کسی جاندار کے جسم کی موت کے بعد کی حالت کو مردار کہتے ہیں، جس کے لفظی و لغوی معنی ہیں مرا ہوا۔ مردار جانوروں کی لاشیں بہت سے ماحولی نظام میں گوشت خور اور ہمہ خور جانوروں کی خوراک کے حصول کا اہم ذریعہ ہے۔ مردار جانوروں کا گوشت کھانے والوں یا مرے ہوئے جانوروں کی باقیات کی صفائی کرنے والوں میں لگڑبھگے، گدھ، شمالی امریکا کا گنجا عقاب، ریکون اور نیلی زبان والی چھپکلی شامل ہے۔ اس کے علاوہ کئی غیر فقاری جانور مثلاً کئی قسم کے کیڑے اور مردار خور بھونرے بھی مردار جانوروں کی باقیات کو ختم کرکے معاشرے کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مردے ہوئے جانوروں کا جسم، مرنے کے کچھ دیر بعد ہی گلنا سڑنا شروع ہوجاتا ہے اور ا س کے نتیجے میں کیڑے مکوڑے اور جراثیم وغیرہ اس کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔ مرنے کے کچھ دیر کے بعد ہی جراثیموں کی بدولت لاش تعفن اُٹھنے لگتا ہے اور رطوبت مردار سے خارج ہونے لگتی ہے۔ کچھ پودے اور پھپھوندیاں لاشوں کے اجزاء کو تحلیل کرنے میں مدد دیتے ہیں اور حشرات اس عمل میں ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہیں تاکہ معاشرے توازن برقرار رہے اور بازتخلیق کا عمل مکمل ہو۔ جو پودے اس طرح کے تعامل کا مظاہرہ کرتے ہیں، انھیں مردار خور پودے کہا جاتا ہے۔

مغربی آسٹریلیا میں ایک عقاب مردار کینگرو کی ضیافت اُڑاتے ہوئے

مزید دیکھیے

ترمیم