عینک والا جن (ڈراما)

یہ ڈراما بکواس تھا

عینک والا جن پی ٹی وی ہوم سے نشر ہونے والا ایک پاکستانی ڈراما ہے۔[1]

عینک والا جن
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P495) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P364) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سیزن 4   ویکی ڈیٹا پر (P2437) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پہلی قسط 1993  ویکی ڈیٹا پر (P580) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آخری قسط 1996  ویکی ڈیٹا پر (P582) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آئی ایم ڈی بی صفحة البرنامج  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پاکستانی بچوں کی ٹیلی ویژن سیریز ہے جسے 1993-1996 کے دوران PTV لاہور نے تیار اور نشر کیا تھا ، عوامی مطالبے کی وجہ سے یہ ڈراما پاکستان میں ٹیلی ویژن پر دو بار دوبارہ نشر ہوا۔ یہ بچوں میں اپنی مزاح اور افسانوی کہانی کی وجہ سے کافی مقبول تھا۔ اس میں منا لاہوری (زکوٹا جن) کا کردار بہت مقبول ہوا،

کردار

ترمیم

(یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی تین مشہور خواتین گلوکاروں نے بطور اداکارہ اپنے کیریئر کا آغاز اس ٹی وی سیریل سے کیا۔ وہ ہیں شبنم مجید، فریحہ پرویز اور حمیرا ارشد )

مقبولیت

ترمیم

بچوں، ان کے والدین اور ان کے بزرگوں نے مل کر اس کا لطف اٹھایا۔ کردار گھریلو نام بن گئے اور کچھ مکالمے سیاسی مفہوم میں بدل گئے۔ ڈرامے کی ٹیم کو بہت سے تعلیمی اداروں اور معززین جیسے گورنر پنجاب ، خالد مقبول نے ان کے لیے لائیو پرفارمنس کی درخواست کرنے کے لیے مدعو کیا تھا۔

اس ٹیم کو لیجنڈ کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے اپنے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر کے فنڈ ریزنگ کے لیے بھی مدعو کیا تھا اور اس سلسلے میں ڈرامے کے ڈائریکٹر حفیظ طاہر کے ساتھ پوری پلے ٹیم کو یہ اعزاز حاصل تھا۔ شہزادی ڈیانا، شہزادی آف ویلز اور عمران خان کے سامنے پرفارم کیا، ہامون جادوگر، زکوتا جن، بل بتوڑی، حفیظ طاہر اور کچھ دیگر اداکاروں سمیت ٹیم نے صدر پاکستان کے ساتھ 2005ء کے کشمیر کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ ذہنی دباؤ کا شکار بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں واپس لانے کے لیے۔ ٹیم نے خصوصی ہیلی کاپٹر پر علاقوں کا دورہ کیا۔ ڈرامے کی ٹیم نے وہاں سے عید نائٹ لائیو ٹرانسمیشن پر جادوئی کامیڈی سکٹ بھی پیش کیا۔

یہ ڈراما الحمرا آرٹس کونسل ، لاہور، پاکستان میں بھی اسٹیج پر پیش کیا جا چکا ہے،

کہانی کار

ترمیم

یہ سیریل مرحوم عبد الحمید نے لکھا جو اے حمید کے نام سے مشہور ہیں۔ انھوں نے تقریباً دو سو کتابیں، لاتعداد کالم، یادداشتیں، ناول، بچوں کے لیے افسانے اور پاکستانی ٹیلی ویژن کے لیے بہت سے سیریل لکھے۔ ان کے ٹی وی سیریلز میں ڈاچی ، الف لیلہ (کئی اقساط)، امبر ناگ ماریا اور عینک والا جن شامل تھے۔ مؤخر الذکر نے مقبولیت میں ان کے دوسرے کاموں کو پیچھے چھوڑ دیا،

حوالا جات

ترمیم
  1. "'Ainak Wala Jin' TV drama performance at Alhamra Arts Council" [مردہ ربط]، The Nation (Pakistan) newspaper, Published 8 Nov 2010, Retrieved 31 اکتوبر 2016
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔