عرب پکوان
عربی کھانوں کومغرب سے لے کر عرب تک پھیلے ہوئے مختلف علاقائی کھانوں سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ [1] یہ پکوان صدیوں پرانے ہیں اور آج بھی بہت پسند کیے جاتے ہیں۔ جزیرہ نما عرب کے لوگ شروع سے ہی کھجور، گندم، جو، چاول اور گوشت پر مشتمل بہترین خوراک پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ دہی کی مصنوعات پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں جس میں لبنح (غیر چکنائی والا دہی) کثیر الاستعمال ہے۔ عرب کے لوگ کسی بھی سامی قوم کی طرح جو پوری عرب دنیا میں گھومتے تھے پھر یہی لوگ عرب ذائقہ کی تخصیص اور پھیلاؤ کا باعث بنے۔ ان سیاحوں نے ان تمام ممالک کے پکوانوں کے اجزاء پر اثر ڈالا جہاں جہاں وہ سیاحت کے لیے گئے۔
گوشت
ترمیمعرب پکوان میں بکرے اور مرغی کا سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، گائے کا گوشت اور اونٹ بھی کچھ حد تک استعمال کیے جاتے ہیں۔ کچھ علاقوں میں مرغی کا استعمال کم ہوتا ہے اور ساحلی آبادی زیادہ مقدار میں مچھلی کا استعمال کرتی ہے۔ سور کا گوشت عام طور پر عرب مسلمان نہیں کھاتے کیونکہ یہ اسلامی قانون میں حرام ہے۔
دودھ کی مصنوعات
ترمیمدودھ اور اس کی مصنوعات کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے، زیادہ تر دہی اور سفید پنیر تاہم مکھن، انڈے اور کریم بھی بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں۔ خلیجی ممالک، ایران اور ترکی میں بھی دودھ کو براہ راست بطور مشروب استعمال کیا جاتا ہے۔
جڑی بوٹیاں اور مصالحے
ترمیمدنیا بھر میں پودینہ بڑے پیمانے پر پایا جاتا ہے اور آج اس کا استعمال تقریباً عالمگیر ہے۔ مصالحے ہندوستانی کھانوں کے مقابلے میں بہت کم مقدار میں استعمال ہوتے ہیں لیکن مقدار اور قسم خطے کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ کچھ جڑی بوٹیوں اور مصالحوں میں تل، زعفران، ہلدی، لہسن، زیرہ، دار چینی شامل ہیں۔
مشروبات
ترمیمعربی پکوانوں میں ٹھنڈے سے زیادہ گرم مشروبات استعمال کیے جاتے ہیں، اس فہرست میں کافی پہلے نمبر پر ہے اور کچھ خاص قسم کی چائے(خصوصاً سری لنکا کی چائے) کو ترجیح دیتے ہیں۔ عربی قہوہ بھی دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔
اناج
ترمیمگندم کے ساتھ زیادہ تر پکوانوں میں چاول کا استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ روٹی کا بنیادی ذریعہ ہے نیز سوجی کا آٹا بڑے پیمانے پر استعمال ہوتاہے۔
دالیں
ترمیمدال کا استعمال وسیع پیمانے پر کیا جاتا ہے نیز پھلیاں، مٹر اور چنے بھی عرب پکوانوں کا جزو ہوتے ہیں۔
Dishes
بھی دیکھو
ترمیم- عرب سلاد کی فہرست
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Jean-Louis Flandrin، Massimo Montanari، Albert Sonnenfeld، Clarissa Botsford (1999)۔ Food: A Culinary History from Antiquity to the Present۔ New York: Penguin Books۔ ISBN 0-231-11154-1