قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی
قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی (پیدائش: 1897ء - وفات: 6 اگست 1956ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور نقاد، شاعر، محقق، سوانح نگار اور ماہر اقبالیات تھے۔
قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1897ء جونا گڑھ ، برطانوی ہند |
وفات | 6 اگست 1956ء (58–59 سال) حیدرآباد ، پاکستان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | محقق ، نقاد ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمقاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی 1897ء کو جوناگڑھ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔[1][2] 1927ء سے 1935ء تک مسلم ایجوکیشن سوسائٹی کاٹھیاواڑ کے بانی چیئرمین اور جمعیت المسلمین کاٹھیاواڑ کے صدر رہے۔ وہ اردو کے صف اول کے محقق اور نقاد تھے۔ اقبالیات اور تاریخ پر بھی کام یا۔ تقسیم ہند کے بعد انجمن ترقی اردو، پاکستان کے نائب معتمد اعزازی بھی رہے، کچھ عرصہ انجمن ترقی اردو پاکستان کے سہ ماہی جریدے اردو کی ادارت بھی کی۔ ان کی تصانیف میں اقبالیات کا تنقیدی جائزہ، حیات نظامی، اسلامی کتب خانے، طبقات الامم، اسلام کا اثر یورپ پر، زر گل، سیپارۂ دل، علم اور اسلام اور علامہ شبلی بحیثیت شاعر سر فہرست ہیں۔[2]
تصانیف
ترمیم- مقالاتِ اختر
- اہلِ دہلی ( سرسید احمد خاں) ( مرتب)
- طبقات الامم ( مرتب)
- سیپارہ دل
- اقبالیات کا تنقیدی جائزہ
- سر سید کا علمی سرمایہ
- علامہ شبلی بحیثیت شاعر
- حیات نظامی
- زر گل
- لمحات اختر
- علم اور اسلام
- اسلامی کتب خانے
- اسلام کا اثر یورپ پر
وفات
ترمیمقاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی 6 اگست 1956ء کو حیدرآباد، پاکستان میں وفات پا گئے۔[1][2][3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی، بائیو ببلوگرافی ڈاٹ کام، پاکستان
- ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ پبلی کیشنز، کراچی، 2010ء، ص 113
- ↑ ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات ناموران پاکستان، اردو سائنس بورڈ لاہور، 2006ء، ص 111