محمد عبدالرزاق
محمد عبد الرزاق (پیدائش 1 فروری 1950) ایک بنگلہ دیشی سیاست دان اور بنگلہ دیش کے وزیر زراعت ہیں۔[2] وہ 2001 سے تانگیل-1 حلقہ سے موجودہ رکن اسمبلی بھی ہیں۔ [3] انھوں نے 2009 سے 2012 تک وزیر خوراک اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور پھر 2013 تک وزیر خوراک کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [3] وہ 2014 سے پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین بھی ہیں۔ [4] وہ 2016 سے بنگلہ دیش عوامی لیگ کے پریزیڈیم رکن کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔[5] رزاق 2018 میں 11ویں بنگلہ دیشی عام انتخابات کے لیے بنگلہ دیش عوامی لیگ کی انتخابی منشور کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ بھی تھے ۔[6]
محمد عبدالرزاق | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 فروری 1950ء (74 سال) |
شہریت | عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش پاکستان |
جماعت | بنگلہ دیش عوامی لیگ |
مناصب | |
رکن جاتیہ سنسد [1] | |
رکن سنہ جنوری 2014 |
|
پارلیمانی مدت | دسویں جاتیہ سنسد |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پردیو |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | بنگلہ |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور کیریئر
ترمیمرزاق یکم فروری 1950 کو مشرقی پاکستان (موجودہ دھنباری اپازی ، تانگیل ضلع، بنگلہ دیش) کے گاؤں مسودی میں جلال الدین اور رضیہ خاتون کے ہاں پیدا ہوئے۔ [7] [8] انھوں نے 1971 میں بنگلہ دیش زرعی یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کیا اور اسی کیمپس سے 1972 میں پوسٹ گریجویشن بھی مکمل کیا۔ پرڈیو یونیورسٹی ، امریکا سے، انھوں نے 1983 میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ [9] رزاق نے اپنے کیرئیر کا آغاز بنگلہ دیش ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں بطور سائنسی افسر کیا اور 2001 میں چیف سائنٹیفک آفیسر کی حیثیت سے اختتام کی۔ا [10]
1971 کی جنگ آزادی میں شراکت
ترمیم6 نکاتی، 11 نکاتی اور ایوب مخالف تحریک میں رزاق نے حصہ لیا۔ [3] وہ 1971 کی بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ میں کمپنی کمانڈر تھے۔ وہ تنگیل ضلع کے آزادی پسندوں میں سے ایک تھے۔
سیاسی کیریئر
ترمیمرزاق نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز طالب علمی کی زندگی میں کیا۔ وہ بنگلہ دیش زرعی یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے نائب صدر منتخب ہوئے۔ [3] وہ بنگلہ دیش اسٹوڈنٹ لیگ، بی اے یو یونٹ کے صدر بھی رہے۔ [10]رزاق پہلی بار 2001 میں تانگیل-1 سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ اکتوبر 2016 میں منعقدہ پارٹی کی قومی کونسل میں بطور پریزیڈیم ممبر منتخب ہونے سے قبل وہ بنگلہ دیش عوامی لیگ کے زرعی سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ [11] [12] [13] انھیں 2009 میں خوراک اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا وزیر مقرر کیا گیا تھا۔ 2012 میں وزارت کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد، وہ 2013 تک وزیر خوراک کے طور پر کام کرتے رہے [14][15]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://web.archive.org/web/20180928201715/http://www.parliament.gov.bd/index.php/en/mps/members-of-parliament/current-mp-s/list-of-10th-parliament-members-english — اخذ شدہ بتاریخ: 16 دسمبر 2018 — سے آرکائیو اصل فی 28 ستمبر 2018
- ↑ "47-member new cabinet announced"۔ The Daily Star (بزبان انگریزی)۔ 6 January 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2019
- ^ ا ب پ ت মাননীয় মন্ত্রীর জীবনী۔ Ministry of Agriculture۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2019
- ↑ "National Board of Revenue (NBR), Bangladesh"۔ nbr.gov.bd۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2019
- ↑ মধুপুরে ড. আবদুর রাজ্জাকের ওপরই আস্থা আ’লীগের۔ Jaijaidin (بزبان بنگالی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2019
- ↑ আওয়ামী লীগের নির্বাচনী ইশতেহার ১০ ডিসেম্বর | বাংলাদেশ প্রতিদিন۔ Bangladesh Pratidin (بزبان بنگالی)۔ 25 November 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2019
- ↑ "Bangladesh Election Commission" (PDF)۔ Bangladesh Election Commission۔ 23 جنوری 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2019
- ↑ "Constituency 130_11th_En"۔ Bangladesh Parliament۔ 18 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2019
- ↑ "Distinguished Agriculture Alumni Award 2013: Muhammad Abdur Razzaque, PhD '83"۔ ConnectionsNow!۔ Purdue University College of Agriculture۔ 27 February 2013۔ 15 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ^ ا ب "Life Sketch of Honorable Minister, Dr. Muhammad Abdur Razzaque" (PDF)۔ UNICEF۔ 15 ستمبر 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2015
- ↑ "List of Members of 8th Parliament of Bangladesh Jatiyo Sangsad" (PDF)۔ Bangladesh Parliament۔ 12 اکتوبر 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2015
- ↑ "MPs of 9th Parliament - Constituency 130"۔ Bangladesh Parliament۔ 18 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2015
- ↑ "MPs of 10th Parliament - Constituency 130_10th_En"۔ Bangladesh Parliament۔ 18 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2015
- ↑ "Food and Disaster Management Ministry splits again"۔ bdnews24.com۔ 15 September 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2015
- ↑ Shamim Ahmed، Shahidul Islam (21 November 2013)۔ "Rowshan gets health, Menon telecom"۔ bdnews24.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2015