صفورہ (انگریزی: Zipporah or Tzipora ؛ /ˈzɪp.ər.ə/ or /zɪpˈɔ:r.؛ عبرانی: צִפוֹרָה) ایک خاتون کا نام ہے جس کا ذکر بائبل کی کتاب خروج باب 2 آئت 18  میں ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ صفورہ موسیٰ کی بیوی ہے۔ صفورہ نامی خاتون رعوایل/یترو (شعیب) کی بیٹیوں میں سے ایک تھی۔ 

صفورہ
 

معلومات شخصیت
شوہر موسیٰ  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد یترو  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلہ بان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بائبلی حوالہ جات ترمیم

پس منظر ترمیم

عہدنامہ قدیم یا عبرانی بائبل میں مذکور ہے کہ صفورہ یترو کی سات بیٹیوں میں سے ایک تھی۔ یترو جو ایک قینی چرواہا ہونے کے ساتھ ساتھ مدین[1] کا کا ہن بھی تھا۔ کتاب خروج میں یترو کو رعوایل [2] اور باب قضاۃ [3] میں حباب [4] کے نام سے بھی پکارا گیا ہے۔ [5] کتاب گنتی میں حباب کو یترو کا بیٹا یعنی موسیٰ کا سالا بھی کہاگیا ہے۔ جب بنی اسرائیلی یا عبرانی مصر میں مقید تھے تب موسی ٰ نے ایک  مصری کو اس بنا پر قتل کر دیاتھا کہ وہ ایک عبرانی کو مار رہاتھا۔ مصری قانون کے مطابق  فرعون موسیٰ کو بطور قاتل سزائے موت دیتا۔ لیکن موسیٰ مصر سے فرار ہوکر مدین آگیا۔ وہ وہاں ایک کنویں کے قریب ٹھہرا کہ اتنے میں رعوایل کی بیٹیوں کی کنویں پر آمد ہوئی تاکہ وہ اپنے والد کے ریوڑ کو پانی پلائیں، لیکن دوسرے چرواہوں نے ان کو پانی نہ بھرنے دیا۔ موسیٰ نے یہ سب دیکھا تو اس نے لڑکیوں کی مدد کی اور ان کے والد کے ریوڑ کو پانی پلایا۔ 

لڑکیاں خلاف معمول جلدی گھر پہنچیں تو ان کے والد نے وجہ دریافت کی۔ لڑکیوں نے ایک اجنبی مسافر کا سارا قصہ بیان کر دیا کہ کیسے اس نے ان  کی مدد کی اور ریوڑ کو پانی پلایا۔ رعوایل نے کہاکہ اب وہ اجنبی مصری کہاں ہے  تم اسے کہاں چھوڑ آئیں؟ اسے بلاؤ تاکہ ہمارے ساتھ کھانے میں شریک ہو۔ [6]
موسیٰ اس شخص رعوایل /یتروکے ساتھ رہنے پر راضی ہو گیا۔ اس نے اپنی بیٹی صفورہ موسیٰ سے بیاہ دی۔ صفورہ نے موسیٰ کے پہلے بیٹے کو جنم دیا جس کا نام موسیٰ نے یہ کہہ کر جیرسوم (Gershom) رکھا کہ وہ اس شہر میں اجنبی ہے۔ اور دوسرے کا نام یہ کہہ کر الیعزر رکھا کہ میرا باپ میرا مددگار ہوا اور اس نے مجھے فرعون کی تلوار سے بچایا۔ [7]

اسلام کے مطابق ترمیم

شعیب جیائی نے کہا کہ ان لڑکیوں کے نام صفورہ اور لَیّا تھے۔ ابن اسحاق نے صفورہ اور شرقا لکھا ہے۔ بعض نے کہا : بڑی صفراء اور چھوٹی صفیراء تھی۔ وہب بن منبہ نے کہا کہ بڑی لڑکی کا موسیٰ سے نکاح کرایا تھا۔ اکثر اہل علم نے کہا : چھوٹی سے نکاح کر لیا تھا جس کا نام صفورہ تھا‘ یہی لڑکی موسیٰ کو بلانے گئی تھی۔ بزار اور طبرانی نے حضرت انس کی روایت سے بھی یہی نقل کیا ہے۔ بغوی نے لکھا ہے کہ حضرت ابوذر کی مرفوع روایت ہے یعنی رسول ﷲ نے فرمایا : اگر تم سے دریافت کیا جائے کہ موسیٰ کا نکاح کس لڑکی سے کرایا تھا تو تم کہہ دینا چھوٹی سے کرایا تھا‘ وہی موسیٰ کے پاس آئی تھی اور اسی نے کہا تھا یٰٓاَبَتِ اسْتَاْجِرْہُ حضرت موسیٰ نے چھوٹی سے ہی نکاح کیا تھا۔[8]

حوالہ جات ترمیم

  1. Harris, Stephen L., Understanding the Bible.
  2. "Exodus 2 - Passage Lookup - New International Version - BibleGateway.com". biblegateway.com.
  3. "Judges 4 / Hebrew - English Bible / Mechon-Mamre" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mechon-mamre.org (Error: unknown archive URL). mechon-mamre.org.
  4. (کتاب قضاۃ باب 4 آئت 11)
  5. (کتاب گنتی  کے باب 10 آیت 29
  6. (کتاب خروج باب 2 آئت 18 تا 20)
  7. (کتاب خروج باب 18 آئت 3 تا 4)
  8. تفسیر مظہری قاضی ثناء اللہ پانی پتی،القصص،27

مزید پڑھیے ترمیم

  • Pardes, Ilana (1992). "Zipporah and the Struggle for Deliverance" in Countertraditions in the Bible: A Feminist Approach. Cambridge: Harvard University Press. ISBN 978-0-674-17542-6
  • John Piper (September 2007)۔ "Did Moses Marry a Black Woman?"۔ 9Marks 

بیرونی روابط ترمیم