سعیدہ سسی (1921ء - 25 جولائی 2007ء) ایک تیونس کی خاتون سیاست دان تھیں۔ وہ 1957ء سے 1987ء کے دور میں اپنے چچا صدر حبیب بورگیبا کی اہم ساتھی تھیں۔

سعیدہ سسی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (فرانسیسی میں: Saïda Bouzgarrou ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش سنہ 1921ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
منستیر، تیونس   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 25 جولا‎ئی 2007ء (85–86 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت فرانسیسی زیر حمایت تونس (–20 مارچ 1956)
تونس (20 مارچ 1956–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی ترمیم

سعیدہ سسی 1921ء میں موناستیر میں پیدا ہوئیں۔ وہ 6 سال کی عمر میں یتیم ہو گئی تھیں اور ان کی پرورش اس کے چچا حبیب بورگیبا نے کی۔ [2] اپنی پڑھائی میں سرمایہ کاری کرنے سے قاصر، اس نے صرف مطالعہ کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔ [2] تیونس کی آزادی اور جمہوریہ کی صدارت میں اپنے چچا کے الحاق کے بعد وہ کارتھیج محل میں داخل ہوئیں کیونکہ بورگوئیبا نے اسے اپنے شوہر کے ساتھ وہاں رہنے کو کہا تھا۔ [2] اس نے جلدی سے اہم کام سنبھال لیا اور صدر کی صحت کی نگرانی کے لیے ذمہ دار تھی۔

کیرئیر ترمیم

سسی تیونس کی آزادی اور خواتین کی آزادی کی جدوجہد میں پیش پیش تھیں۔ [2] کارتھیج میں اپنی آمد کے ساتھ، وہ صدارتی محل کا ایک ستون بن گئی اور اپنے چچا صدر بورگوئیبا کو متاثر کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ اس کا کردار اس کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔ 30 سال سے زیادہ عرصے تک وہ اس کے بستر کے پاس ہی سوتی رہی۔ [2] اسے سیاسی سازشوں کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا۔ وہ تیونس کے لوگوں کو مطلع کر کے اپنے چچا کی شبیہ کو برقرار رکھنے کی ذمہ دار تھی کہ صدر اس سے زیادہ مزاحم تھے جتنا میڈیا تسلیم کرے گا۔ [3]

حبیب بورگیبہ کے ساتھ تعلقات ترمیم

اس کے صدر کے ساتھ مضبوط تعلقات تھے اور انھوں نے صدارتی محل میں مبہم کردار ادا کیا۔ اس نے خود کو صدر کے لیے خواتین کو بھرتی کرکے ان کی جنسی زندگی میں مداخلت کرنے کی اجازت دی۔ [4] بورگوئیبا نے سیاسی شخصیات سے ملاقاتوں کے بعد اس کے لیے وقت وقف کیا اور اپنے دن ان کی صحبت میں گزارے۔ 1987ء میں وزیر اعظم زین العابدین بن علی کی طرف سے بڑھاپے کی وجہ سے برطرف کیے جانے کے بعد بورگوئیبا نے اقتدار چھوڑ دیا اور انھیں مورناگ کی سرکاری رہائش گاہ میں منتقل کر دیا گیا۔ [2] سسی اس کی وفادار رہی اور اس سے ملنے جاتی رہی یہاں تک کہ وہ پیرس چلی گئی۔ [2]

وسیلا بورگوئیبا کے ساتھ رشتہ ترمیم

خاتون اول اور صدر کی دوسری بیوی ویسیلا بورگوئیبا کے ساتھ سسی کے تعلقات کشیدہ تھے یہ دشمنی 1986ء میں حبیب اور وسیلہ کی طلاق کے ساتھ ختم ہوئی۔ [3] [2]

انتقال ترمیم

بورگوئیبا کے 1987ء میں اقتدار چھوڑنے کے ایک سال بعد سسی پیرس میں آباد ہو گئیں۔ [2] 1995ء میں اس نے دریافت کیا کہ اسے الزائمر کی بیماری ہے۔ [2] اس کے بعد وہ اپنے آبائی ملک واپس چلی گئیں اور وہیں اپنے دن ختم کرکے 25 جولائی 2007ء کو انتقال کر گئیں۔ اور [2] جیلاز قبرستان میں اس کے جنازے میں خاص طور پر رشتہ داروں اور دوستوں نے بہت کم شرکت کی۔ [2]

حوالہ جات ترمیم

  1. https://www.jeuneafrique.com/58507/archives-thematique/saeda-sassi-n-est-plus/
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ "Saïda Sassi n'est plus – Jeune Afrique"۔ JeuneAfrique.com (بزبان فرانسیسی)۔ 2007-07-30۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2021 
  3. ^ ا ب
  4. "BOURGUIBA DEVENU L'OMBRE DE LUI-MÊME, ENTOURÉ DE COMPLOTEURS. REPORTAGE"۔ Journalisme pensif (بزبان فرانسیسی)۔ 2011-01-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2021