عمیرہ احمد
عمیرہ احمد (ولادت:1976ء) پاکستانی ادیب اور اسکرین لکھاری جو اپنی کتاب پیر کامل کی بدولت مشہور ہوئیں اور پھر اپنے متعدد ناولوں پر مبنی ٹی وی ڈراموں سے شہرت کی مزید بلندیوں پر پہنچیں- ان کے ناولوں پر بننے والے ڈراموں میں میری ذات ذرہ بے نشاں، دوراہا،پیر کامل، مٹھی بھر مٹی، شہرذات,الف، میرا نصیب اور زندگی گلزار ہے شامل ہیں-
عمیرہ احمد | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 دسمبر 1976ء (48 سال) سیالکوٹ |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | مرے کالج سیالکوٹ |
پیشہ | منظر نویس ، مصنفہ |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
کارہائے نمایاں | میری ذات ذرہ بے نشاں |
IMDB پر صفحہ | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
تعلیم اور تحریر
ترمیمعمیرہ احمد مرے کالجسیالکوٹ سے انگریزی میں ماسٹرز کر کے آرمی پبلک کالج کے کیمبرج ونگ سے منسلک ہیں۔ اپنے تحریری سفر کا آغاز انھوں نے خواتین ماہنامہ سے کیا اور پھر ٹی وی انڈسٹری میں آ گئیں- ان کا پہلا ڈراما ‘‘وجود لاریب‘‘ انڈس ویژن سے 2005 میں آیا جس کے لیے انھوں نے بیسٹ رائٹر کا ایوارڈ لیا۔ اس کے بعد ‘‘دام‘‘، ‘‘قید تنہائی‘‘ اور متعدد ڈرامے وہ لکھ چکی ہیں اور ان کے کئی ناول کی ڈرامائی تشکیل ہو چکی۔ ‘‘نور کا مسکن‘‘ کے نام سے ایک ریڈیو ڈراما بھی لکھا۔
الف ناول کی ڈرامائی تشکیل
ترمیمفہرست میں دوسرا عمرہ احمد کا عالیف ہے ، جو نہ صرف جدید دور کا کلاسک ہے بلکہ صدی کے اس پہلو میں سب سے زیادہ پڑھے جانے والے ناولوں میں سے ایک ہے۔ ناول کی فروخت میں اضافے کا ایک سبب ہدایت کار حسیب حسن کا ناول کو ٹی وی ڈراما سیریل کے طور پر پیش کرنا بھی رہا۔ ڈراما ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر کافی کامیاب رہا، پاکستان میں سال کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے ڈرامے میرے پاس تم ہو کے مخالف نشر ہونے کے باوجود ۔
ناول اور کہانیاں
ترمیم
|
|
ڈرامے
ترمیم- وجود لاریب (2004)
- دام محبت (2009)
- ٹی وی ون گلوبل (2009)
- میری ذات ذرہ بے نشاں (2009)
- تھوڑا سا آسماں (2009)
- عمیرہ احمد (2010)
- اڑان (2010)
- مات (2011)
- شہر ذات (2012)
- کنکر (2013)
- بے حد (2013)
- زندگی گلزار ہے (2013)
- محبت صبح کا ستارہ ہے (2014)
- ہم کہاں کے سچے تھے (2021)
- ڈائجسٹ رائٹر (2014)