سمیرا ملک

پاکستانی سیاست دان

سمیرا ملک (انگریزی: Sumaira Malik) (ولادت: 19 دسمبر 1963ء) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 2002ء سے اکتوبر 2013ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن رہیں۔

سمیرا ملک
قومی اسمبلی پاکستان کی رکن
مدت منصب
2002 – اکتوبر 2013
معلومات شخصیت
پیدائش 19 نومبر 1963ء (61 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

سمیرا ملک 19 دسمبر 1963ء کو پیدا ہوئی تھیں۔[1][2]

انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے سیاسیات میں ایم اے کیا ہے۔[1]

سیاسی زندگی

ترمیم

2002ء کے عام انتخابات

ترمیم

سمیرا ملک 2002ء کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 69 (خوشاب 1) سے قومی اتحاد کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[3] انھوں نے 71،925 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار عمر اسلم خان کو شکست دی۔[4] سمیرا ملک کو ستمبر 2004ء میں وزیر اعظم شوکت عزیز کی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انھیں وزیر مملکت برائے سیاحت مقرر کیا گیا۔[1]

2008ء کے عام انتخابات

ترمیم

سمیرا 2008ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 69 (خوشاب 1) سے مسلم لیگ (ق) کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن دوبارہ منتخب ہوئیں۔.[5] انھوں نے 61،076 ووٹ حاصل کیے اور آزاد امیدوار، عمر اسلم خان کو شکست دی۔[6]

2013ء کے عام انتخابات

ترمیم

سمیرا 2013ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 69 (خوشاب 1) سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن ایک بار پھر منتخب ہوئیں۔[7] انھوں نے 119،193 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عمر اسلم خان کو شکست دی۔[8]

اکتوبر 2013ء میں جعلی ڈگری کی وجہ سے سمیرا کو عدالت عظمیٰ نے قومی اسمبلی سے نااہل کر دیا تھا۔[9]

سمیرا نے ایک بار وزیر برائے ترقی خواتین[10] اور وزیر مملکت برائے یوتھ امور کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ "Educational background of state ministers"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 6 ستمبر 2004۔ 10 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 اگست 2017 
  2. "If elections are held on time…"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 05 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 دسمبر 2017 
  3. Sajjad Abbas Niazi (10 جنوری 2014)۔ "All set for close contest in Khushab by-election"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 5 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2017 
  4. "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2018 
  5. "SC disqualifies PML-N's Sumaira Malik in fake degree case"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 28 اکتوبر 2013۔ 31 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2017 
  6. "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 5 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اپریل 2018 
  7. "NA-69 election: Hamza and Imran lead campaigns - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 20 جنوری 2014۔ 31 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2017 
  8. "2013 election result" (PDF)۔ ECP۔ 1 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اپریل 2018 
  9. "Disqualification over fake degree"۔ Dawn.com۔ 29 October 2013۔ 19 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2014 
  10. "Sumaira to head PML women's wing"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 13 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2017 
  11. "OIC youth moot soon"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 24 فروری 2006۔ 13 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2017