محاصرہ سیوانا
سنہ 1308ء میں سلطنت دہلی کے فرماں روا علاء الدین خلجی نے قلعہ سیوانا پر تسلط حاصل کر لیا تھا جو اس وقت بھارتی صوبہ راجستھان میں واقع ہے۔ سلطانی لشکر ایک انتہائی طویل محاصرے کے بعد قلعہ کی فصیلوں میں شگاف ڈالنے میں کامیاب ہوا اور یوں قلعہ پر قبضہ ممکن ہو سکا۔ حاکم سیوانا سیتل دیو نے شکست کے بعد فرار ہونے کی کوشش کی لیکن پکڑا اور مارا گیا۔
پس منظر
ترمیمچودھویں صدی عیسوی کی ابتدا میں عہد حاضر کا راجستھان متعدد ریاستوں میں تقسیم تھا جن کا مرکز عموماً کوئی پہاڑی قلعہ ہوا کرتا تھا۔ سلطان علاء الدین خلجی کے رنتھمبور اور چتوڑ جیسی طاقت ور مملکتوں کو فتح کر لینے کے بعد راجستھان کی ان مذکورہ ریاستوں نے بھی سلطان کی بالادستی کو قبول کر لیا تھا۔ تاہم راجستھان کے انتہائی جنوب مغرب میں واقع سیوانا اور جالور کے قلعے اب تک خود مختار تھے۔ سیوانا صحرائے تھر کے قریب پڑتا تھا اور اس پر پرمار شاہی سلسلہ کے ایک سردار سیتل دیو حاکم تھے نیز وہاں متعدد مقامی سردار ان کی بالادستی کو تسلیم کرتے تھے۔[1]
سلطنت دہلی کے درباری وقائع نگار امیر خسرو نے لکھا ہے کہ لشکر سلطانی نے قلعہ سیوانا کا تقریباً پانچ سے چھ برس تک محاصرہ جاری رکھا لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی۔[2] افسانوی نظم کانہڑدیو پربندھ میں مذکور ہے کہ ایک موقع پر جالور کے چوہان راجا کانہڑدیو نے سیتل دیو کے لیے فوجی کمک بھی بھیجی تھی۔ چنانچہ ان دونوں حکمرانوں کی مشترکہ افواج نے مل کر سلطنت دہلی کی فوج کو شکست دی اور علائی سالار نہر ملک اور کھانڈا دھارا بھوج کو بھی قتل کر دیا۔[3]
محاصرہ
ترمیمسنہ 1308ء میں سلطان علاء الدین خلجی نے فیصلہ کیا کہ وہ خود سیوانا کی مہم کی قیادت کریں گے۔[2] چنانچہ 2 جولائی 1308ء[4] کو سلطان اپنے لشکر کے ہمراہ دلی سے روانہ ہوئے اور اگست تا ستمبر سیوانا کے مقام پر اس محاصرے کی قیادت سنبھالی۔[5] لشکر سلطانی نے قلعہ کا تمام اطراف سے محاصرہ کر لیا جبکہ قلعہ کے مشرقی رخ پر خود سلطان فوج کی ایک ٹکڑی کے ساتھ موجود رہے۔ اس محاصرے میں ملک کمال الدین گرگ کو منجنیقوں کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Kishori Saran Lal 1950, p. 134.
- ^ ا ب پ Banarsi Prasad Saksena 1992, p. 396.
- ↑ Dasharatha Sharma 1959, p. 163.
- ↑ Kishori Saran Lal 1950, p. 135.
- ↑ Peter Jackson 2003, p. 198.
کتابیات
ترمیم- Banarsi Prasad Saksena (1992)۔ "The Khaljis: Alauddin Khalji"۔ $1 میں Mohammad Habib and Khaliq Ahmad Nizami۔ A Comprehensive History of India: The Delhi Sultanat (A.D. 1206–1526)۔ 5 (Second ایڈیشن)۔ The Indian History Congress / People's Publishing House۔ OCLC 31870180
- Dasharatha Sharma (1959)۔ Early Chauhān Dynasties۔ S. Chand / Motilal Banarsidass۔ ISBN 978-0-8426-0618-9۔ OCLC 3624414
- Kishori Saran Lal (1950)۔ History of the Khaljis (1290–1320)۔ Allahabad: The Indian Press۔ OCLC 685167335
- Peter Jackson (2003)۔ The Delhi Sultanate: A Political and Military History۔ Cambridge University Press۔ ISBN 978-0-521-54329-3۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2018