قومی دفتر خانہ پاکستان

نیشنل آرکائیوز آف پاکستان ( اردو: قومی دفتر خانہَ پاکستان ) پاکستان کی تاریخ، ثقافت اور ورثے پر اثر انداز ہونے والے سرکاری اور نجی ریکارڈ کو محفوظ کرنے اور دستیاب کرنے کے مقصد سے حکومت پاکستان کی طرف سے قائم کیا گیا ایک ادارہ ہے۔ اسلام آباد میں واقع نیشنل آرکائیوز آف پاکستان انٹرنیشنل کونسل آن آرکائیوز کا رکن ہے۔ نیشنل آرکائیوز آف پاکستان کا کام دستاویزات کا حصول، تحفظ، ریپروگرافی، بحالی، آٹومیشن، تقسیم اور رسائی ہیں۔ نیشنل آرکائیوز آف پاکستان اہم ریاستی دستاویزات اور تاریخ کی فائلوں کو جمع کرنے کی سہولت کے لیے بھی ذمہ دار ہے۔[1][2]

National Archives of Pakistan
قومی دفتر خانہَ پاکستان
فائل:National Archives of Pakistan.png
ایجنسی کا جائزہ
قیام8 December 1973
پیش رو agency
  • Directorate of Archives and Libraries
دائرہ کارحکومت پاکستان
محکمہ افسرانِ‌اعلٰی
  • Director-General
اعلیٰ ایجنسیCabinet Division
ویب سائٹOfficial website

تاریخ

ترمیم

ڈائریکٹوریٹ آف آرکائیوز اینڈ لائبریریز کا قیام 1951 میں وزارت تعلیم کے تحت عمل میں آیا۔ 8 دسمبر 1973 کو ڈائریکٹوریٹ کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا جس نے کابینہ ڈویژن کے اختیار میں ایک علاحدہ قومی آرکائیوز کو جنم دیا۔ پاکستان کے ایک بڑے اخبار نے رپورٹ کیا، "نیشنل آرکائیوز ایکٹ 1993 اور آرکائیوز میٹریل (پرزرویشن اینڈ ایکسپورٹ کنٹرول) ایکٹ 1975 کے موجود ہونے کے باوجود حکومتی وزارتیں NAP کو دستاویزات کی منتقلی میں سستی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔" [2][3]

تنظیم

ترمیم

ڈائریکٹر جنرل (BPS 20) نیشنل آرکائیوز آف پاکستان کے سربراہ ہیں۔ اسے ریکارڈ رکھنے، تحفظ، ریپروگرافی اور انتظامیہ/اکاؤنٹس کے لیے 3 محکموں میں منظم کیا گیا ہے۔[4]

پبلک ریکارڈ ونگ

ترمیم

پبلک ریکارڈ ونگ، جسے پبلک کلیکشن ونگ بھی کہا جاتا ہے، عوامی ریکارڈ کی سرگرمیوں کے حصول، تحفظ اور جائزہ کا انتظام کرتا ہے۔[5]

پرائیویٹ کلیکشن ونگ

ترمیم

پرائیویٹ کلیکشن ونگ قومی یا تاریخی اہمیت کے حامل نجی کلیکشنز کے حصول کا ذمہ دار ہے۔[6]

ٹیکنیکل ونگ

ترمیم

ٹیکنیکل ونگ دیگر محکموں کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے۔ ٹیکنیکل ونگ کو 3 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔[7]

  • مائیکرو فلمنگ
  • مرمت اور تحفظ کا سیکشن
  • زبانی آرکائیوز

نیشنل آرکائیوز لائبریری

ترمیم

نیشنل آرکائیوز لائبریری میں 19000 کتابیں ہیں جن میں بنیادی طور پر برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ہے۔[8]

نیشنل آرکائیوز آف پاکستان میں اہم مجموعے

ترمیم

نیشنل آرکائیوز آف پاکستان (NAP) میں مندرجہ ذیل اہم ذخیرے موجود ہیں، جن میں دیگر شامل ہیں:[9]

سرگرمیاں

ترمیم

NAP نے 50 سے زیادہ بین الاقوامی کانفرنسوں، سیمینارز، سمپوزیم اور ورکشاپس میں 50 سے زائد بین الاقوامی کانفرنسوں، سیمینارز، سمپوزیم اور ورکشاپس میں شرکت کی ہے اور آرکائیوز پر بین الاقوامی سمپوزیم 1982 کی میزبانی کی ہے (13 ممالک نے شرکت کی)، 1989 SWARBICA ریجنل سیمینار (NAP) اور تربیتی کانفرنسوں پر بذریعہ 7 ممالک) اور 1991 سارک سیمینار برائے آرکائیوز۔[10]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Mission and Vision of National Archive of Pakistan آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nap.gov.pk (Error: unknown archive URL), Retrieved 27 June 2017
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث 'National Archives of Pakistan: Practical issues limit access to historic documents', The Express Tribune newspaper, Published 28 March 2011, Retrieved 27 June 2017
  3. http://www.na.gov.pk/uploads/documents/1329724034_276.pdf National Archives Act, 1993 - official government act document release, na.gov.pk website, Published 3 April 1993, Retrieved 27 June 2017
  4. "NAP | Organizational Structure"۔ archives.gov.pk۔ 07 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2021 
  5. "Public Record Wing"۔ National Archives of Pakistan۔ 07 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2021 
  6. "NAP | Private Collections Wing"۔ archives.gov.pk۔ 07 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2021 
  7. "NAP | Technical Wing"۔ archives.gov.pk۔ 07 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2021 
  8. "NAP | Archives Library"۔ archives.gov.pk۔ 07 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2021 
  9. Habib A. Khan and Zahir Gul National Archives of Pakistan: A Guide to the Collections, pub Islamabad: NAP Publications, Govt of Pakistan, 2012
  10. "NAP | Achievements"۔ archives.gov.pk۔ 07 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2021