سید شہاب الدین سلفی فردوسی

مشہور عالم دین، مصنف اور سماجی خدمتگار

مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی (ولادت: 1956ء) ایک مشہور عالم دین، مصنف اور سماجی خدمتگار تھے۔ شہرشولاپورمیں واقع اطہر بلڈ بینک اور مسجد السلام کے بانی اور چیرمین تھے۔[1][2] آپ نے اردو میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سیرت سمیت کئی کتابیں لکھی تھیں۔[3][4]

سید شہاب الدین سلفی فردوسی

معلومات شخصیت
پیدائش 1956ء بمطابق 1375ھ
بابو سلیم پور، دربھنگہ، بہار
وفات 2 اپریل 2018ء (62 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پونے  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
عملی زندگی
مادر علمی دارالعلوم احمدیہ سلفیہ، دربھنگہ، بہار
پیشہ فاضل،  مصنف،  جنگ مخالف کارکن  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی ترمیم

مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی کی ولادت 1956ء میں ضلع دربھنگہ، بہار کے ایک گاوٗں بابو سلیم پورمیں مذہبی گھرانے میں ہوئی۔ آپ کا تعلق شیخ تاج الدین مداری دربھنگوی کے خاندان سے ہے جن کا شمار بہار کے قدیم صوفیائے کرام میں ہوتا ہے۔ 1971ء میں دارلعلوم احمدیہ سلفیہ سے فراغت حاصل کی۔ اور1981ء میں شولاپور منتقل ہو جانے کے بعد ایک کتابچہ 'میری نماز' لکھی۔[5]

نمایاں کام ترمیم

مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی نے شہرشولاپور میں 'اطہراقلیتی سماجی اور ویلفیئر ایسوسی ایشن' کے زیر اہتمام اطہر بلڈ بینک کی بنیاد رکھی۔ اس وقت کے ہندوستانی وزیر توانائ سشیل کمار شندے کے ہاتھوں 02 جون، 2012ء کو بلڈ بینک کاافتتاح ہوا۔ انھوں نے امبیڈکرنگر، شولاپورمیں 'مسجدالسلام' کے نام سے ایک مسجد بھی تعمیر کی۔[1]

آپ نے مندرجہ ذیل کتابیں تصنیف کیں،

  • سیرت بدرالدجیٰ - نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت
  • طلاق طلاق طلاق - اسلام میں نکاح، طلاق اور حلالہ کی تفصیل
  • میری نماز - طریقۂ نماز

اصغرعلی انجینئر نے اکتوبر 2002 میں شولاپورفسادات کے دوران مولانا فردوسی کی طرف سے ادا کردہ کردار کی پرزور تعریف کی۔ انھوں نے 'سیکولر پرسپیکٹیو' نومبر 2002 کے شمارہ میں لکھا ہے، "اس کا بھی ذکر کیا جانا چاہیے کہ مولانا شہاب الدین سلفی کی جانب سے ادا کردہ کردار بہت قابل تعریف تھا۔ انھوں نے سہارا نگر اور آسرا نگر علاقے کے مسلم نوجوانوں کو روکا وگرنہ صورت حال دوسری ہوتی اور مسلمانوں کو زیادہ نقصان پہنچتا۔ مسلم نوجوانوں نے اپنے رویے میں بہت سختی کا اظہار کیا تھا۔ یہ مولانا اور پولیس کمشنر مورے کی حکمت عملی تھی جس نے حالات کو سنبھالا۔ مولانا نے ان علاقوں میں بہت سے ہندوؤں کی حفاظت بھی کی۔[6][7][8] مولانا فردوسی مسلم معاشرے میں سماجی مسائل اور خواتین پرظلم کے بارے میں کافی نکتہ چیں رہے اور یکبارگی تین طلاق اور حلالہ کی مذمت کرتے ہو ےٗ انھیں غیر اسلامی اور خواتین پرظلم ڈھانا کہا ہے۔[9][10] w

وفات ترمیم

مولانا فردوسی کا 2 اپریل، 2018 کو دورہ قلب کے بند ہو جانے کے باعث پونہ کی رہائش گاہ پر انتقال ہو گیا۔ انھیں شہر پونہ کے کونڈوا گوٹھان مسلم قبرستان میں سپرد لحد کیا گیا۔[11][12]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب TwoCircles.net۔ "Maulana Syed Shahabuddin Salfi Firdausi: A cleric who built a Blood Bank in Solapur | TwoCircles.net"۔ twocircles.net (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2017 
  2. "प्राइम टाइम : तीन तलाक बराबरी के हक़ का उल्‍लंघन? वीडियो - हिन्दी न्यूज़ वीडियो एनडीटीवी ख़बर"۔ khabar.ndtv.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2017 
  3. "कुरान में एक साथ 'तीन तलाक' का कहीं जिक्र नहीं: मौलाना फिरदौसी"۔ aajtak.intoday.in (بزبان ہندی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2017 
  4. Sayyed Shahabuddin Salfi Firdausi (2015)۔ Seerat e Badr-Ud-Duja (1ST ایڈیشن)۔ Seerat e Badr-Ud-Duja۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2017 
  5. "Biography"۔ Syed Shahabuddin Salfi Firdausi (بزبان امریکی انگریزی)۔ 2015-12-26۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2017 
  6. "RECENT RIOTS IN MAHARASHTRA Asghar Ali Engineer (Nov 2002)"۔ www.sacw.net۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2017 
  7. عزیز اعجاز (نومبر 17, 2002)۔ "سولاپور : ذکات دینے والے ہاتھ ذکات لینے پر مجبور۔۔" [Solapur: The hands of donor are forced to take donations.۔!]۔ Urdu Times 
  8. جاوید جمال الدین (اکتوبر 20, 2002)۔ "سولاپورفساد : ذمہ دار کون؟" [Solapur Riots: Who are responsible?]۔ The Inquilab 
  9. "Triple talaq, halala marriage is cruelty to women: Cleric – Times of India"۔ The Times of India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2017 
  10. "Modi government is shedding crocodile tears in the name of Muslim women's rights – The Inquilab"۔ The Inquilab۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2017 
  11. Abdul Hai Ansari، Saeed Ahmed Khan (2018-04-02)۔ "روحانی شخصیت، معروف عالم دین مولانا سید شہاب الدین سلفی فردوسی کی رحلت" [Spiritual Personality, well known Islamic Scholar Maulana Syed Shahabuddin Salfi Firdausi died] (PDF)۔ The Inquilab۔ Mumbai۔ 08 مئی 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2018 
  12. "Maulana Shahabuddin – Maharashtra's first Muslim owned Blood Bank founder passes away"۔ The Shahab (بزبان امریکی انگریزی)۔ 2018-04-03۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2018 

بیرونی روابط ترمیم