لوئجی پیرآندیلو اطالوی: [luˈi:dʒi piranˈdɛllo]، (پیدائش: 28 جون 1867ء - وفات 10 دسمبر 1936ء) اٹلی کے بین الاقوامی شہرت یافتہ ڈراما نگار، افسانہ نگار اور ناول نگار اور 1934ء کے ادب کے نوبل انعام یافتہ مصنف ہیں[1]۔

لوئجی پیرآندیلو
پیرانڈیلو 1932ء میں
پیدائش28 جون 1867(1867-06-28)
ایگریجینتو, صقلیہ, Italy
وفات10 دسمبر 1936(1936-12-10)
روم, اٹلی
پیشہمصنف
قومیتاٹلی اطالیہ کا پرچم
تعلیمپی ایچ ڈی (فلسفہ)
مادر علمیبون یونیورسٹی جرمنی، روم یونیورسٹی اٹلی
اصنافڈراما، افسانہ، ناول
نمایاں کامچھ کردارخالق کی تلاش میں
اہم اعزازاتنوبل انعام برائے ادب
1934

دستخط

حالات زندگی و ابتدائی تعلیم

ترمیم

لوئجی پیرآندیلو 28 جون 1867ء کو سسلی، اٹلی میں گندھک کے تاجر کے گھر پیدا ہوئے۔[1] انھوں نے ابتدائی تعلیم گھر پر ہی حاصل کی۔ 1880ء میں پیآندیلو کے والدین سسلی کے صد مقام پالیرمو میں سکونت پزیر ہو گئے جہاں انھوں نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔

اعلیٰ تعلیم

ترمیم

1887ء میں روم یونیورسٹی اٹلی، 1888ء میں بون یونیورسٹی جرمنی میں داخل ہوئے جہاں انھوں نے فلسفہ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔[2]

ادبی خدمات

ترمیم

لوئجی پیرآندیلو بہت بڑا ڈراما نگار تھا۔ ڈراموں کی شہرت کی وجہ سے اس کے افسانے طویل عرصہ لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہے حالانکہ پیرآندیلو بتنا بڑا ڈراما نگار تھا، اتنا بڑا افسانہ نگار بھی تھا۔ اس نے اپنی زندگی میں 500 پانچ سو سے زائد کہانیاں لکھیں جو تیرہ مجموعوں کی صورت میں شائع ہو چکی ہیں۔ لوئجی پیرآندیلو آفاقی تاثیر رکھنے والا مصنف ہے۔ اس کی کہانوں میں انسانی رشتوں کی ان سچائیوں کا معنی خیز اظہار ہے جن سے معاشرہ تعمیر ہوتا ہے اور انسانی زندگی کا نقشہ بدل جاتا ہے۔ پیرآندیلو کا لازوال ڈراما "چھ کردارخالق کی تلاش میں" دنیائے ادب کے عظیم ڈراموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ پیرآندیلو نے 50 سے زائد ڈرامے لکھے۔ اس کے علاوہ انھوں نے بے شمار افسانے، ناول اور شاعری کے مجموعہ تخلیق کے ۔[3]

اعزازات

ترمیم

لوئجی پیرآندیلو کی ادبی خدمات کے صلے میں 1934ء میں نوبل انعام برائے ادب دیا گیا[1]۔

وفات

ترمیم

دنیائے ادب کے عظیم ڈراما نگار اور افسانہ نگار لوئجی پیرآندیلو 10 دسمبر 1936ء کو روم، اٹلی میں انتقال کر گئے[2]۔

حوالہ جات

ترمیم