مذہب یا فقہی مذہب ایک فقہی (اسلامی اصول قانون) مکتب فکر ہوتا ہے۔ اسلام کی ابتدائی 150 سالہ تاریخ کئی فقہی مذاہب تھے، جو رفتہ رفتہ ختم ہو گئے یا دوسرے مذاہب فقہ میں ضم ہو گئے۔ عمان کا پیغام، 2005ء میں جن فقہی مذاہب کی توثیق کی گئی، جس کی تصدیق دنیا بھر کے جید علمائے اسلام نے کی، چار اہل سنت فقہی مکاتب فکر (حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی)، 2 شیعہ فقہی مکاتب فکر (فقہ جعفری، زیدیہاباضیہ مکتب فکر اور ظاہریت مکتب فکر کو باضابطہ قابل قبول قرار دیا ہے۔[1] اہل سنت و جماعت کا سب سے پہلا فقہی مذہب جسے اہل علم مذہب ابن عباس یا فقہ عباسیہ کے نام سے جانتے ہیں ہے۔اسی فقہ عباسیہ کے دو جلیل القدر فقہا ابوالعباس سفاح عباسی اور جعفر منصور عباسی نے خلافت عباسیہ قائم کی۔

اس کے علاوه اہل سنت اور سنی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے کچھ اور فقہی مذاہب بھی تھے لیکن اب وه ناپید ہو چکے ہیں:


کچھ خطوں میں باضابطہ یا نمایاں فقہ ہے؛ کچھ میں کم تعداد میں۔

دور جدید میں، صادق المہدی، سابق وزیر اعطم سوڈان، نے اسلام میں آٹھ قانونی مذاہب اور متغیر شاخیں تسلیم کی گئی ہیں جس کی تفصیل یہ ہے۔[2] عمان کا پیغام، کے تین نکات 200 علماء جن کا تعلق 50 سے زائد ممالک سے ہے، اس میں آٹھ قانونی مذاہب کو تسلیم کیا گیا ہے۔[3]

  1. حنفی (سنی)
  2. فقہ مالکی (سنی)
  3. شافعی (سنی)
  4. حنبلی (سنی)
  5. فقہ جعفری (بشمول۔ مستعلیہ-طیبی اسماعیلی)[4] (اہل تشیع)
  6. زیدیہ (شیعہ)
  7. اباضیہ
  8. ظاہریت

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Amman Message"
  2. Hassan Ahmed Ibrahim, "An Overview of al-Sadiq al-Madhi's Islamic Discourse." Taken from The Blackwell Companion to Contemporary Islamic Thought, p. 172. Ed. Ibrahim Abu-Rabi'. ہوبوکین، نیو جرسی: Wiley-Blackwell, 2008. ISBN 978-1-4051-7848-8
  3. The Three Points of The Amman Message V.1
  4. نزاریہ، who are not recognized as ایک قانونی مذہب (فقہی مکتب فکر) are much closer to باطنیہ-نزاری اسماعیلی بجائے اس کے فقہ جعفری۔

مزید پڑھیے

ترمیم