قاضی جلیل عباسی
بھارتی سیاست دان
قاضی جلیل عباسی (1912ء-1996ء) ایک آزادی پسند اور بھارت کی 7ویں لوک سبھا اور 8ویں لوک سبھا کے رکن تھے۔ انھوں نے اتر پردیش کے ڈومریا گنج حلقے کی بھی نمائندگی کی اور انڈین نیشنل کانگریس کے رکن رہے۔
قاضی جلیل عباسی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 12 فروری 1912ء بستی، اترپردیش |
تاریخ وفات | 11 جولائی 1996ء (84 سال) |
رہائش | بستی، اترپردیش |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمعباسی نے بی اے اور ایل ایل بی کی ڈگریاں حاصل کیں اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، عربی کالج (دہلی) اور لکھنؤ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ہے۔ 1937ء میں جلیل کو سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے نکال دیا گیا۔
17 دسمبر 1940ء کو انھیں ڈیفنس آف انڈیا رولز کی دفعہ 38 کے تحت لکھنؤ میں گرفتار کیا گیا۔ وہ ایک بڑے مصنف بھی تھے۔ ان کی سوانح عمری "کیا دن" میں ان کی زندگی کا تفصیلی بیان دیا گیا ہے۔
مناصب
ترمیم# | از | تا | عہدہ |
---|---|---|---|
01 | 1971ء | 1974ء | اترپردیش کی ریاستی حکومت کے وزیر |
02 | 1956ء | 1968ء | صدر ضلع کانگریس کمیٹی بستی |
03 | 1980ء | موت تک | صدر ضلع کانگریس کمیٹی بستی |
04 | 1946ء | موت تک | رکن، اترپردیش کانگریس کمیٹی |
05 | 1962ء | موت تک | رکن، آل انڈیا کانگریس کمیٹی |
06 | 1962ء | موت تک | صدر، رفیع احمد قدوائی میموریل ٹرسٹ، بستی۔ |
07 | 1962ء | موت تک | نہرو ادبی انجمن، لکھنؤ |
08 | 1962ء | 1974ء | رکن، اترپردیش قانون ساز اسمبلی |
09 | 1980ء | 1984ء | رکن، ساتویں لوک سبھا |
10 | 1984ء | 1989ء | رکن، آٹھویں لوک سبھا |
مزید دیکھیے
ترمیم- ہندوستان کی 15ویں لوک سبھا کے اراکین کی فہرست
حوالہ جات
ترمیمبیرونی روابط
ترمیمکیا دن وہ قاضی جلیل کی خود نوشت 1985ء میں ان کی طرف سے شائع کی گئی تھی: راشد اشرف
- [1]آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ scribd.com (Error: unknown archive URL)