شوکت علی (سیاست دان)
شوکت علی مولانا محمد علی جوہر کے بھائی تھے، جو تحریک خلافت میں اُن کے شانہ بشانہ رہے۔
شوکت علی (سیاست دان) | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 مارچ 1873ء [1] رام پور |
وفات | 4 جنوری 1939ء (66 سال) دہلی |
شہریت | برطانوی ہند |
والدہ | آبادی بانو بیگم |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
پیشہ | حریت پسند |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمعظیم رہنما مولانا شوکت علی کی پیدائش 10 مارچ 1873ء کو رام پور میں ہوئی۔
تعلیم
ترمیمانھوں نے اپنی اعلی تعلیم علی گڑھ میں ایم اے او کالج سے حاصل کی.
سرکاری ملازمت
ترمیمتعلیم سے فراغت کے بعد سرکاری ملازمت سے منسلک ہو گئے تاہم 1913ء میں انھوں نے ملک کی آزادی کی خاطر ملازمت کو خیرباد کہہ دیا اور انجمن خدام کعبہ کی بنیاد رکھی۔
سیاست
ترمیمسیاسی سرگرمیوں میں پیش پیش رہنے کے سبب انھیں قید و بند کی صعوبتیں بھی جھیلنی پڑیں۔
تحریک خلافت
ترمیم1919ء میں اپنے چھوٹے بھائی مولانا محمد علی جوہر کے ساتھ مل کر تحریک خلافت کی بنیاد ڈالی۔
انڈین نیشنل کانگریس
ترمیمابتدائی طور پر انھوں نے انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کی خاطر ہندو-مسلم اتحاد کو مضبوط بنانے کے لیے گاندھی جی کے ہر قدم میں ان کا ساتھ دیا۔ مہاتما گاندھی اور انڈین نیشنل کانگریس کی تحریکوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے سبب 1921ء سے 1923ء کے درمیان انھیں جیل رسید کر دیا گیا تھا۔
آل انڈیا مسلم لیگ
ترمیم1928ء میں نہرو رپورٹ جیسی مسلم کش پالیسیوں کے سبب انھوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کی پالیسیوں کی حمایت شروع کر دی اور قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھ پاکستان کے قیام کی تحریک چلانے لگے۔ 1937ء میں وہ ہندوستان کی مرکزی قانون ساز اسمبلی کے رکن بھی منتخب کیے گئے۔
وفات
ترمیمملک کی آزادی کا یہ جانباز سپاہی 26 نومبر 1938ء کو اس دار فانی سے کوچ کر گیا۔ ان کا انتقال دہلی کے قرول باغ میں ہوا اور تدفین 28 نومبر کو جامع مسجد دہلی کے قریب ہوئی۔
مزید دیکھیے
ترمیمبیرونی روابط
ترمیم- Video Clip of Maulana Shaukat Ali from University of South Carolina---In order to view this clip you must download QuickTime Player.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12411806v — اخذ شدہ بتاریخ: 31 مارچ 2017 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ