ضلع بلڈھانہ بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے امراوتی ڈویژن کا ایک ضلع ہے۔ یہ ودربھ کی سرحد پر واقع ہے اور ریاست کی راجدھانی ممبئی سے 500 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ ضلع میں ملکاپور، شیگاؤں، دیول گھاٹ ،کھامگاؤں، لونار، مہکر اور چکھلی جیسے شہر اور بسبے ہیں۔ بلدڈھانہ ضلع شمال میں مدھیہ پردیش، مشرق میں اکولہ ضلع، واشم ضلع اور امراوتی ضلع، جنوب میں ضلع جالنہ اور مغرب میں جلگاؤں ضلع اور ضلع اورنگ آباد، مہاراشٹر واقع ہیں۔ ضلع بلڈھانہ کو مذہبی تقدس حاصل ہے کیونکہ شے گاوں میں شری گجانن مہاراج کا مندر واقع ہے۔

تاریخ

ترمیم

بلدھانہ اور بیرار ریاست ]]مہابھارت]] میں مذکور ودربھ سلطنت کا حصہ تھے۔ اشوک اعظم (272-231) ق م میں بیرار موریا سلطنت کا حصہ بن گیا۔ دوسری صدی قبل مسیح سے 2ء تک بیرار ستیہ واہن سلطنت کا حصہ رہا پھر 3ء تا 6ء صدی میں واکاٹک سلطنت، 6ء تا 8ء صدی میں چالوکیہ سلطنت، 8ء تا 10ء صدی میں راشٹر کوٹ سلطنت، 10ء تا 12ء صدی میں پحر چالوکیہ سلطنت اور 12ء تا 14ء صدی میں دولت آباد کا حصہ رہا جسے دیو گری بھی کہتے ہیں۔ 14ویں صدی میں علاء الدین خلجی نے علاقہ پر حملہ کر کے اسے اپنی سلطنت میں ملا لیا اور یوں بیرار دہلی سلطنت کا حصہ بنا اور یہاں مسلم حکومت شروع ہو گئی۔ 14ویں صدی کے نصف میں دہلی س؛طنت سے الگ ہو کر بہمنی سلطنت بنی اور بیرار اس کا حصہ ہو گیا۔ 15ویں صدی میں بہمنی سلطنت بھی کئی ٹکروں میں بکھر گئی اور بیرار احمد نگر سے چلنے والی سلطنت احمد نگر سلطنت کے حصہ میں آیا۔ نظام شاہی سلطنت نے بیرار کو 1595ء میں مغلیہ سلطنت میں ملا دیا۔ 18ویں صدی میں جب مغل سلطنت کچھ کمزور پڑنے لگی تو نطام الملک آصف جاہ اول نے پورے علاقہ کو آزاد ریاست میں تبدیل کر دیا اور 1724ء میں بحیثیت آزاد ریاست اپنی سلطنت کا حصہ بنا لیا۔ 1853ء میں پورا ضلع برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے حصہ میں آگیا۔ بیرار کو مشرقی اور مگربی بیرار میں تقسیم کیا گیا۔ 1903ء میں نظام حیدراباد نے برطانوی حکومت کو بیرار دے دیا اور اس طرح بیرار مرکزی ریاست بن گئی۔ 1950ء میں یہ مدھیہ پردیش کا حصہ بنا جس کا دارالخلافت ناگپور تھا۔ 1956ء میں ودربھ کے دیگر مراٹھی بھاشی علاقوں کی طرح بیرار بھی

نومولود ریاست مہاراشٹر کا حصہ بن گیا۔

زبانیں

ترمیم

بھارت میں مردم شماری، 2011ء کے مطابق علاقہ کے 78.67% افراد مراٹھی زبان بولتے ہیں جبکہ 10.99% اردو، 7.43% ہندی، 0.89% بھیلی زبان، 0.59%% تیلگو زبان اور 0.42% لوگ کوکنی زبان بحیثیت مادری زبان بولتے ہیں۔