سن آف ستیہ مورتی
سن آف ستیہ مورتی (اردو:ستیہ مورتی کا بیٹا) 2015ء کی بھارتی تیلگو زبان کی ڈراما فلم ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار اور مصنف تری وکرم سرینواس ہیں۔ یہ فلم ایس رادھا کرشنا کی طرف سے پیش کی گئی۔ اس فلم کے ستارے اللو ارجن، اوپیندرا، براہما نندم، راجیندرا پرساد، سامنتھا اکنینی، سنیہا، اداہ شرما اور نتیا مینن ہیں۔ پرکاش راج نے بطور ستیہ مورتی، فلم میں خصوصی ظہور کیا۔
سن آف ستیہ مورتی | |
---|---|
اللو ارجن اور سامنتھا اکنینی اشاعت پوسٹر | |
ہدایت کار | تری وکرم سرینیواس |
پروڈیوسر | ایس رادھا کرشنا |
تحریر | تری وکرم سرینواس |
ستارے | اللو ارجن اوپیندرا پرکاش راج براہما نندم راجیندرا پرساد سامنتھا اکنینی سنیہا اداہ شرما نتیا مینن |
راوی | اللو ارجن سنکٹ مہاترے (بطور اللو ارجن ہندی ورژن میں) |
موسیقی | دیوی سری پرساد[1] |
سنیماگرافی | پرساد مریلا |
ایڈیٹر | پراوین پوڈی |
پروڈکشن کمپنی | ہارکا اور ہسین کریشنز |
تقسیم کار | کلاسک انٹرٹینمینٹس (بیرون ملک)[2] سری وینکٹیشورا کریشنز (نظام)[3] |
تاریخ نمائش |
|
ملک | بھارت |
زبان | تیلگو |
بجٹ | ₹40 کروڑ [5] تا ₹50 کروڑ[6] |
باکس آفس | ₹95 کروڑ[7] |
فلم کی کہانی تین کرداروں کے گرد گھومتی ہے۔ ایک جو اپنے دل کی سنتا ہے، دوسرا جو دماغ کو استعمال کرتا ہے اور تیسرا جو اپنی طاقت کا استعمال کرتا ہے۔ پہلا کردار وراج انند جو ایک ارب پتی ستیہ مورتی کا بیٹا ہے اور اپنے باپ کی موت کے بعد سب قرضہ داروں کا قرضہ اتارنے کے لیے اپنی ساری جائداد دے دیتا ہے۔ ایک قرض دار پیڈا سمباسوا راؤ (دوسرا کردار) جس کو ابھی تک پیسے نہیں ملتے، اس کی بیٹی وراج سے پیار کرنے لگتی ہے۔ سمباسوا راؤ، وراج کو سمیرا سے شادی کرنے کے لیے ایک شرط دیتا ہے کہ اسے اس زمین کے کاغذات چاہیے، جو اس کے باپ نے دیوراج نائڈو (تیسرا کردار) کو بیچی تھی۔ باقی فلم وراج پر آنے والی مشکلات اور سمباسوا راؤ کی ستیہ مورتی کی طرف نظریہ میں تبدیلی پر مبنی ہے۔
فلم کی ہدایت کرنے کے علاوہ، سرینیواس نے اس کے منظر کو بھی لکھا۔ فلم کی تمل، تیلگو اور ملیالم میں کثیر زبان (Multi-language) میں شوٹنگ کے طور پر منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ بعد میں پروڈیوسرز نے فلم کو ملیالم میں اسی عنوان کے ساتھ ڈب کیا۔ دیوی سری پرساد نے میوزک کمپوز کیا جبکہ پرساد مریلا نے فلم کی سنیما گرافی سنبھالی۔ فلم کی تیاری 10 اپریل، 2014ء کو حیدرآباد میں رمائیناڈو اسٹوڈیوز میں شروع ہوئی۔ پرنسپل فوٹو گرافی 22 ستمبر، 2014ء کو حیدرآباد میں شروع ہوئی، جو مارچ کے وسط میں ختم ہوئی۔ یورپ میں فلمائے جانے والے تین گیتوں کے علاوہ، باقی فلم حیدرآباد کے ارد گرد شوٹ کی گئی تھی۔
فلم کا تیلگو ورژن 9 اپریل، 2015ء کو 1375 اسکرینوں پر جاری کیا گیا۔ ملیالم ورژن کو 24 اپریل، 2015ء کو جاری کیا گیا۔ ₹40 کروڑ یا ₹50 کروڑ کے بجٹ پر بننے والی اس فلم نے ₹90 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کی۔ یہ فلم عالمی باکس آفس پر ساتویں سب سے زیادہ پیسے کمانے والی تیلگو فلم ہے۔ اس فلم کے ساتھ اللو ارجن پہلے ایسے تیلگو اداکار بنے جن کی دو فلموں نے لگاتا پوری دنیا میں ₹50 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Times News Network (19 دسمبر 2013)۔ "Devi Sri Prasad to compose tunes for Allu Arjun's next"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 2014-10-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-04-08
- ↑
- ↑
- ↑ H. Hooli، Shekhar (30 مارچ 2015)۔ "Allu Arjun's 'Son of Satyamurthy' Gets 'U/A' Certificate from Censor Board; Set For Grand Release"۔ International Business Times India۔ 2015-03-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-30
- ↑ V. P.، Nicy (4 اپریل 2015)۔ "Allu Arjun to Join Twitter Ahead of 'S/O Sathyamurthy' Release"۔ International Business Times India۔ 2015-04-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-04-04
- ↑ Anjuri، Pravallika (31 مارچ 2015)۔ "Son of Satyamurthy Enters Profit Zone Before Its Release"۔ Oneindia Entertainment۔ 2015-03-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-31
- ↑ Pudipeddi، Harichandran (1 جولائی 2015)۔ "Content over star power: Story of south cinema in first half of 2015"۔ ہندوستان ٹائمز۔ 2015-07-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-11