محمد یونس (چینائی کا شہری)
محمد یونس بھارت کے مشہور شہر چینائی میں ایک ای کامرس کمپنی "پروپو" (انگریزی: PROPO) کے شریک بانی ہیں۔ ان کی شہرت کا سبب 2015ء میں آنے والے قیامت خیز طوفان کے دوران سینکڑوں چینائی کے باشندوں کی بلا لحاظ مذہب و ملت جان بچانے کا عظیم کارنامہ ہے جسے انھوں نے ایک شہری ہونے کی وجہ سے اپنا اخلاقی فریضہ سمجھ کر انجام دیا۔
محمد یونس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 1989 |
قومیت | بھارتی |
عملی زندگی | |
پیشہ | "پروپو" ای کامرس کمپنی کا شریک بانی |
وجہ شہرت | 2015ء کے قیامت خیز طوفان کے دوران سینکڑوں چینائی کے باشندوں کی بلا لحاظ مذہب و ملت جان بچانا |
درستی - ترمیم |
متحرک کرنے والا واقعہ
ترمیمیونس کے مطابق نومبر 2015ء کے اواخر اور دسمبر کے اوائل میں ہوئی تباہ کن بارش کی وجہ سے چینائی شہر کے متعدد خاندان بے گھر ہو گئے، ہلاکتوں کی اچھی خاصی تعداد تھی اور عوام بے شمار مشکلات کے شکار تھے۔ اسی وقت یونس کی نظر ایک خاتون پر پڑی جو درد زہ میں مبتلا اور شدید بارش میں گھری تھی، چناں چہ انھوں نے اس خاتون کو سیلاب سے نکالا، نکلتے ہی اس خاتون نے ایک بچی کو جنم دیا، اس بچی کے والدین نے محمد یونس کے اس عمل سے متاثر ہو کر اس بچہ کا نام بھی یونس رکھ دیا۔
نیز یونس کو اس بات کا افسوس ہوا کہ شہر میں ان کے دو گھر ہیں جبکہ اکثر لوگ بے گھر اور بے یار و مددگار ہیں۔ اس سے متاثر ہو کر انھوں نے اپنے دونوں گھروں کو عوامی پناہ گاہ میں بدل دیا اور خود ایک منصوبہ بند طریقے سے بچاؤ کے کاموں میں جٹ گئے۔
راحت کی سرگرمیاں
ترمیمشدید بارش کے بیچ یونس نے اپنے دوستوں کی مدد سے ناسازگار حالات میں بیسنت نگر (انگریزی:Besant Nagar) سے جنوب مغربی چینائی لے جا کر تقریبًا 450 افراد کی جان بچائی۔ اسی طرح کے مشن کو انھوں نے اُرَاپَکّم، پَلّی کارانی، مُڈِیْ چُور اور دیگر مقامات پر چلائے اور کئی افراد کی جان بچائی۔
راحت کا شہریوں پر مثبت اثر
ترمیماہلِ چینائی یونس کے جذبہ انسانیت سے بے حد متاثر ہوئے۔ ایک بے یارومددگار حاملہ عورت جس کی انھوں نے بذات خود جان بچائی تھی، ایک لڑکی کو بعد میں جنم دی تھی۔ اس لڑکی کا اس خاتون اور اس کے شوہر نے نام "یونس" رکھا۔ تاہم محمد یونس اپنی سرگرمیوں کو مذہب وملت کی تنگ نظری سے بالاتر ہو کر انسانیت دوستی سے جوڑ کر دیکھتے ہیں۔ انھوں نے متاثرہ خاندان کو مطلع کیا کہ وہ بے بی یونس کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے تیار ہیں۔[1]
اعزاز برائے بہادری
ترمیمتمل ناڈو حکومت نے محمد یونس کو 2016ء کے یوم جمہوریہ بھارت کے موقع پر انّا تمغا برائے بہادری (Anna Medal for Gallantry award) عطا کیا۔ یہ اعزاز انھیں چینائی کے طوفان کے دوران "بے لوث، دلیرانہ اور شریفانہ" (selfless, brave and noble act) انداز میں 600 افراد کی کشتیوں کے ذریعے جان بچانے کی وجہ سے دیا گیا تھا۔[2] کچھ خبروں میں بچائے جانے والے لوگوں کی یہ تعداد 2,100 بتائی گئی ہے۔ اس موقع پر یونس نے نوجوانوں کو ایک دوسرے کی مدد کے لیے آگے آنے کے لیے ایک موبائیل ایپ متعارف کرنے کا بھی اعلان کیا۔[3]