سید شاہ محمد حسینی
سید شاہ محمد حسینی (29 دسمبر 1922ء – 30 مارچ 2007ء) ایک بھارتی صوفی عالم، معلم اور سماجی کارکن تھے۔ وہ گلبرگہ، کرناٹک میں درگاہ خواجہ بندہ نواز کے سجادہ نشین تھے۔ انھوں نے تعلیم اور معاشرتی بہبود کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا اور خواجہ ایجوکیشن سوسائٹی کے ذریعے کئی تعلیمی ادارے قائم کیے۔
سید شاہ محمد حسینی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 29 دسمبر 1922 حیدرآباد، ریاست حیدرآباد، برطانوی ہند |
وفات | 30 مارچ 2007 حیدرآباد، آندھرا پردیش، بھارت |
(عمر 84 سال)
قومیت | بھارتی |
زوجہ | معین جہاں بیگم |
اولاد | 5، بشمول سید شاہ خسرو حسینی |
والدین | سید شاہ محمد الحسینی |
عملی زندگی | |
پیشہ | عالم، معلم، سجادہ نشین |
تنظیم | خواجہ ایجوکیشن سوسائٹی |
وجہ شہرت | صوفی عالم، معلم، سماجی کارکن |
کارہائے نمایاں | گلبرگہ میں تعلیمی اداروں کا قیام |
اعزازات | |
پدم شری (2004) | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی و عملی زندگی
ترمیمحسینی 29 دسمبر 1922ء کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے[1][2] اور ایک صوفی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ انھوں نے نوجوانی میں ہی سجادہ نشینی کا عہدہ سنبھال لیا اور جنوبی بھارت کے اہم صوفی مراکز میں سے ایک، درگاہ خواجہ بندہ نواز، کی روحانی قیادت سنبھالی۔[2]
علمی خدمات
ترمیم1950ء کی دہائی کے اواخر میں، علاقائی تعلیمی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے حسینی نے خواجہ ایجوکیشن سوسائٹی قائم کی۔ ان کی قیادت میں، اس سوسائٹی نے متعدد تعلیمی ادارے قائم کیے، جن میں خواجہ بندہ نواز میڈیکل کالج، انجینئرنگ کالج، اور مختلف اسکول شامل ہیں، جن کا مقصد جدید تعلیم کے ساتھ مذہبی اقدار کو برقرار رکھنا تھا۔ اس اقدام نے گلبرگہ اور اس سے آگے تعلیمی مواقع کو وسیع کیا، جس میں انجینئرنگ، طب اور انسانی علوم جیسے مضامین پر توجہ دی گئی۔[2][3]
مناصب و اعزازات
ترمیممناصب
ترمیماپنی تعلیمی خدمات کے علاوہ، حسینی 1990ء سے 1996ء تک کرناٹک مجلس قانون ساز کے رکن بھی رہے[1] اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر بھی رہے۔ انہیں مختلف صوفی اور مذہبی طبقات میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا، اور ان کی کوششوں کا مقصد معاشرتی اتحاد اور بہبود کو فروغ دینا تھا۔[2]
اعزازات
ترمیم2004 میں، حسینی کو تعلیم و ادب کے شعبے میں پدم شری اعزاز سے نوازا گیا، جو کہ بھارت کے اعلیٰ شہری اعزازات میں سے ایک ہے، جو ان کی تعلیم اور عوامی خدمت کے لیے نمایاں خدمات کو تسلیم کرتا ہے۔[3][2][4][5]
وفات و ورثہ
ترمیمحسینی 30 مارچ 2007 کو 85 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ ان کے بڑے بیٹے، سید شاہ خسرو حسینی، نے بطور سجادہ نشین ان کی جانشینی اختیار کی۔ ان کی میراث میں ایک وسیع تعلیمی نیٹ ورک اور عوامی خدمت کے لیے ایک عزم شامل ہے، جس نے مقامی کمیونٹی اور وسیع تر بھارتی معاشرت پر اثر ڈالا۔[6][2][7]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "SyedShahMohammadHussaini"۔ kla.kar.nic.in۔ 12 نومبر 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2024
- ^ ا ب پ ت ٹ ث رشید انصاری۔ مدیر: محمد عارف اقبال۔ "وفیات: مولانا محمد الحسینی (سجادہ نشین)"۔ اردو بُک ریویو (پہلا ایڈیشن)۔ پٹودی ہاؤس، دریاگنج، دہلی: دفتر اردو بُک ریویو۔ 12 (137–138): 92۔ ISSN 0971-9288 – ریختہ (ویب سائٹ) سے
- ^ ا ب عارف ح نشاط (16 جولائی 2004ء)۔ "Special Report: Padma Shri for Hussaini" [خصوصی رپورٹ: حسینی کے لیے پدم شری]۔ ملی گزٹ (بزبان انگریزی)۔ 24 نومبر 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2024
- ↑ "Padma Awards" (PDF)۔ وزارت داخلہ، بھارت سرکار۔ 2015۔ 17 نومبر 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2024
- ↑ "2004 پدم اعزازات | انٹرایکٹو ڈیش بورڈ"۔ dashboard-padmaawards.gov.in (بزبان انگریزی)۔ 07 جولائی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2024
- ↑ "جناب سید شاہ محمد الحسینی صاحب (1922–2007): بانی صدر"۔ BBRDC (بزبان انگریزی)۔ 23 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2024
- ↑ "Sajjada Nasheen of Hazrath Khaja Bande Nawaz Dargah Dr Syed Shah Khusro Hussaini passes away" [حضرت خواجہ بندہ نواز درگاہ کے سجادہ نشین ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی کا انتقال]۔ دی ہندو (بزبان انگریزی)۔ 7 November 2024۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2024