مارلن سیموئلز
مارلن ناتھانیئل سیموئلز (پیدائش: 5 فروری 1981ء) جمیکا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے تینوں فارمیٹس میں ویسٹ انڈیز کے لیے بین الاقوامی سطح پر کھیلا اور ایک سابق ایک روزہ کپتان۔ وہ دائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بلے باز اور آف اسپنر ہیں۔ وہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا ایک اہم رکن تھا جس نے 2012ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور 2016ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 جیتے تھے اور انھیں دونوں ٹورنامنٹ کے فائنل میں مین آف دی میچ قرار دیا گیا، یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے آدمی بن گئے۔ سیموئلز نے 2000ء میں آسٹریلیا میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور اسی سال آئی سی سی ناک آؤٹ ٹرافی کے دوران نیروبی میں سری لنکا کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔ 2013ء میں انھیں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک قرار دیا گیا۔ وہ افتتاحی کیریبین پریمیئر لیگ کے فرنچائز کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ 2016ء میں ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے سیموئلز کو ایک روزہ پلیئر آف دی ایئر اور کرکٹ کھلاڑی آف دی ایئر کے طور پر نامزد کیا۔ 4 نومبر 2020ء کو سیموئلز نے پیشہ ورانہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ اس نے جون 2020ء میں اپنی ریٹائرمنٹ کے بارے میں کرکٹ ویسٹ انڈیز کو پہلے ہی مطلع کر دیا تھا۔
سیموئلز 2004ء میں شکاگو ٹورنیڈوز کے لیے کھیل رہے ہیں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | مارلن ناتھانیئل سیموئلز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | کنگسٹن، جمیکا | 5 فروری 1981|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | ٹاپ آرڈر بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | رابرٹ سیموئلز (بھائی) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 237) | 15 دسمبر 2000 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 30 اکتوبر 2016 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 103) | 4 اکتوبر 2000 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 14 دسمبر 2018 بمقابلہ بنگلہ دیش | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 15) | 28 جون 2007 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 5 اگست 2018 بمقابلہ بنگلہ دیش | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی20 شرٹ نمبر. | 7 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1996/97–2013/14 | جمیکا قومی کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011/12 | دورنٹو راجشاہی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012–2013 | پونے واریئرز انڈیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012/13 | میلبورن رینیگیڈز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2013–2014 | اینٹیگوا ہاکس بلز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015 | سینٹ کٹس اور نیوس پیٹریاٹس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015–2017 | کومیلا وکٹورینز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016/17–2017/18 | لیورڈ آئیلینڈز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | پشاور زلمی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | دہلی کیپیٹلز (اسکواڈ نمبر. 77) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | سینٹ لوسیا کنگز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 14 دسمبر 2018 |
ذاتی زندگی
ترمیمسیموئلز رابرٹ سیموئلز کے چھوٹے بھائی ہیں، جو سابق ویسٹ انڈین کرکٹ کھلاڑی ہیں۔
مقامی کیریئر
ترمیمآسٹریلیا کے ویسٹ انڈیز کے دورے کے دوران، 9 اکتوبر 2005ء کو، سیموئلز نے 257 کی اننگز کے ساتھ اپنا سب سے بڑا فرسٹ کلاس سکور درج کیا۔ یہ گابا میں کوئنز لینڈ کے خلاف ٹور میچ میں بنایا گیا۔ اس کی کوشش گراؤنڈ پر ریکارڈ اسکور تھی، جس نے مارٹن لو کے 250 رنز کو شکست دی۔ اپنی آل راؤنڈ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے، اس نے اگلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔
بین الاقوامی کیریئر
ترمیمسیموئلز نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری کولکتہ میں 2002/03ء میں ہندوستانیوں کے خلاف بنائی تھی۔ ان کی 104 رنز کی اننگز نے ویسٹ انڈیز کو تیسرا ٹیسٹ ڈرا کرنے میں مدد کی اور جواگل سری ناتھ، انیل کمبلے اور ہربھجن سنگھ کے خلاف بنایا گیا۔ اس کا پہلا ون ڈے سنچری اس سیریز میں آیا جو اس کے بعد سیریز جیتنے والی اننگز ثابت ہوا۔ 24 نومبر 2002ء کو وجئے واڑہ میں ہونے والے فائنل میچ میں سیریز کی سطح 3-3 کے ساتھ، سیموئلز نے صرف 75 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 108 رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز نے 315 رنز بنائے اور 135 رنز سے جیت گئی۔ انھوں نے 2005ء میں آسٹریلیا کے دورے پر دو ٹیسٹ کھیلے، جس میں سب سے زیادہ 29 رنز بنائے، اس سے پہلے کہ انھیں گھٹنے کی انجری کے ساتھ گھر بھیج دیا گیا۔
2008ء میں پابندی
ترمیم25 فروری 2008ء کو سیموئلز کو بین الاقوامی کرکٹ میں باؤلنگ سے اس وقت تک معطل کر دیا گیا جب تک کہ وہ اپنے باؤلنگ ایکشن کو درست نہیں کر لیتے، جسے مشتبہ سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستانی پولیس نے سیموئلز پر الزام لگایا کہ انھوں نے 21 جنوری 2007ء کو ویسٹ انڈیز اور ہندوستان کے درمیان ناگپور میں ہونے والے پہلے ون ڈے سے قبل ٹیم کی معلومات ایک معروف بکی کو دی تھیں۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ انھوں نے ایک بک میکر مکیش کوچر اور سیموئلز کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کو ٹیپ کیا ہے۔ بعد میں پولیس نے نقل جاری کر دی۔ اس معاملے کی سماعت کے بعد، مئی میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے 27 سالہ نوجوان پر "رقم، فائدہ یا دیگر انعامات وصول کرنے پر دو سال کی پابندی عائد کی تھی جو اسے یا کرکٹ کے کھیل کو بدنام کر سکتے ہیں"۔ سیموئلز نے اپنی بے گناہی برقرار رکھی۔
غیر قانونی باؤلنگ اور دستے سے ڈراپ
ترمیم2015ء میں گال میں پہلے ٹیسٹ کے دوران، سیموئلز کو ایک بار پھر مشتبہ بولنگ ایکشن کے بارے میں رپورٹ کیا گیا۔ دوسری بار ایکشن غیر قانونی پایا گیا اور سیموئلز پر 12 ماہ کے لیے بین الاقوامی میدان میں باؤلنگ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ ان کے باؤلنگ ایکشن کو 16 فروری 2017ء کو آئی سی سی نے 15 ڈگری کی اجازت کی حد کے ساتھ کلیئر کر دیا تھا۔ 4 نومبر 2016ء کو، سیمولز کو اکتوبر میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میں خراب کارکردگی کی وجہ سے 2016-17ء زمبابوے سہ فریقی سیریز کے لیے ایک روزہ دستے سے باہر کر دیا گیا۔
2017ء میں واپسی
ترمیم24 فروری 2017ء کو، سیموئلز نے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے ساتھ ویسٹ انڈیز کے اسکواڈ سے باہر کیے جانے کے بارے میں بات کی اور تجویز پیش کی کہ وہ کاؤنٹی کرکٹ میں کولپاک معاہدے کو قبول کر سکتے ہیں۔ تاہم، 21 اگست 2017ء کو، ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں واپسی کے لیے گیل کے ساتھ سیموئلز کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔
تنازع
ترمیمسیموئلز 6 جنوری 2012ء کو میلبورن ڈربی کے دوران شین وارن کی زیرقیادت میلبورن سٹارز کے خلاف ایک تنازع میں ملوث تھے۔ اسٹارز کی اننگز کے دوران، سیموئلز نے ڈیوڈ ہسی کو نان اسٹرائیکر اینڈ پر اس وقت روکا جب بلے باز سیموئلز کی گیند پر دوسرا رن لینے کی کوشش کر رہے تھے۔ وارن نے اس پر غصے سے رد عمل کا اظہار کیا جب وہ بعد میں خود سیموئلز کو باؤلنگ کر رہے تھے اور لعنت بھیج رہے تھے۔ اس نے سیمیولز کو مسلسل سلیج کیا، پوچھا کہ کیا وہ "میری قمیض بھی پکڑو، مارلن؟" یہ واقعہ اس وقت بڑھ گیا جب وارن نے سیمیولز پر کرکٹ کی گیند پھینکی جس کے جواب میں انھوں نے اپنا بیٹ پھینک دیا۔ اس کی وجہ سے دونوں مڈ پچ کے درمیان غصے میں تصادم ہوا۔ دونوں کھلاڑیوں کو معطل کر دیا گیا تھا، لیکن سیموئلز کسی بھی صورت میں بگ بیش لیگ سیزن کے بقیہ حصے سے محروم رہے، کیونکہ اسی کھیل میں لاستھ ملنگا کے باؤنسر کی وجہ سے انھیں انجری ہوئی تھی۔ اس واقعے کے بعد سے یہ جوڑا انٹرویوز میں ایک دوسرے سے بہت دور رہا ہے۔
باؤلنگ ایکشن
ترمیمفروری 2017ء میں، انھیں آئی سی سی نے بین الاقوامی کرکٹ میں باؤلنگ دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی۔ دسمبر 2015ء میں ان پر بین الاقوامی سطح پر باؤلنگ کرنے پر 12 ماہ کے لیے پابندی عائد کر دی گئی تھی، جب کہ ان کا ایکشن 24 ماہ میں دوسری بار غیر قانونی پایا گیا تھا۔