محبوب علی قیصر
محبوب علی قیصر (انگریزی: Mehboob Ali Kaiser) بھارت کے سیاست دان ہیں۔ ان کا تعلق بھارت کی ریاست بہار کے سہرسہ ضلع کے سمری بختیار پور سے ہے۔ انھوں نے اپنی سیاسی زندگی کی ابتدا انڈین نیشنل کانگریس سے کی۔ وہ بہار اسمبلی میں سمری بختیار پور اسمبلی حلقہ سے رکن مجلس قانون ساز رہ چکے ہیں۔ انھوں نے 3 مرتبہ سمری بختیار پور کی نمائندگی کی۔ وہ حکومت بہار کی کابینہ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ بھارت کے عام انتخابات، 2014ء میں کانگریس نے انھیں لوک سبھا کا ٹکٹ نہیں دیا جس کے بعد وہ لوک جن شکتی پارٹی میں شامل ہو گئے اور کھگڑیا سے انھوں نامزدگی فارم بھرا جہاں انھیں جیت حاصل ہوئی۔
محبوب علی قیصر | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
رکن پارلیمان (بھارت) of the 16th Lok Sabha | |||||||
آغاز منصب 16 مئی 2009 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 13 مئی 1958ء (66 سال) کولکاتا |
||||||
رہائش | 175 پاٹلی پتر کالونی, پٹنہ | ||||||
شہریت | بھارت [1] | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس لوک جن شکتی پارٹی [1] |
||||||
اولاد | صائمہ, یوسف اور رابعہ | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی | ||||||
پیشہ | سیاست دان [1] | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمان کی ولادت 13 مئی 1958ء کو سہرسہ میں ہوئی۔ ان کے والد چودھری صلاح الدین حکومت بہار کی کابینہ کے سابقہ رکن ہیں۔ ان کا تعلق سمری بختیار پور کے نواب خاندان سے ہے۔ ان کے دادا نواب نظیر الحسن سمری بختیار نوابی ریاست کے نواب تھے۔ ان کے بڑے بھائی فاروق بھی سیاست دان ہیں جنہیں لوک سبھا انتخابات میں دنیش یادو سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ حکومت بہار میں وزیر برائے سائنس و تکنالوجی اور اعلیٰ تعلیم رہ چکے ہیں۔[2] انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔
کیرئر
ترمیمانھوں نے اپنی سیاسی زندگی کی ابتدا انڈین نیشنل کانگریس سے کی۔ وہ 2007ء تا 2010ء آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ [3] بعد میں انھوں نے کچھ سیاسی اختلافات کی وجہ سے کانگریس کو چھوڑ دیا اور لوک جن شکتی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ وہ 2010ء تا 2013ء بہار پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔[4][5][6]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ↑ Rahul to kick off Bihar poll campaign Hindustan Times
- ↑ "Rahul Gandhi made general secretary"۔ The Hindu۔ Chennai, India۔ 2007-09-25۔ 11 اکتوبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2020
- ↑ "Congress wooing Muslims ahead of Bihar polls"۔ The Times Of India۔ 2010-07-05
- ↑ "Congress sacks warring leaders in Bihar unit"۔ Financial Express۔ 3 جون 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2010
- ↑ "New Bihar PCC chief has his task cut out."۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2010[مردہ ربط]