سمندر خان سمندر
سمندر خان سمندر (پیدائش: یکم جنوری، 1901ء - وفات: 17 جنوری، 1990ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے پشتو زبان کے ممتاز ادیب، محقق، شاعر اور مترجم تھے۔
سمندر خان سمندر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 جنوری 1901ء نوشہرہ |
وفات | 17 جنوری 1990ء (89 سال) پشاور |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمسمندر خان سمندر یکم جنوری، 1901ء کو بدرشی، نوشہرہ کینٹ برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں پیدا ہوئے۔ ان کی تصانیف میں ژور سمندر، دادب منارہ، میرمنے، دبلال ہانگ، کاروان روان دے، لیت ولار، خوگہ شپیلئی، پختنے، قافیہ، دایلم سوکہ، دقرآن ژڑا اور بلے ڈیوے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے علامہ اقبال کی مثنوی اسرار خودی اور رموز بے خودی کا بھی منظوم پشتو ترجمہ کیا تھا جو اشاعت پزیر ہو چکا ہے۔[1]
تصانیف
ترمیم- ژور سمندر
- دادب منارہ
- میرمنے
- دبلال ہانگ
- کاروان روان دے
- لیت ولار
- خوگہ شپیلئی
- پختنے
- قافیہ
- دایلم سوکہ
- دقرآن ژڑا
- بلے ڈیوے
- مثنوی اسرار خودی (منظوم پشتو ترجمہ)
- رموز بے خودی (منظوم پشتو ترجمہ)
اعزازات
ترمیمحکومت پاکستان نے سمندر خان سمندر کی خدمات کے اعتراف کے طور پر 1984ء میں انھیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی اور تمغا امتیاز کا اعزاز عطا کیا[1]۔ 17 جنوری، 2002ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے پاکستان کے عظیم شاعروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یادگاری ڈاک ٹکٹوں کی سیریز کا ایک ڈاک ٹکٹ سمندر خان سمندر کی یاد میں جاری کیا۔ اس ڈاک ٹکٹ پر سمندر خان سمندرکا ایک خوب صورت پورٹریٹ شائع کیا گیا تھا۔ دو روپیہ مالیت کا یہ ڈاک ٹکٹ جناب مسعود الرحمٰن نے ڈیزائن کیا تھا اور اس پر انگریزی میں POETS OF PAKISTANاورSAMANDAR KHAN SAMANDR (1901-1990) کے الفاظ تحریر تھے۔[2][3]
وفات
ترمیمسمندر خان سمندر 17 جنوری، 1990ء کو پشاور، پاکستان میں وفات پا گئے۔ وہ بدرشی، نوشہرہ میں سپردِ خاک ہوئے۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ص 662، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
- ↑ "اسٹامپس 2002 سمندر خان سمندر، [[پاکستان پوسٹ]] آفیشل"۔ 17 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2016
- ↑ ص 887، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء