عباد بن عوام (118ھ - 187ھ) بن عمر بن عبد اللہ بن منذر بن مصعب بن جندل، ابو سہل، اسلم بن زرعہ کلبی واسطی کے غلام تھے۔آپ امام محدث اور صدوق درجہ کے حدیث نبوی کے راوی ہیں ۔ [1]

محدث
عباد بن عوام
معلومات شخصیت
پیدائشی نام عباد بن العوام بن عمر بن عبد الله بن المنذر بن مصعب بن جندل
وجہ وفات طبعی موت
رہائش واسط ، بغداد
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو سہل
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
نسب الكلابي، الواسطي
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد اسماعیل بن ابی خالد ، حجاج بن ارطاۃ ، حسین بن ذکوان ، یحییٰ بن معین ، سعید بن ابی عروبہ ، ابو اسحاق شیبانی ، یونس بن عبید
نمایاں شاگرد ابراہیم بن عبد اللہ ہروی ، ابراہیم بن موسی رازی ، احمد بن منیع ، اسماعیل بن علیہ ، احمد بن حنبل ، ابو بکر بن ابی شیبہ ، عثمان بن ابی شیبہ
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

شیوخ

ترمیم

انہوں نے ان سے سنا: ابراہیم بن مسلم ہجری، اسماعیل بن ابی خالد، اشعث بن سوار، جبریل بن احمد، حجاج بن ارطاۃ، حسین بن ذکوان معلم، حامد طویل، ابو مسلمہ سعید بن زید، سفیان بن حسین واسطی، اور شریک بن عبد اللہ نخعی، عبد اللہ بن عون، عبد اللہ بن ابی نجیح، عبید اللہ بن عیزار، عمر بن ابراہیم عبدی، عمر بن عامر، عوف الاعرابی، محمد بن عمرو بن علقمہ۔ میمون بن ابی حمزہ اعور، یحییٰ بن ابی اسحاق حضرمی، یحییٰ بن معین، اور حسین بن عبد الرحمٰن، ہارون بن عنترہ، سعید جریری، سعید بن ابی عروبہ، ہلال ابن خباب، یونس بن عبید، ابو اسحاق شیبانی، اور ابو مالک اشجعی۔[2]

تلامذہ

ترمیم

اپنی سند سے روایت کرتے ہیں: ابراہیم بن زیاد سبلان، ابراہیم بن عبید اللہ بن حاتم ہروی، ابراہیم بن موسی رازی، احمد بن منیع، اسماعیل بن توبہ قزوینی، اسماعیل بن سالم صائغ، اسماعیل بن علیہ، اسماعیل بن عیسیٰ عطار، داؤد بن راشد، اور زکریا بن یحییٰ زحمویہ، ابو نعیم فضل بن دکین، سعید بن سلیمان واسطی، ابو ربیع سلیمان بن داؤد زہرانی، عباد بن موسیٰ ختلی۔ عباد بن یعقوب روجنی، عبد اللہ بن محمد بن ربیع کرمانی، اور عبد اللہ بن محمد نفیلی، عبد المطلب بن طالب، عمر بن یزید سیاری، عمرو بن عون واسطی، عمرو بن محمد الناقد، عمران بن میسرہ منقری، العلاء بن ہلال رقی، محمد بن حاتم بن سلیمان مؤدب، محمد بن صباح دولابی، محمد بن عیسیٰ بن طباع، اور محمد بن کامل مروزی، ابوبکر اور عثمان ابن ابی شیبہ، احمد ابن حنبل، سریج بن یونس، زیاد ابن ایوب ، علی ابن مسلم طوسی،حسن ابن عرفہ، اور دیگر محدثین۔[3][4]

جراح اور تعدیل

ترمیم
  • حسن بن عرفہ کہتے ہیں: وکیع نے مجھ سے عباد بن عوام کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا: تمہارا کوئی ان جیسا نہیں ہے۔
  • فضل بن زیاد کہتے ہیں: میں نے ابو عبد اللہ یعنی احمد بن حنبل کو سنا اور انہوں نے عباد بن عوام کا ذکر کیا اور کہا: وہ محدثین سے مشابہت رکھتے تھے۔
  • ابو زکریا یحییٰ بن معین کہتے ہیں: عباد بن عوام اسلم بن زرعہ کے ثقہ ہیں۔
  • ابن حبان نے اپنی کتاب الثقات میں ان کا ذکر کیا ہے۔
  • علی بن مدینی نے کہا ثقہ ہے ۔
  • ابن حجر عسقلانی نے کہا: ثقہ ہے۔
  • عجلی نے کہا: ثقہ ہے۔
  • ابن خراش نے کہا: ثقہ ہے۔
  • ابن حبان نے اسے اپنے ثقہ راویوں میں ذکر کیا ہے۔
  • ابن عماد حنبلی رحمہ اللہ کہتے ہیں: وہ حدیث اور علم پر عبور رکھتے تھے۔ [5]

[6] [7]

وفات

ترمیم

آپ نے 187ھ میں واسط میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. الذهبي (2006)، ج. 7، ص. 452. شمس الدين الذهبي (1998). تذكرة الحفاظ. تحقيق: زكريا عميرات (ط. 1). بيروت: دار الكتب العلمية. ج. 1. ص. 192
  2. جمال الدين المزي (1980)، تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 14، ص. 141،
  3. سانچہ:استشهاد مختصر
  4. الخطيب (1997)، ج. 11، ص. 105. ابن حبان (1973)، الثقات، حيدر آباد: دائرة المعارف العثمانية، ج. 7، ص. 162
  5. "ص17 - كتاب الثقات للعجلي ت البستوي - باب عايذ الله وعباد - المكتبة الشاملة"۔ shamela.ws۔ مورخہ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-06
  6. ابن حجر العسقلاني (1986)، تقريب التهذيب، تحقيق: محمد عوامة (ط. 1)، دمشق: دار الرشيد للطباعة والنشر والتوزيع، ص. 290،
  7. ابن العماد الحنبلي (1986)، شذرات الذهب في أخبار من ذهب، تحقيق: محمود الأرناؤوط، عبد القادر الأرناؤوط (ط. 1)، دمشق، بيروت: دار ابن كثير، ج. 2، ص. 388