عینک والا جن (ڈراما)
عینک والا جن پی ٹی وی ہوم سے نشر ہونے والا ایک پاکستانی ڈراما ہے۔[1]
عینک والا جن | |
---|---|
ملک | پاکستان |
زبان | اردو |
سیزن | 4 |
پہلی قسط | 1993 |
آخری قسط | 1996 |
آئی ایم ڈی بی | صفحة البرنامج |
درستی - ترمیم |
پاکستانی بچوں کی ٹیلی ویژن سیریز ہے جسے 1993-1996 کے دوران PTV لاہور نے تیار اور نشر کیا تھا ، عوامی مطالبے کی وجہ سے یہ ڈراما پاکستان میں ٹیلی ویژن پر دو بار دوبارہ نشر ہوا۔ یہ بچوں میں اپنی مزاح اور افسانوی کہانی کی وجہ سے کافی مقبول تھا۔ اس میں منا لاہوری (زکوٹا جن) کا کردار بہت مقبول ہوا،
کردار
ترمیم- منا لاہوری (زکوٹا جن)
- حسیب پاشا (ہامون جادوگر)
- نصرت آراء (بل بتوڑی)
- شہزاد قیصر بطور نستور ( عینک والا جن )
- سحرش خان بطور ماں (فرخندہ)
- غیور اختر (سامری جادوگر)
- اجلال عاصم بخاری بطور عمران
- معطر عاصم بخاری (اب معطر عدیل) بطور معطر
- زاہد شریف بطور جن
- فاروق بٹ بطور خلائی سربراہ
- انیل چوہدری بطور اشکالی۔
- عارفہ صدیقی بطور پری
- فریحہ پرویز بطور عینی
- حمیرا ارشد بطور طوفانی ناگن
- شبنم مجید بطور باجی
- نبیل احمد گوہیر بطور والد
- اسد بھنڈارا بطور چارلی مامون
- مختار احمد شاد بطور رحمو بابا
- نثار بٹ بطور عمرو عیار
- حمزہ غیور اختر بطور ڈبی
- حمزہ بن طاہر نستور کا بیٹا
- جمیل فخری بحیثیت طلوس بادشاہ یا شاہ طلوس
- ہنی البیلا بطور 'تایا ابا'
- عمر دراز خلیل بطور عاملی جادوگر
- راشد محمود بطور 'سرکاتا انسان'
- نجمہ بطور 'کرنی چورائیل'
- ببو برال (مزاحیہ اداکار) بطور (مہمان پیشی)
- جمال پاشا بطور 'چھوٹا جن'
(یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی تین مشہور خواتین گلوکاروں نے بطور اداکارہ اپنے کیریئر کا آغاز اس ٹی وی سیریل سے کیا۔ وہ ہیں شبنم مجید، فریحہ پرویز اور حمیرا ارشد )
مقبولیت
ترمیمبچوں، ان کے والدین اور ان کے بزرگوں نے مل کر اس کا لطف اٹھایا۔ کردار گھریلو نام بن گئے اور کچھ مکالمے سیاسی مفہوم میں بدل گئے۔ ڈرامے کی ٹیم کو بہت سے تعلیمی اداروں اور معززین جیسے گورنر پنجاب ، خالد مقبول نے ان کے لیے لائیو پرفارمنس کی درخواست کرنے کے لیے مدعو کیا تھا۔
اس ٹیم کو لیجنڈ کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے اپنے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر کے فنڈ ریزنگ کے لیے بھی مدعو کیا تھا اور اس سلسلے میں ڈرامے کے ڈائریکٹر حفیظ طاہر کے ساتھ پوری پلے ٹیم کو یہ اعزاز حاصل تھا۔ شہزادی ڈیانا، شہزادی آف ویلز اور عمران خان کے سامنے پرفارم کیا، ہامون جادوگر، زکوتا جن، بل بتوڑی، حفیظ طاہر اور کچھ دیگر اداکاروں سمیت ٹیم نے صدر پاکستان کے ساتھ 2005ء کے کشمیر کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ ذہنی دباؤ کا شکار بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں واپس لانے کے لیے۔ ٹیم نے خصوصی ہیلی کاپٹر پر علاقوں کا دورہ کیا۔ ڈرامے کی ٹیم نے وہاں سے عید نائٹ لائیو ٹرانسمیشن پر جادوئی کامیڈی سکٹ بھی پیش کیا۔
یہ ڈراما الحمرا آرٹس کونسل ، لاہور، پاکستان میں بھی اسٹیج پر پیش کیا جا چکا ہے،
کہانی کار
ترمیمیہ سیریل مرحوم عبد الحمید نے لکھا جو اے حمید کے نام سے مشہور ہیں۔ انھوں نے تقریباً دو سو کتابیں، لاتعداد کالم، یادداشتیں، ناول، بچوں کے لیے افسانے اور پاکستانی ٹیلی ویژن کے لیے بہت سے سیریل لکھے۔ ان کے ٹی وی سیریلز میں ڈاچی ، الف لیلہ (کئی اقساط)، امبر ناگ ماریا اور عینک والا جن شامل تھے۔ مؤخر الذکر نے مقبولیت میں ان کے دوسرے کاموں کو پیچھے چھوڑ دیا،
حوالا جات
ترمیم- ↑ "'Ainak Wala Jin' TV drama performance at Alhamra Arts Council"[مردہ ربط]، The Nation (Pakistan) newspaper, Published 8 Nov 2010, Retrieved 31 اکتوبر 2016