سلطنت عثمانیہ کی تقسیم
تقسیم سلطنت عثمانیہ ایک سیاسی واقعہ ہے جس میں پہلی جنگ عظیم کے بعد مفتوح عثمانی سلطنت کو فاتح ممالک برطانیہ، فرانس اور اٹلی میں سن 1918ء میں بانٹ دیا گیا۔ اس سیاسی بٹوارے کا منصوبہ اتحادیوں نے جنگ عظیم سے پہلے ہی بنا لیا تھا۔[1] جسے عرف عام میں سیک پیکوٹ ایگریمنٹ کہتے ہیں۔ جنگ کے سے پہلے عثمانی حکومت فاتحین سے تحفظ چاہتی تھی لیکن اتحادیوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کی وجہ سے عثمانیوں نے جرمنی سے گٹھ جوڑ کیا۔ کثیر لسانی ،نسلی اس سلطنت کو کئی نئے ریاستوں میں بدل دیا گیا۔[2] یہ اسلامی سلطنت جغرافیائی ،ثقافتی اور نظریاتی طور پر اس وقت منفرد مقام رکھتی تھی۔ اس کے بعد سے مشرق وسطی میں مغربیوں بالخصوص برطانیہ کی طاقت ابھر آئی۔ نیز اسی نے ترک جمہوریہ اور عرب دنیا کو بیدار کیا۔ ان مغربی اثرات کی مخالفت ترک قومی تحریک کی جانب سے دیکھی گئی لیکن اس کی کوششیں بھی دوسری جنگ عظیم تک باریاب نا ہوسکیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Paul C. Helmreich, From Paris to Sèvres: The Partition of the Ottoman Empire at the Peace Conference of 1919–1920 (Ohio University Press, 1974) ISBN 0-8142-0170-9
- ↑ Roderic H. Davison; Review "From Paris to Sèvres: The Partition of the Ottoman Empire at the Peace Conference of 1919–1920" by Paul C. Helmreich in Slavic Review, Vol. 34, No. 1 (Mar. 1975), pp. 186–187