محمد خيرت سعد الشاطر
محمد خيرت سعد الشاطر [1] (ولادت: 4 مئی 1950ء) مصر کے انجینئر، تاجر اور اسلامی خیالات کے حامل سیاست دان ہیں۔ وہ اخوان المسلمون کے بہت ہی فعال رکن ہیں اور اس کے سپریم گائڈ بھی ہیں۔[2] مصری صدارتی انتخابات، 2012ء میں الشاطر صدارتی امیدواری کے لیے الشاطر پہلی پسند تھے مگر الیکشن کمیشن نے انھیں نا اہل قرار دے دیا۔
محمد خيرت سعد الشاطر | |
---|---|
(عربی میں: محمد خيرت الشاطر) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 مئی 1950ء (74 سال) منصورہ، مصر |
شہریت | مصر |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
مادر علمی | منصورہ یونیورسٹی |
پیشہ | کارجو ، سیاست دان ، انجینئر ، استاد جامعہ ، کاروباری شخصیت |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
ملازمت | منصورہ یونیورسٹی |
درستی - ترمیم |
حیات اور کارنامے
ترمیمان کی ولادت محافظہ دقہلیہ میں ہوئی۔ وہ 16 سال کی عمر میں عرب سوشلسٹ ہونین کے یوتھ ونگ رکن بنے۔ وہ جمال عبد الناصر کا زمانہ تھا۔ انھوں نے جامعہ اسکندریہ سے انجینرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ 1968ء میں انھوں نے حکومت کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا۔ فوج میں دو سال کام کرنے کے بعد منصورہ یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ 1981ء میں صدر انور السادات کے قتل کے بعد الشاطر کو جلا وطن کر دیا گیا اور وہ انگلستان چلے گئے۔ 1980ء کی دہائی میں واپسی کے بعد اخوان کے اہم رکن بن گئے۔ 1995ء میں اخوان کی قاہرہ کبری شاخ کے صدر مقرر ہوئے۔[3] وہ فرنیچر اور کپڑوثں کے بہت بڑے تاجر ہیں اور قاہرہ کے کئی بڑے مال میں ان کی دکانیں ہیں اور وہ لاکھوں کا کاروبار کرتے ہیں۔ [3][4][5] انھیں معیشت کا ماہر کھلاڑی مانا جاتا ہے۔ [4][6] وہ اخوان کے کے اہم مفکریں میں سے ہیں۔[7] حسنی مبارک کے عہد میں 2007ء میں انھیں قید میں ڈال دیا گیا اور مارچ 2011ء میں رہا کیا گیا۔ [8] مصری پارلیمانی انتخابات، 2011ء/2012ء میں فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی کی جیت کے بعد الشاطر کو متحادی حکومت کا وزیر اعظم مانا جانے لگا۔ [9][10]
صدارتی امیدواری
ترمیم31 مارچ 2012ء میں فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی نے انھیں اپنا صدارتی امیدوار بنایا۔[7][11] الشاطر نے اخوان سے استعفی دے دیا تاکہ صدارتی انتخابات میں حصہ لے سکے۔ 14 اپریل 2012ء کو انھیں انتخابات میں حصہ لینے سے منع کر دیا گیا۔[12]
حراست
ترمیم5 جولائی 2013ء کو مصری فوجی تاخت، 2013ء کے بعد انھیں گرفتار کر لیا گیا۔ فوجی تاخت کے بعد ہی اخوان کو حکومت سے بے دخل کر دیا گیا اور محمد مرسی کو معزول کر دیا گیا۔ فی الحال انھیں سزائے موت سنائی گئی ہے مگر ان کے خلاف تمام فیصلوں پر اپیل کی گنجائش ہے۔[13][14][15]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Prisoners of Faith Campaign Pack: Muslim Brotherhood – Khairat Al-Shater آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ihrc.org.uk (Error: unknown archive URL)، Islamic Human Rights Commission, مئی 2007, retrieved on 2 اپریل 2012
- ↑ El-Sayed Gamaledine (6 جولائی 2013)۔ "Muslim Brotherhood's second-man El-Shater arrested: Security official"۔ Ahram Online۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2014
- ^ ا ب Amira Howeidy (29 مارچ 2012)، "Meet the Brotherhood's enforcer: Khairat El-Shater"، Ahram Online، 22 جولائی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019
- ^ ا ب Zeinab Abul-Magd (13 فروری 2012)، "The Brotherhood's businessmen"، Egypt Independent، 17 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012
- ↑ Avi Asher-Schapiro (26 جنوری 2012)، "The GOP Brotherhood of Egypt"، Salon، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012
- ↑ "Rached Ghannouchi, Khairat El Shater"، The FP Top 100 Global Thinkers، Foreign Policy، دسمبر 2011، 26 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012
- ^ ا ب "Egypt's Muslim Brotherhood fields deputy leader as presidential candidate"، The Washington Post، 31 مارچ 2012، 31 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019
- ↑ "Egypt: IHRC welcomes release of Khairat Al-Shater"، Bikya Masr، 2 مارچ 2011، 02 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012
- ↑ "Muslim Brotherhood picks members of proposed coalition govt"، Egypt Independent، 13 فروری 2012، 04 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012
- ↑ Zvi Bar'el (14 فروری 2012)، "The Muslim Brotherhood prepares for Egypt's new government"، Haaretz، اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2012
- ↑ David D. Kirkpatrick (31 مارچ 2012)، "More Confident Brotherhood Names Candidate in Egypt"، The New York Times
- ↑ "لقاء خيرت الشاطر في برنامج بلا حدود"۔ YouTube۔ 8 فروری 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 اپریل 2012
- ↑ "Egypt court issues preliminary death sentence to Morsi in 'jailbreak case' – Politics – Egypt – Ahram Online"۔ english.ahram.org.eg (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017
- ↑ "Update: Mohamed Badie, Khairat el-Shater sentenced to life"۔ Cairo Post (بزبان انگریزی)۔ 2015-02-28۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 27 جولائی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019