قاضی مظہر حسین ایک نامور پاکستانی دیوبندی عالم تھے.

قاضی مظہر حسین
معلومات شخصیت
پیدائشی نام مظہر حسین
پیدائش 14 اکتوبر 1914ء
موضع بھیں چکوال، ضلع جہلم، برطانوی ہند (موجودہ ضلع چکوال، پنجاب، پاکستان)
وفات 26 جنوری 2004ء
ضلع چکوال
قومیت  برطانوی ہند
 پاکستان
عرفیت قائد اہلسنت مولانا قاضی مظہر حسین
مذہب اسلام
رشتے دار قاضی کرم الدین دبیر (والد) قاضی ظہور الحسین اظہر(بیٹا)
عملی زندگی
مادر علمی اشاعت اسلام کالج لاہور ،دارلعلوم عزیزیہ بھیرہ ضلع سرگودھا، دارلعلوم دیوبند ہندوستان
پیشہ خطابت،تحقیق، تصنیف وتالیف
کارہائے نمایاں دفاع صحابہ واہلبیت، بانی تحریک خدام اہلسنت والجماعت پاکستان
باب ادب

نام ونسب ترمیم

قاضی مظہر حسین ولد کرم الدین دبیر ولد صدر الدین ولد نظام الدین۔ آپ کا شجر ہ نصب محمد بن حنفیہ سے جاملتا ہے۔[1]

پیدائش ترمیم

آپ کی پیدائش 14 اکتوبر 1914ء29ذیقعدہ1332ہجری،4 کاتک 1971ءوقت 9 بجے رات موضع بھیں تحصیل چکوال ضلع جہلم میں ہوئی۔[2]

وطن ترمیم

آپ کا تعلق موضع بھیں،تحصیل چکوال ضلع جہلم سے تھا۔(1985ء میں چکوال کو جنرل ضیاء الحق کے دور میں ضلع کا درجہ دیا گیا)

تعلیم ترمیم

ابتدائی تعلیم علوم عربی فارسی صرف نحو اور قرآن مجید کی تعلیم اپنے والد قاضی کرم الدین دبیر سے حاصل کی1928ء میں گورنمنٹ ہائی اسکول چکوال سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔اس کے بعد 2 سال تک گورنمنٹ پرائمری اسکول بھیں میں بچوں کو تعلیم دینے کے بعد اشاعت اسلام کالج لاہور میں داخلہ لیا اور 2 سال تک (1933ء تا 1934ء) اس ادارے میں تعلیم حاصل کی اور پنجاب یونیورسٹی میں فاضل عربی کے امتحان میں اول پوزیشن حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔اس کے بعد دینی علوم و فنون کی تکمیل کے لیے جامعہ عزیزیہ بھیرہ ضلع سرگودھا میں داخل ہوئے اور علوم و فنون پڑھے۔ 1936ء اور 1937ء میں دار العلوم عزیزیہ بھیرہ سے دورہ حدیث شریف موقوف کرنے کے بعد 1937ء تا 1939ء میں دار العلوم دیوبند سے تعلیم حاصل کی۔

اساتذہ ترمیم

آپ کے مشہور اساتذہ میں درج ذیل علما کا شمار ہوتا ہے ۔

تدریس ترمیم

قاضی مظہر حسین نے چکوال میں 14 جولائی 1960ء کو جامعہ اہلسنت تعلیم النساء مدرسہ قائم کیا جس میں ہزاروں بچیاں حفظ وناظرہ اور سینکڑوں طالبات شعبہ فاضلات سے سند فراغت حاصل کر چکی ہیں۔ جامعہ عربیہ اظہار الاسلام کے تحت درجنوں بیرونی شاخیں قائم ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں بچے قرآن و سنت، تفسیر و حدیث اور متعدد دینی علوم و فنون کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔قاضی مظہر حسین صاحب نے مدنی مسجد کی خطابت 45سال سے زائد عرصہ تک کرنے کے ساتھ ساتھ مسلسل درس قرآن بھی دیا۔[3]

مدرسہ عربیہ اظہار العلوم کی بنیاد ترمیم

1952 میں قاضی مظہر حسین نے چکوال میں مدرسہ عربیہ اظہار العلوم کی بنیاد رکھی اور مولوی امیرزمان کو پہلا مدرس مقرر کیا۔ عزیز الرحمن کو ہاٹی اور خلیل الرحمٰن ہزاروی نے بھی اس مدرسہ میں مختلف اوقات میں تدریس کی۔

تحریک خدام اہلسنت والجماعت پاکستان کا قیام ترمیم

قاضی مظہر حسین نے 2 ربیع الاول 1389ھ بمطابق 19مئی 1969ء کو تحریک خدام اہلسنت والجماعت پاکستان کی بنیاد رکھی جس کی سرپرستی حسین احمد مدنی کے ایک خلیفہ پیر سید خورشید احمد ساکن عبد الحکیم ضلع ملتان(عبد الحکیم اب ضلع خانیوال میں شامل ہے) نے قبول کی تھی۔ تحریک کے مقاصد میں شریعت اسلامیہ کی تنفیذ، مسلمانوں کو سنت رسول ﷺ اور صحابہؓ کے طریقوں پر چلانے کی جدوجہد کرنا شامل ہے۔ تحریک کے نمائندوں نے الیکشن میں بھی حصہ لیا۔

اسیری ترمیم

جولائی 1941ء سے 1949ء راولپنڈی، جہلم، لاہور اور ملتان کے اسیر خانوں میں قید رہے۔ تحفظ ختم نبوت اور دفاع صحابہ و اہل بیت کی خاطر مختلف اوقات میں دس برس جیل میں پابند سلاسل رہے۔

بیعت و خلافت ترمیم

قاضی مظہر حسین نے اپنے استاد حسین احمد مدنی کی بیعت کی اور استاد کی طرف سے ان کو خلافت سے بھی نوازا گیا۔

ماہ نامہ حق چاریار ترمیم

فروری 1989ء دفاع صحابہ و اہل بیت کے لیے ایک جریدہ ’’ماہ نامہ حق چاریارؓ ‘‘ جاری کیا جس میں تفکر اور تدبر کے نام سے پہلا اداریہ خود لکھا۔ اس کے بعد جب تک صحت اچھی رہی "اھدنا الصرط المستقیم" کے نام سے یہ اداریہ لکھتے رہے اور یہ مضمون دسمبر 1998ء تک 60 قسطوں میں 5 سال تک رسولِ رحمت کے نام سے چھپتا رہا۔یہ رسالہ ہنوز جاری وساری ہے۔ اس میں قاضی مظہر حسین کے مفصل مکالمے و مباحثے قسط وار بھی شائع ہوئے۔ اس جریدے کے کئی خاص نمبر چھپ چکے ہیں جن میں امین صفدر اوکاڑوی،عبد اللطیف جہلمی،قاضی مظہر حسین کی شخصیات پر ضخیم شمارے اہم ہیں۔

تصانیف ترمیم

  • خارجی فتنہ دو جلدیں
  • مشاجرات صحابہ اور راہ اعتدال
  • سنی مذہب حق ہے
  • کشف خارجیت
  • دفاع حضرت امیر معاویہ
  • بشارت الدارین بالصبر علی شہادت الحسین
  • علمی محاسبہ
  • مودودی جماعت کے عقائد و نظریات پر ایک تنقیدی نظر
  • صحابہ کرام اور مودودی
  • مودودی مذہب
  • مودودی صاحب کے نام کھلی چٹھی
  • مولانا سید گل بادشاہ کا فتوی اور مودودی جماعت
  • جماعت اسلامی شیعہ انقلاب چاہتی ہے؟
  • کیاعورت صدر مملکت بن سکتی ہے؟ (جماعت اسلامی کی فاطمہ جناح کی حمایت کے تناظر میں)
  • عقیدہ عصمت انبیا اور مودودی
  • جوابی مکتوب بنام قاضی حسین احمد
  • ہم ماتم کیوں نہیں کرتے؟
  • تجلیات صداقت پر ایک اجمالی نظر
  • دینی مدارس کے سنی شیعہ طلبہ کا اتحادی فتنہ
  • سنی تحریک الطلبہ کا سنی موقف
  • صحابہ کرام اور پاکستان
  • سواد اعظم کے اہم سنی مطالبات
  • عقیدہ خلافت راشدہ اور امامت
  • سنی، شیعہ متفقہ ترجمہ کا عظیم فتنه
  • ایک غیر منصفانہ فیصلہ
  • ایک خطر ناک سازش
  • یادگار حسین
  • تبدیلی کلمہ کی ایک خطرناک سازش(مطبوعہ دسمبر 1975ء)
  • مقدمہ بر مطرقة الكرامة على مرأة الامامۃ
  • عظمت صحابہ اور حضرت مدنی
  • مقدمہ بر تحفہ خلافت
  • مکتوب مرغوب بنام مولانا سید نورالحسن شاہ بخاری
  • احتجاجی مکتوب بنام حضرت مولانا مفتی محمود
  • اصلاحی مکتوب بنام مولانا سید حامد میاں
  • مقدمہ بر تازیانہ عبرت
  • مقدمہ بر آفتاب ہدایت
  • مقدمہ بر المهند علی المفند
  • قادیانی دجل کا جواب
  • کشف التلبیس
  • اعجاز الحق بجواب اظہار الحق
  • واقعہ کربلا اور اس کا پس منظر پر ناقدانہ جائزہ
  • خدام اہل سنت کا شرعی منشور
  • تحفظ اسلام پارٹی کا انتخابی موقف
  • حضرت لاہوری فتنوں کے تعاقب میں
  • خدام اہل سنت کی دعوت
  • میاں طفیل محمد کی دعوت اتحاد کا جائزہ[4]

وفات ترمیم

26 جنوری 2004ء کو چکوال میں وفات پائی۔[5]

حوالہ جات ترمیم

  1. ابوالفضل مولاناکرم الدین دبیر حیات وخدمات،از عبدالجبار سلفی ،صفحہ 31 ناشر ادارہ مظہرالتحقیق لاہور 
  2. مظہر کرم از عبدالجبار سلفی ،صفحہ 60,62،ناشر دارلامین لاہور2020 
  3. حضرت مولانا قاضی مظہر حسین حیات وخدمات از نعیم الدین، مکتبہ قاسمیہ لاہور 
  4. مظہر کرم ،جلددوم،از عبدالجبار سلفی ، صفحہ 199-200 ،ناشر ادارہ الامین 
  5. مظہر کرم از عبدالجبار سلفی ، صفحہ 1190تا 1192،ادارالاامین لاہور