عبید اللہ بن جحش
عبید اللہ بن جحش بن رئاب اسدی(8ھ- 39ھ) ، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی ہیں، ان کی والدہ امیمہ بنت عبد المطلب ہیں، اور وہ ام المؤمنین زینب بنت جحش کے بھائی ہیں، نیز عبداللہ بن جحش کے بھائی اور ام المؤمنین ام حبیبہ بنت ابی سفیان کے سابقہ شوہر تھے، اس سے آپ کی بیٹی حبیبہ پیدا ہوئی تھیں۔
عبید اللہ بن جحش | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 588ء مکہ |
وفات | سنہ 627ء (38–39 سال) |
زوجہ | رملہ بنت ابوسفیان [1] |
اولاد | حبیبہ بنت ام حبیبہ |
والد | جحش بن رباب |
والدہ | امیمہ بنت عبد المطلب |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
نسب | عبید اللہ بن جحش بن رئاب بن یعمر بن صبرہ بن مرہ بن کبیر بن غنم بن دودان بن اسد بن خزیمہ |
اہم واقعات | ہجرت حبشہ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
نام و نسب
ترمیموہ عبید اللہ بن جحش بن رئاب بن یعمر بن صبرہ بن مرہ بن کبیر بن غنم بن دودان بن اسد بن خزیمہ ہیں ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اسلام قبول نہیں کیا تھا۔واللہ اعلم۔ [2]
حالات زندگی
ترمیمابن حبان نے اپنی کتاب الاصابہ میں جحش کا تذکرہ صحابہ میں سے کیا ہے۔جہاں تک ام عبید اللہ کا تعلق ہے تو وہ امیمہ بنت عبد المطلب ہیں، ان کے اسلام لانے کے بارے میں اختلاف ہے، اور بعض نے ذکر کیا ہے کہ امیمہ نے اسلام قبول کیا اور ہجرت کی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خیبر میں انہیں چالیس وسق دیے تھے ۔ عبید اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی ہیں، اور وہ ام المؤمنین ام حبیبہ بنت ابی سفیان کے شوہر تھے، انہوں نے حبیبہ کو جنم دیا، اور حبیبہ نے داؤد بن عروہ بن مسعود ثقفی سے شادی کی۔ ان کے بھائی ہیں: عبداللہ بن جحش، جو پہلے مسلمانوں میں سے تھے، اور احد کے دن قتل ہوئے، اور ابو احمد بن جحش، جو سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے تھے، اور ان کی بہنیں ہیں: زینب بنت جحش، جو ام المؤمنین اور نبی محمد کی زوجہ اور حمنہ بنت جحش تھیں۔ صحابی مصعب بن عمیر کی بیوی، پھر طلحہ بن عبید اللہ۔ ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے کہا: بعض محدثین نے کہا کہ ان کا نام بدل کر ام حبیبہ کہتے ہیں، لیکن وہ ام حبیبہ ہیں اور ان کا نام حبیبہ ہے۔ عبدالرحمٰن بن عوف نے ان سے شادی کی لیکن اس نے انہیں جنم نہیں دیا۔ [3] ،[4][5] ،[6].[7][8]،[9]،[2].[10][11] [12]،[13] ،[14]،[15] .[16]
ہجرت حبشہ
ترمیمتاریخی ذرائع اور سوانح عمری میں بتایا گیا ہے کہ آپ نے اسلام قبول کیا اور اپنی اہلیہ ام حبیبہ کے ساتھ ہجرت کر کے حبشہ میں عیسائیت اختیار کر لی اور یہ کہا جاتا ہے کہ وہ اسلام پر قائم رہے۔ اس نے عیسائیت قبول نہیں کی، اور یہ کہ وہ ایک بیماری میں مبتلا ہو گیا اور بیماری سے مر گیا۔ ام حبیبہ رضی اللہ کا پہلا خاوند (عبیداللہ بن حجش) مسلمان ہو کر حبشہ ہجرت کر گیا تھا مگر وہاں جا کر مرتد ہو گیا اور نصرانی بن گیا تھا۔ ام حبیبہ رضی اللہ کے متعلق آتا ہے کہ انہوں نے خواب میں دیکھا کہ ایک آنے والا اور اس نے ان کو ام المومنین کہہ کر مخاطب کیا اور کہتی ہیں کہ میں گھبرا سی گئی اور اس خواب کی تعبیر یہ کی کہ ان شاء اللہ رسول اللہ ﷺ مجھ سے نکاح کریں گے۔ چنانچہ جب میری عدت ختم ہوگی تو اچانک نجاشی کا پیغامبر دروازے پر آیا۔ دیکھا تو وہ اس کی خادمہ تھی جس کا نام ابرہہ تھا جو بادشاہ کے لباس اور عطریات کا اہتمام کرتی تھی۔ اس نے کہا کہ بادشاہ نے کہا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے لکھا ہے کہ وہ تمہارا نکاح رسول ﷺ سے کر دے۔ میں نے کہا: اللہ تمہیں جزائے خیر دے، کہنے لگی کہ اپنا وکیل بنا دیں۔ چنانچہ میں نے خالد بن سعید بن العاص کو اپنا وکیل بنایا۔ سیرت یعمری میں ہے کہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ ان کے وکیل تھے۔ چنانچہ نجاشیؒ حق مہر ادا کیا اور چار سو مثقال سونا اور بعد ازاں ولیمہ بھی کھلایا۔ بعد ازاں حضرت شرجیل بن حسنہ کی معیت میں ان کو مدینے بھیج دیا گیا۔ [17][18][19][20][21][22][23][24].[25][26][27][28][29][30][31] [32] [33]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : Умм Хабиба бинт Абу Суфьян
- ^ ا ب ابن سعد۔ الطبقات الكبرى (بزبان عربی)۔ ج 10۔ صفحہ: 94۔ 14 مايو 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ أمينة عمر الخراط (1998)۔ أم المؤمنين زينب الصالحة العابدة أم المساكين۔ دار القلم، دمشق الطبعة الأولى۔ صفحہ: 23
- ↑ فصل: (1109) جحش بن رئاب الأسدي|نداء الإيمان. آرکائیو شدہ 2020-11-22 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ اسم الکتاب : الإصابة في تمييز الصحابة المؤلف : العسقلاني، ابن حجر الجزء : 1 صفحة : 574. "1108-_جحدمة،_غير_منسوب-" آرکائیو شدہ 2020-11-22 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ أعيان الشيعة - السيد محسن الأمين - ج ٣ - الصفحة ٢٤٦. تحقيق وتخريج : حسن الأمين. آرکائیو شدہ 2020-06-09 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ سير أعلام النبلاء - الذهبي - ج ٢ - الصفحة ٢٧٤. آرکائیو شدہ 2020-10-30 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الطبقات الكبرى - محمد بن سعد - ج ٨ - الصفحة ٤٦. آرکائیو شدہ 2020-01-26 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ القديس المتنصر عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَحْشِ بْنِ رِئَابِ اَلْأَسَدِيِ ابن عمة رسول الإسلام. آرکائیو شدہ 2020-08-09 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ فصل: حرف الحاء المهملة|نداء الإيمان آرکائیو شدہ 2017-12-08 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الطبقات الكبرى - محمد بن سعد - ج ٨ - الصفحة ٩٦. آرکائیو شدہ 2020-02-06 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ ابن سعد۔ الطبقات الكبرى (بزبان عربی)۔ ج 10۔ صفحہ: 230۔ 14 مايو 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ زينب بنت جحش رضي الله عنها 01/05/2006 قصة الإسلام آرکائیو شدہ 2016-11-29 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ↑ أم المؤمنين زينب بنت جحش - شبكة الألوكة. آرکائیو شدہ 2020-11-22 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ↑ الإصابة - ابن حجر - ج ١ - الصفحة ١٥٨ - ١٥٩. آرکائیو شدہ 2020-11-02 بذریعہ وے بیک مشین والبداية والنهاية - ابن كثير - ج ٧ - الصفحة ٣٠٨. آرکائیو شدہ 2020-02-06 بذریعہ وے بیک مشین وسبل الهدى والرشاد - الصالحي الشامي - ج ١١ - الصفحة ١٩٣. آرکائیو شدہ 2020-11-02 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تفسير الميزان - السيد الطباطبائي - ج ٤ - الصفحة ١٩٧. آرکائیو شدہ 2020-02-14 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تقريب التهذيب - ابن حجر - ج ٢ - الصفحة ٦٣٥. آرکائیو شدہ 2020-01-29 بذریعہ وے بیک مشین وتاج العروس - الزبيدي - ج ٩ - الصفحة ٦٨. آرکائیو شدہ 2020-11-02 بذریعہ وے بیک مشین والمعجم الكبير - الطبراني - ج ٢٣ - الصفحة ٢١٨. آرکائیو شدہ 2020-11-02 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الاستيعاب - ابن عبد البر - ج ٣ - الصفحة ٨٧٧. آرکائیو شدہ 2020-11-02 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ مستدركات علم رجال الحديث - الشيخ علي النمازي الشاهرودي - ج ٥ - الصفحة ١٧٨. آرکائیو شدہ 2020-11-02 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ فتح الباري - ابن حجر - ج ١٣ - الصفحة ١٠. آرکائیو شدہ 2020-02-09 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ السيرة النبوية - ابن هشام الحميري - ج ٣ - الصفحة ٨٢١. آرکائیو شدہ 2020-02-02 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ سير أعلام النبلاء - الذهبي - ج ٢ - الصفحة ٢٢٠. آرکائیو شدہ 2020-11-02 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ "هل صح خبر ردة عبيد الله بن جحش؟ - الإسلام سؤال وجواب"۔ islamqa.info (بزبان عربی)۔ 10 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023
- ↑ "ص204 - أرشيف ملتقى أهل الحديث - تحقيق دعوى ردة عبيد الله بن جحش - المكتبة الشاملة الحديثة"۔ al-maktaba.org۔ 10 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023
- ↑ "هل ثبتت ردة عبيد الله بن جحش؟ - عبد المحسن بن عبد الله الزامل"۔ ar.islamway.net (بزبان عربی)۔ 10 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023
- ↑ "عبيد الله ابن جحش هل تنصر!؟ - {منتديات كل السلفيين}"۔ www.kulalsalafiyeen.com۔ 10 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023
- ↑ "بحث"۔ search.mandumah.com۔ 03 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023
- ↑ "حقيقة عبيد الله بن جحش"۔ منتديات الإبانة السلفية (بزبان عربی)۔ 2011-01-10۔ 10 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023
- ↑ "تحقيق دعوى ردة عبيد الله بن جحش"۔ مداد (بزبان عربی)۔ 2007-11-08۔ 09 مارچ 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023
- ↑ السيرة النبوية - ابن هشام الحميري - ج ١ - الصفحة ١٤٧. آرکائیو شدہ 2020-02-23 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ ما شاع ولم يثبت في السيرة النبوية | مجلد 1 | صفحة 43 | عبيد الله بن جحش هل تنصر (*)؟ | تتمة | السيرة (بزبان عربی)