فرسٹ کلاس کا درجہ کھو دیا ہے، انھوں نے فیصل آباد ریجن کی دیگر ٹیموں کے خلاف سالانہ بین الاضلاعی سینئر ٹورنامنٹ میں مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ [4]

کھیل کا ریکارڈ

ترمیم

مجموعی طور پر سرگودھا نے مختلف فرسٹ کلاس ٹورنامنٹس میں 163 میچ کھیلے، 28 میں جیتے ، 56 میں ہارے اور 79 میچ ڈرا ہوئے۔ [5] انھوں نے 70 لسٹ اے میچ بھی کھیلے، جن میں سے 13 میں جیت اور 56 میں شکست ہوئی اور اک میچ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ [6] سرگودھا کے بیشتر ہوم میچ سرگودھا کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں ہوئے تھے، جو اب فیصل آباد کے ہوم میچوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اسے ابھی بھی سب فرسٹ کلاس مقابلوں میں سرگودھا کی سینئر اور جونیئر ٹیمیں استعمال کرتی ہیں۔

انفرادی ریکارڈ

ترمیم

سرگودھا کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 394 تھا جو 2000-01ء میں گوجرانوالہ کے خلاف نوید لطیف نے بنایا تھا۔ [7] یہ سکور فرسٹ کلاس کرکٹ کی تاریخ میں یہ دسواں سب سے بڑا اسکور تھا۔ [8] سرگودھا کی ٹیم کا سب سے بڑا مجموعہ 721 رنز ہے۔ 1986-87ء میں نعیم خان نے بولنگ کی جو 25 سکور دے کر 8 وکٹ تھی۔ [9] اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو جیتنے کے لیے صرف 119 کی ضرورت تھی، لیکن خان نے انھیں 54 رنز پر ہی آؤٹ کر دیا۔ میچ کی بہترین کارکردگی 138 رنز کے عوض 78 وکٹیں (47 رنز پر 7 اور 31 رن پر 6) وکٹیں تھیں جس کی بدولت سرگودھا نے 1989-90ء میں کراچی وہائیٹس کے خلاف 268 رنز سے فتح حاصل کی تھی۔ [10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Sargodha v Peshawar 1961-62
  2. Peshawar v Sargodha 1970-71
  3. Wisden 2005, p. 1468.
  4. "Other matches played by Sargodha"۔ 31 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اکتوبر 2019 
  5. Sargodha's first-class playing record
  6. Sargodha's List A playing record
  7. Gujranwala v Sargodha 2000-01
  8. Wisden 2002, p. 1384.
  9. Sargodha v State Bank of Pakistan 1986-87
  10. Karachi Whites v Sargodha 1989-90