عارف محمود کسانہ
عارف محمود کسانہ (24 جون 1964ء) سویڈن میں مقیم کالم نگار، صحافی اور سٹاک ہوم سٹڈی سرکل کے منتظم ہیں۔
عارف محمود کسانہ | ||
---|---|---|
ادیب | ||
ولادت | 24 جون 1964ء سیالکوٹ | |
اصناف ادب | کالم نگار، صحافی | |
تعداد تصانیف | 3 | |
تصنیف اول | افکارتازہ | |
معروف تصانیف | افکارتازہ، سبق آموز کہانیاں، سبق آموز کہانیاں 2 |
ابتدائی تعلیم
ترمیمابتدائی تعلیم چونڈہ اور کوریکی ضلع سیالکوٹ سے حاصل کی۔ چھٹی سے دسویں تک گورنمنٹ پائیلٹ ہائی اسکول بھمبر آزاد کشمیر اور میٹرک 1980ء میں کیا۔ ایف ایس سی (پری میڈیکل) گورنمٹ مرے کالج سیالکوٹ سے مکمل کیا۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے چار سال میں پروفیشنل گریجوایشن کرنے کے بعد پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے 1988ء میں ویٹرینری آفیسر ہیلتھ کی حیثیت سے ملازمت اختیار کی۔ کالج آف ویٹرینری سائنسز لاہور( موجودہ یونیورسٹی آف ویٹرینری اینڈ اینیمل سائنسز) سے 1990ء میں ایم ایس سی (آنرز) کیا۔ لاہور قیام کے دوران اورینٹل کالج پنجاب یونیورسٹی سے کشمیری زبان و ادب میں سرٹیفکیٹ اور ڈپلوما حاصل کیا۔ سرٹیفیکیٹ کورس میں سلور میڈل بھی حاصل کیا۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے قاری کورس اور عربی زبان میں ایک سالہ ڈپلوما بھی کیا۔ پرائیویٹ طالب علم کی حیثیت سے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے بی اے اور ایم اے( تاریخ ) کیا۔ سویڈن میں 1995 میں ٓانے کے بعد یہاں کی معروف میڈیکل یونیورسٹی، کارولنسکا اینسٹیٹیوٹ سٹاک ہوم سے ایمبریالوجی میں پوسٹ گریجوایٹ ڈپلوما اور چند اور کورسسز بھی کیے۔
پیشہ وارانہ حیثیت
ترمیمپیشہ وارانہ حیثیت: پاکستان میں چھ سال تک ویٹرینری آفیسر ہیلتھ کی حیثیت سے کام کیا۔ ایک سال سعودی عرب میں بھی اسی نوعیت کی ملازمت کی۔ کارولنسکا انسٹی ٹیوٹ سٹاک ہوم میں میڈیکل ریسرچ کے شعبہ جینیٹک انجنئرنگ میں 2001ء سے وابستہ ہیں۔ واضع رہے کہ کارولنسکا انسٹی ٹیوٹ سویڈن کی اور دنیا کی معروف میڈیکل یونیورسٹی ہے جو ہر سال فزیالوجی اور میڈیسن کے نوبل انعام کا فیصلہ کرتی ہے۔ رزعی یونیورسٹی فیصل آباد میں اپنے ٹیوٹوریل گروپ کے جنرل سیکریٹری بھی منتخب ہوئے۔ اسی دوران مختلف اخبارات و رسائل میں لکھنے کا بھی سلسلہ جاری رکھا۔
صحافت
ترمیمسویڈن آکر باقاعدگی سے لکھنا شروع کیا اورجنگ لندن سے منسلک ہو گئے۔ شمالی یورپ کی خبریں اور سویڈن کی ڈائری نے قارئین میں بہت مقبولیت حاصل کی۔ روزنامہ جنگ کے علاوہ روزنامہ اذکار اسلام آباد، روزنامہ کشمیر ایکسپریس مظفر آباد، روزنامہ اڑان جموں اور دیگر کئی اخبارات کے ادراتی صفحہ پر ہفت وار کالم افکار تازہ شائع ہو رہا ہے۔ اب روزنامہ اوصاف لندن کے سویڈن میں بیور چیف کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں اور ہفتہ کے روز اوصاف لندن اور اردو قاصد سویڈن [1] پر عارف کسانہ کا کالم افکار تازہ باقاعدگی سے شائع ہو رہاہے۔ دو سال سٹاک ہوم سے جیو نیوز کے لیے بھی کام کیا۔ ایکسپریس نیوز اور ڈان نیوز جیسے میں بلاگ لکھنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سویڈن کی وزارت خارجہ کے تعاون سے یہاں صحافیوں کی تنظیم فارن پریس ایسوسی ایشن کے رکن بھی ہیں۔ ان کا یہ جنون ہے جو فکر اقبال کی روشنی میں افکار تازہ سے جہان تازہ کے حصول کے لیے مصروف عمل رکھے ہوئے ہے۔ بچوں کے لیے دلچسپ اور انوکھی کہانیاں شائع ہوئی جسے بعد میں حکومت پاکستان کے ایک سرکاری ادارے نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد نے سبق آموز کہانیاں کے عنوان سے شائع کیا ہے۔ کہانیوں کی اس کتاب کی مقبولیت کے پیش نظر اس کا انگریزی، ناریجین اور ہندی زبان میں ترجمہ کیا جا چکا ہے۔ ابھی حال ہی میں سبق آموز کہانیاں (2) اشاعت کے مراحل سے گذر کر مقبول عام وخاص ہوا ہے۔ یہ تصنیف سبق آموز کہانیاں (1) کی مقبولیت کی مرہون منت ہے۔ اس میں بچوں کے لیے دل چسپ اور آسان اسلامی کہانیاں ہیں جودنیا کے تمام ممالک میں بس رہے برصغیر کے افراد کے لیے قیمتی تحفہ ہے۔ امید ہے کہ اہل فکرو نظر سبق آموز کہانیاں (2) کی بھی پزیرائی فرمائیں گے۔
حوالہ جات
ترمیمڈاکٹر عبدالقدیر خان کاعارف کسانہ کی کتاب بچوں کے لیے سبق آموز کہانیوں پر تبصرہ روزنامہ جنگ میں یکم مئی کو شائع ہوا۔[1] ڈاکٹر عبدالقدیر خان کاعارف کسانہ کی کتاب بچوں کے لیے سبق آموز کہانیوں پر تبصرہ دی نیوز انٹرنیشنل میں یکم مئی کو شائع ہوا۔[2]