محمد معیز
محمد معیز ( پیدائش: 15 جون 1978) مالدیپ کے ایک سیاست دان ہیں جو اس وقت 17 نومبر 2023 سے مالدیپ کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ 2023 کے صدارتی انتخابات کے لیے پیپلز نیشنل کانگریس کے امیدوار کے طور پر نامزد ہونے سے پہلے طویل عرصے تک ہاؤسنگ کے وزیر اور مالے کے میئر تھے، انھوں نے اس وقت کے صدر ابراہیم محمد صالح کو شکست دی تھی۔
محمد معیز | |
---|---|
(دیویہی میں: މުޙައްމަދު މުޢިއްޒު) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 جون 1978ء (46 سال) مالے |
شہریت | مالدیپ |
تعداد اولاد | 3 |
مناصب | |
نائب صدر | |
برسر عہدہ 2019 – 2021 |
|
صدر | |
آغاز منصب 5 اکتوبر 2023 |
|
صدر | |
آغاز منصب 5 اکتوبر 2023 |
|
کمانڈر ان چیف | |
آغاز منصب 17 نومبر 2023 |
|
صدر مالدیپ [1][2] | |
آغاز منصب 17 نومبر 2023 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ لندن جامعہ لیڈز |
پیشہ | سیاست دان ، انجینئر |
پیشہ ورانہ زبان | دیویہی ، انگریزی |
شعبۂ عمل | حکومت |
درستی - ترمیم |
تعلیمی پس منظر
ترمیممحمد معیز نے لندن یونیورسٹی میں سٹرکچرل انجینئرنگ میں بیچلر اور ماسٹر کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد، لیڈز یونیورسٹی میں سول انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
سیاسی کیریئر
ترمیم2012 میں محمد معیز نے عدالت پارٹی کے رکن کے طور پر صدر وحید کی انتظامیہ کے دوران ہاؤسنگ اور ماحولیات کے وزیر کا عہدہ سنبھالا۔ وہ صدر عبد اللہ یامین کی انتظامیہ کے تحت 2013 کے صدارتی انتخابات کے بعد اس عہدے پر برقرار رہے۔وہ اس وقت تک میوزو مالدیپ ڈیولپمنٹ الائنس کے رکن تھے، جو مخلوط حکومت کا حصہ تھا۔ ہاؤسنگ اور ماحولیات کی وزارت کو بعد میں ان کے پانچ سالہ دور اقتدار کے دوران دوبارہ تشکیل دیا گیا اور اس کا نام ہاؤسنگ اور انفراسٹرکچر کی وزارت رکھا گیا۔
اس وقت کے دوران، محمد معیز نے سینامالے پل سمیت کئی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی نگرانی کی۔ یہ پل مالے کے دار الحکومت مالے کو جزیرے ہلہولے کے ویلانا بین الاقوامی ہوائی اڈے سے جوڑتا ہے اور یہ مالدیپ کی تاریخ کا پہلا بین جزیرے والا پل ہے۔ [3] وزیر کے طور پر ان کی باقی مدت میں انفراسٹرکچر کے مزید منصوبے مکمل ہوئے جن میں متعدد بندرگاہوں، پارکوں، مساجد، عوامی عمارتوں، کھیلوں کی سہولیات اور سڑکوں کی تعمیر شامل ہیں۔ انھوں نے سڑکوں پر اسفالٹ ہموار کرنے کی جدید تکنیکوں کے تعارف اور عمارت اور دیکھ بھال کے نئے کوڈز کے نفاذ کی بھی کی۔[4] 2018 کے صدارتی انتخابات کے بعد محمد معیز نے سبکدوش ہونے والے صدر، پروگریسو پارٹی آف مالدیپ کی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ 2019 میں محمد معیز کو نائب صدر اور اس وقت کی اپوزیشن پی پی ایم کے الیکشن ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ [5]
202 میں محمد معیز نے اس وقت کی حکمران مالدیوین ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کو شکست دے کر مالے کے میئر منتخب ہوئے۔ [6] محمد معیز کی صدارتی مہم مالدیپ کے معاملات میں ہندوستانی اثر و رسوخ کو کم کرنے پر مرکوز تھی۔ مبصرین نے انھیں چین نواز قرار دیا ہے۔ [7][8][9]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://presidency.gov.mv/PO/President/156
- ↑ https://presidency.gov.mv/Press/Article/29036
- ↑ Mohamed Rehan (12 July 2018)۔ "Housing Minister announces official name of CMF bridge"۔ Avas۔ 10 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2023
- ↑ "Tarring of Ring Road will be completed this month: Housing Minister"۔ PSM News۔ 24 August 2018۔ 10 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2023
- ↑ Lujine Rasheed (25 September 2018)۔ "Housing minister Muizzu shifts allegiance from MDA to PPM, to work with President Yameen"۔ The Edition۔ 10 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2023
- ↑ "LCE 2020: MDP takes mayoral seats in 3 cities, PPM takes Male'"۔ Sun (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2023
- ↑ Marwaan Macan-Markar (1 October 2023)۔ "Maldives' Muizzu marches to victory on anti-India drumbeat"۔ Nikkei Asia۔ 11 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2023
- ↑ "Who is Mohamed Muizzu, Maldives's pro-China president-elect?"۔ Al Jazeera۔ 1 October 2023۔ 31 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2023
- ↑ "Pro-China candidate Mohamed Muizzu wins Maldives presidency, upending relationship with India"۔ The Guardian۔ AFP۔ 1 October 2023۔ 12 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2023