سید مصطفی حسینی طباطبائی

ڈاکٹرسید مصطفی حسینی طباطبایی کا شمار ان علما میں سے ہوتا ہے ،جنھوں نے توحید اور قرآن فہمی کے لیے بہت نمایاں خدمات انجام دیے، جناب آیت اللہ محمد حسین طباطبایی مفسر قرآن آپ کے دادا تھے۔ آیت اللہ میرزا احمد اشتیاتی آپ کے نانا تھے۔

پیدائش اور خاندانی پس منظر

ترمیم

آپ کی پیدائش ایک ممتاز شیعہ علمی گھرانے میں ہوئی۔ آپ نے 20 سال کی عمر میں حوزہ قم میں داخلہ لیا۔ آیت اللہ برقعی کے ہم عصر اور رفیق و ہم خیال ہیں۔ آپ اس وقت وہ 70 سال کی عمر کے ہیں۔ آپ پر قاتلانہ حملے بھی ہوئے۔ آپ بدعات و خرافات سے پاک اسلام کی تبلیغ کرتے ہیں۔

ان کے مخصوص عقائد

ترمیم

[حوالہ درکار]

  • حضرت علی کو تمام صحابہ سے افضل مانتے ہیں۔
  • صحابہ کرام خاص کر خلفاء کی تعظیم و احترام کے قائل ہیں۔ خلفاء کے بارے میں ایک کتاب بھی لکھی۔
  • متعہ کو حرام سمجھتے ہیں۔
  • عصمت آئمہ کے قائل نہیں
  • آئمہ کو منصوص من اللہ نہیں مانتے۔
  • رجعت کا انکار کرتے ہیں
  • ولایت تکوینی کے بھی قائل نہیں
  • وسیلہ کو نہیں مانتے
  • عزاداری میں خرافات کے خلاف کتاب"بیان حقیقت دربارہ عزاداریھای نامشروع لکھی۔
  • رسول کے بعد کسی قسم کی وحی کا انکار کرتے ہیں۔
  • اللہ کے علاوہ کسی سے مدد مانگنے کو شرک کہتے ہیں۔
  • نماز جمعہ کو فرض سمجھتے ہیں۔
  • خاک پر سجدے کے علاوہ کسی بھی پاک جگہ پر سجدہ کیا جا سکتا ہے۔
  • مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے قائل ہے۔
  • وضو میں سنی طریقہ وضو کو بھی درست سمجھتے ہیں۔
  • اللہ کے علاوہ کسی سے استعانت و استغاثہ کے قائل نہیں۔
  • ائمہ کو پیغمبروں سے افضل نہیں سمجھتے۔
  • تقیہ کو جائز نہیں سمجھتے۔

ان کا نمایاں کارنامہ علی دشتی کی محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے متعلق متنازع کتب کا جواب لکھنا ہے۔

  • انھوں نے سلمان رشدی کے رد میں کتب لکھی ہیں۔
  • اسلام مخالف اور محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور اہل بیت کے خلاف لکھی جانی والی کئی کتب کا جواب لکھا۔

مصطفی حسینی طباطبایی اور آیت اللہ برقعی کے تعلقات

ترمیم

ڈاکٹر مصظفی حسینی طباطبایی اور آیت اللہ برقعی مل کر توحید اور قرآن فہمی کے درس دیتے تھے ،ایک مرتبہ مسجدوزیر دفتر جن میں دونوں مجتہدین خطبہ دے رہے تھے،مخالفین نے حملہ کیا جس میں ایک بورڈ مسجد کے دروازے کے اوپر معلق تھا،یہ آیت درج تھی وہ بھی ٹوٹ گیا۔ "(وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلّٰہِ فَلَا تَدْعُوْ مَعَ اللّٰہِ أَحَداً)[الجن:18] اور یہ کہ مسجدیں صرف اللہ ہی کی ہیں پس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو۔

تصانیف

ترمیم
  • جناب مصطفی حسینی نے اپنی ویب سائیٹ پر اپنی تصنیفات کی تعداد 70 بیان کی ہے۔
  • ان کی ایک اہم کتاب اتحاد شیعہ و سنی کی لیے راهی به سوی وحدت اسلامی بہت زیادہ اہم ہے۔
  • بین النهرین در روزگار خلفای راشدین کے نام سے خلفائے راشدین کے احترام اور توقیر میں ایک کتاب لکھی۔ جن میں ان کی فتوحات وغیرہ کا ذکر کیا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم