محمد خيرت سعد الشاطر [1] (ولادت: 4 مئی 1950ء) مصر کے انجینئر، تاجر اور اسلامی خیالات کے حامل سیاست دان ہیں۔ وہ اخوان المسلمون کے بہت ہی فعال رکن ہیں اور اس کے سپریم گائڈ بھی ہیں۔[2] مصری صدارتی انتخابات، 2012ء میں الشاطر صدارتی امیدواری کے لیے الشاطر پہلی پسند تھے مگر الیکشن کمیشن نے انھیں نا اہل قرار دے دیا۔

محمد خيرت سعد الشاطر
(عربی میں: محمد خيرت الشاطر ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل=
تفصیل=

معلومات شخصیت
پیدائش 4 مئی 1950ء (74 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
منصورہ، مصر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مصر   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
عملی زندگی
مادر علمی منصورہ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کارجو ،  سیاست دان ،  انجینئر ،  استاد جامعہ ،  کاروباری شخصیت   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت منصورہ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حیات اور کارنامے

ترمیم

ان کی ولادت محافظہ دقہلیہ میں ہوئی۔ وہ 16 سال کی عمر میں عرب سوشلسٹ ہونین کے یوتھ ونگ رکن بنے۔ وہ جمال عبد الناصر کا زمانہ تھا۔ انھوں نے جامعہ اسکندریہ سے انجینرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ 1968ء میں انھوں نے حکومت کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا۔ فوج میں دو سال کام کرنے کے بعد منصورہ یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ 1981ء میں صدر انور السادات کے قتل کے بعد الشاطر کو جلا وطن کر دیا گیا اور وہ انگلستان چلے گئے۔ 1980ء کی دہائی میں واپسی کے بعد اخوان کے اہم رکن بن گئے۔ 1995ء میں اخوان کی قاہرہ کبری شاخ کے صدر مقرر ہوئے۔[3] وہ فرنیچر اور کپڑوثں کے بہت بڑے تاجر ہیں اور قاہرہ کے کئی بڑے مال میں ان کی دکانیں ہیں اور وہ لاکھوں کا کاروبار کرتے ہیں۔ [3][4][5] انھیں معیشت کا ماہر کھلاڑی مانا جاتا ہے۔ [4][6] وہ اخوان کے کے اہم مفکریں میں سے ہیں۔[7] حسنی مبارک کے عہد میں 2007ء میں انھیں قید میں ڈال دیا گیا اور مارچ 2011ء میں رہا کیا گیا۔ [8] مصری پارلیمانی انتخابات، 2011ء/2012ء میں فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی کی جیت کے بعد الشاطر کو متحادی حکومت کا وزیر اعظم مانا جانے لگا۔ [9][10]

صدارتی امیدواری

ترمیم

31 مارچ 2012ء میں فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی نے انھیں اپنا صدارتی امیدوار بنایا۔[7][11] الشاطر نے اخوان سے استعفی دے دیا تاکہ صدارتی انتخابات میں حصہ لے سکے۔ 14 اپریل 2012ء کو انھیں انتخابات میں حصہ لینے سے منع کر دیا گیا۔[12]

حراست

ترمیم

5 جولائی 2013ء کو مصری فوجی تاخت، 2013ء کے بعد انھیں گرفتار کر لیا گیا۔ فوجی تاخت کے بعد ہی اخوان کو حکومت سے بے دخل کر دیا گیا اور محمد مرسی کو معزول کر دیا گیا۔ فی الحال انھیں سزائے موت سنائی گئی ہے مگر ان کے خلاف تمام فیصلوں پر اپیل کی گنجائش ہے۔[13][14][15]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Prisoners of Faith Campaign Pack: Muslim Brotherhood – Khairat Al-Shater آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ihrc.org.uk (Error: unknown archive URL)، Islamic Human Rights Commission, مئی 2007, retrieved on 2 اپریل 2012
  2. El-Sayed Gamaledine (6 جولائی 2013)۔ "Muslim Brotherhood's second-man El-Shater arrested: Security official"۔ Ahram Online۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2014 
  3. ^ ا ب Amira Howeidy (29 مارچ 2012)، "Meet the Brotherhood's enforcer: Khairat El-Shater"، Ahram Online، 22 جولا‎ئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019 
  4. ^ ا ب Zeinab Abul-Magd (13 فروری 2012)، "The Brotherhood's businessmen"، Egypt Independent، 17 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012 
  5. Avi Asher-Schapiro (26 جنوری 2012)، "The GOP Brotherhood of Egypt"، Salon، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012 
  6. "Rached Ghannouchi, Khairat El Shater"، The FP Top 100 Global Thinkers، Foreign Policy، دسمبر 2011، 26 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012 
  7. ^ ا ب "Egypt's Muslim Brotherhood fields deputy leader as presidential candidate"، The Washington Post، 31 مارچ 2012، 31 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019 
  8. "Egypt: IHRC welcomes release of Khairat Al-Shater"، Bikya Masr، 2 مارچ 2011، 02 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012 
  9. "Muslim Brotherhood picks members of proposed coalition govt"، Egypt Independent، 13 فروری 2012، 04 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2012 
  10. Zvi Bar'el (14 فروری 2012)، "The Muslim Brotherhood prepares for Egypt's new government"، Haaretz، اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2012 
  11. David D. Kirkpatrick (31 مارچ 2012)، "More Confident Brotherhood Names Candidate in Egypt"، The New York Times 
  12. "لقاء خيرت الشاطر في برنامج بلا حدود"۔ YouTube۔ 8 فروری 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 اپریل 2012 
  13. "Egypt court issues preliminary death sentence to Morsi in 'jailbreak case' – Politics – Egypt – Ahram Online"۔ english.ahram.org.eg (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017 
  14. "Update: Mohamed Badie, Khairat el-Shater sentenced to life"۔ Cairo Post (بزبان انگریزی)۔ 2015-02-28۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017 
  15. "آرکائیو کاپی"۔ 27 جولا‎ئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019