مردوں کا ہاکی عالمی کپ 2018ء
مردوں کا ہاکی عالمی کپ 2018ء ایک مردوں کا بین الاقوامی فیلڈ ہاکی ٹورنامنٹ تھا۔ جو ہاکی عالمی کپ کا 14واں ایڈیشن تھا۔ یہ ٹورنامنٹ بین الاقوامی ہاکی فیڈریشن نے منعقد کروایا۔ یہ ٹورنامنٹ 28 نومبر سے 16 دسمبر 2018ء تک کلینگا اسٹیڈیم، بھونیشور، بھارت میں منعقد ہوا۔[1] اس ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب 27 نومبر کو منعقد ہوئی اس تقریب کے دوران میں بھارت کا سب سے بڑا ڈرون جہاز منظر عام پر آیا۔[2][3]
2018ء مردوں کے عالمی کپ کا لوگو | |||
ٹورنامنٹ کی تفصیلات | |||
---|---|---|---|
میزبان ملک | بھارت | ||
شہر | بھونیشور | ||
تاریخ | 28 نومبر تا 16 دسمبر، 2018ء | ||
ٹیمیں | 16 (5 کنفیڈریشن سے) | ||
مقام | کلینگا اسٹیڈیم | ||
تین بہترین ٹیمیں | |||
چیمپئن | بلجئیم (1 بار) | ||
دوسرا مقام | نیدرلینڈز | ||
تیسرا مقام | آسٹریلیا | ||
ٹورنامنٹ کے اعداد و شمار | |||
میچ کھیلے | 36 | ||
گول کیے | 157 (4.36 فی میچ) | ||
ٹاپ اسکورر | الیکزینڈر ہینڈرکس بلیک گوورز (7 گول) | ||
بہترین کھلاڑی | آرتھر وان ڈورین | ||
|
بلجئیم نے فائنل میچ میں 0–0 سے میچ برابر ہونے کے بعد پینلٹی شوٹ آؤٹ میں نیدرلینڈز کو 3–2 سے ہراکر پہلی بار عالمی کپ جیتا۔ جبکہ دفاعی فاتح آسٹریلیا نے تیسرے مقام کے مقابلہ میں انگلستان کو 8–1 سے ہراکر کانسی تمغا حاصل کیا۔[4]
میزبان کا انتخاب
ترمیممارچ 2018ء میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے میزبانی کے لیے آسٹریلیا، بیلجیئم، بھارت، نیوزی لینڈ اور ملائیشیا کے نام پر غور کیا۔[5][6][7] بعد میں، بیلجیئم اور آسٹریلیا نے میزبانی سے معذرت کرلی۔[8] 7 نومبر، 2018 کو سوئٹزرلینڈ میں منعقد ہونے والی ایک اہم تقریب کے دوران میں بھارت کو میزبانی دے دی گئی۔
اہلیت
ترمیم12 ٹیموں سے تعداد بڑھ کر 16 ہونے کے بعد، ایک نیا اہلیت طریقہ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی طرف سے متعارف کروایا۔ مندرجہ ذیل میں 16 اہل ٹیموں اور انھوں نے کیسے اہلیت حاصل کی دکھایا گیا ہے۔[9]
تاریخیں | مقابلے | مقام | اہل ٹیمیں |
---|---|---|---|
7 نومبر، 2013ء | میزبان ملک | بھارت (5) | |
15–25 جون، 2017ء | 2016–17 ایف آئی ایچ مردوں کا ہاکی عالمی لیگ - سیمی فائنلز | لندن، برطانیہ | انگلستان (7) ملائیشیا (12) کینیڈا (11) پاکستان (13) چین (17) |
8–23 جولائی، 2017ء | جوہانسبرگ، جنوبی افریقا | بلجئیم (3) جرمنی (6) نیوزی لینڈ (8) ہسپانیہ (9) آئرلینڈ (10) فرانس (16) | |
4–12 اگست، 2017ء | 2017ء پین امریکا کپ | لنکاسٹر، امریکا | ارجنٹائن (2) |
19–27 اگست، 2017ء | 2017ء یورو ہاکی چیمپیئن شپ | امستلوین، نیدرلینڈز | نیدرلینڈز (4) |
11–15 اکتوبر، 2017ء | اوشینیا کپ 2017ء | سڈنی، آسٹریلیا | آسٹریلیا (1) |
11–22 اکتوبر، 2017ء | 2017ء ہاکی ایشیا کپ | ڈھاکہ، بنگلہ دیش | 1 |
22–29 اکتوبر، 2017ء | 2017ء ہاکی افریقا کپ | اسماعیلیہ، مصر | جنوبی افریقا (15) |
فارمیٹ
ترمیم16 ٹیموں کو 4، 4 کر کے 4 گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر ٹیم گروپ میں باقی تینوں ٹیموں سے 3 میچ کھیلے گی۔ ہر گروپ سے پہلی درجے کی ٹیم کواٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کرے گی جبکہ دوسرے اور تیسرے درجے کی ٹیمیں باقی گروپوں کی دوسرے اور تیسرے درجے والی ٹیمیں سے، کواٹرفائنل میں کوالیفائی کرنے کے لیے کھیلیں گیں۔
دستے
ترمیمامپائر
ترمیمانٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے اس عالمی کپ کے لیے 16 امپائرز کو بلایا۔[10]
- دیے گو بارباس (ARG)
- ڈان برسٹرو (ENG)
- مرسن گوچل (POL)
- بین گوٹگین (GER)
- ایڈم کیرنز (AUS)
- ارک کوہ (MAS)
- لم ہانگ ین (SGP)
- مارٹن مڈین (SCO)
- رگھو پرساد (IND)
- جاوید شیخ (IND)
- سیمن ٹیلر (NZL)
- ڈیوڈ ٹوملینسن (NZL)
- جونس ہیک (NED)
- فرانسسکو واسکیوز (ESP)
- گروگوری یٹین ہوو (BEL)
- پیٹر رائٹ (RSA)
نتائج
ترمیم27 فروری، 2018ء کو اس شیڈول کا اعلان کیا گیا۔[11] بھارتی معیاری وقت کے مطابق
پہلا مرحلہ
ترمیمپول اے
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیت | ڈرا | ہار | گول کیے | گول خلاف | گول فرق | پوائنٹس | اہلیت |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | ارجنٹائن | 3 | 2 | 0 | 1 | 10 | 8 | +2 | 6 | کواٹر فائنل |
2 | فرانس | 3 | 1 | 1 | 1 | 7 | 6 | +1 | 4 | کراس اوور |
3 | نیوزی لینڈ | 3 | 1 | 1 | 1 | 4 | 6 | −2 | 4 | |
4 | ہسپانیہ | 3 | 0 | 2 | 1 | 6 | 7 | −1 | 2 | باہر ہو گئے |
Rules for classification: 1) پوائنٹس؛ 2) گولوں کا فرق؛ 3) گول اسکور کیے؛ 4) آپسی مقابلے کا نتیجہ[12]
|
|
|
|
|
|
پول بی
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیت | ڈرا | ہار | گول کیے | گول خلاف | گول فرق | پوائنٹس | اہلیت |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | آسٹریلیا | 3 | 3 | 0 | 0 | 16 | 1 | +15 | 9 | کواٹر فائنل |
2 | انگلستان | 3 | 1 | 1 | 1 | 6 | 7 | −1 | 4 | کراس اوور |
3 | چین | 3 | 0 | 2 | 1 | 3 | 14 | −11 | 2 | |
4 | آئرلینڈ | 3 | 0 | 1 | 2 | 4 | 7 | −3 | 1 | باہر ہو گئے |
Rules for classification: 1) پوائنٹس؛ 2) گولوں کا فرق؛ 3) گول اسکور کیے؛ 4) آپسی مقابلے کا نتیجہ[12]
|
|
|
|
|
|
پول سی
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیت | ڈرا | ہار | گول کیے | گول خلاف | گول فرق | پوائنٹس | اہلیت |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | بھارت (H) | 3 | 2 | 1 | 0 | 12 | 3 | +9 | 7 | کواٹر فائنل |
2 | بلجئیم | 3 | 2 | 1 | 0 | 9 | 4 | +5 | 7 | کراس اوور |
3 | کینیڈا | 3 | 0 | 1 | 2 | 3 | 8 | −5 | 1 | |
4 | جنوبی افریقا | 3 | 0 | 1 | 2 | 2 | 11 | −9 | 1 | باہر ہو گئے |
Rules for classification: 1) پوائنٹس؛ 2) گولوں کا فرق؛ 3) گول اسکور کیے؛ 4) آپسی مقابلے کا نتیجہ[12]
(H) Host
|
|
|
|
|
|
پول ڈی
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیت | ڈرا | ہار | گول کیے | گول خلاف | گول فرق | پوائنٹس | اہلیت |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | جرمنی | 3 | 3 | 0 | 0 | 10 | 4 | +6 | 9 | کواٹر فائنل |
2 | نیدرلینڈز | 3 | 2 | 0 | 1 | 13 | 5 | +8 | 6 | کراس اوور |
3 | پاکستان | 3 | 0 | 1 | 2 | 2 | 7 | −5 | 1 | |
4 | ملائیشیا | 3 | 0 | 1 | 2 | 4 | 13 | −9 | 1 | باہر ہو گئے |
Rules for classification: 1) پوائنٹس؛ 2) گولوں کا فرق؛ 3) گول اسکور کیے؛ 4) آپسی مقابلے کا نتیجہ[12]
|
|
|
|
|
|
ناک آؤٹ مرحلہ
ترمیمکراس اوورز | کواٹر فائنلز | سیمی فائنلز | فائنل | |||||||||||
12 دسمبر | ||||||||||||||
ارجنٹائن | 2 | |||||||||||||
10 دسمبر | ||||||||||||||
انگلستان | 3 | |||||||||||||
انگلستان | 2 | |||||||||||||
15 دسمبر | ||||||||||||||
نیوزی لینڈ | 0 | |||||||||||||
انگلستان | 0 | |||||||||||||
بلجئیم | 6 | |||||||||||||
13 دسمبر | ||||||||||||||
جرمنی | 1 | |||||||||||||
11 دسمبر | ||||||||||||||
بلجئیم | 2 | |||||||||||||
بلجئیم | 5 | |||||||||||||
16 دسمبر | ||||||||||||||
پاکستان | 0 | |||||||||||||
بلجئیم (پ۔ ش۔ آ۔) | 0 (3) | |||||||||||||
نیدرلینڈز | 0 (2) | |||||||||||||
12 دسمبر | ||||||||||||||
آسٹریلیا | 3 | |||||||||||||
10 دسمبر | ||||||||||||||
فرانس | 0 | |||||||||||||
فرانس | 1 | |||||||||||||
15 دسمبر | ||||||||||||||
چین | 0 | |||||||||||||
آسٹریلیا | 2 (3) | |||||||||||||
نیدرلینڈز (پ۔ ش۔ آ۔) | 2 (4) | تیسرے درجہ کا مقابلہ | ||||||||||||
13 دسمبر | 16 دسمبر | |||||||||||||
بھارت | 1 | انگلستان | 1 | |||||||||||
11 دسمبر | ||||||||||||||
نیدرلینڈز | 2 | آسٹریلیا | 8 | |||||||||||
نیدرلینڈز | 5 | |||||||||||||
کینیڈا | 0 | |||||||||||||
کراس اوورز
ترمیم
|
|
|
|
کواٹر فائنلز
ترمیم
|
|
|
|
سیمی فائنلز
ترمیم
|
|
تیسرے مقام کا مقابلہ
ترمیم
|
فائنل
ترمیم
|
آخری درجے
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیت | ڈرا | ہار | گول کیے | گول خلاف | گول فرق | پوائنٹس | آخری نتیجہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | بلجئیم | 7 | 5 | 2 | 0 | 22 | 5 | +17 | 17 | طلائی تمغا |
2 | نیدرلینڈز | 7 | 4 | 2 | 1 | 22 | 8 | +14 | 14 | چاندی تمغا |
3 | آسٹریلیا | 6 | 5 | 1 | 0 | 29 | 4 | +25 | 16 | کانسی تمغا |
4 | انگلستان | 7 | 3 | 1 | 3 | 12 | 23 | −11 | 10 | چوتھا درجہ |
5 | جرمنی | 4 | 3 | 0 | 1 | 11 | 6 | +5 | 9 | کواٹر فائنلز میں باہر ہو گئے |
6 | بھارت (H) | 4 | 2 | 1 | 1 | 13 | 5 | +8 | 7 | |
7 | ارجنٹائن | 4 | 2 | 0 | 2 | 12 | 11 | +1 | 6 | |
8 | فرانس | 5 | 2 | 1 | 2 | 8 | 9 | −1 | 7 | |
9 | نیوزی لینڈ | 4 | 1 | 1 | 2 | 4 | 8 | −4 | 4 | کراس اوورز میچوں میں باہر ہو گئے |
10 | چین | 4 | 0 | 2 | 2 | 3 | 15 | −12 | 2 | |
11 | کینیڈا | 4 | 0 | 1 | 3 | 3 | 13 | −10 | 1 | |
12 | پاکستان | 4 | 0 | 1 | 3 | 2 | 12 | −10 | 1 | |
13 | ہسپانیہ | 3 | 0 | 2 | 1 | 6 | 7 | −1 | 2 | گروپ مرحلے میں باہر ہو گئے |
14 | آئرلینڈ | 3 | 0 | 1 | 2 | 4 | 7 | −3 | 1 | |
15 | ملائیشیا | 3 | 0 | 1 | 2 | 4 | 13 | −9 | 1 | |
16 | جنوبی افریقا | 3 | 0 | 1 | 2 | 2 | 11 | −9 | 1 |
اعزازات
ترمیممندرجہ ذیل اعزازات تقسیم کیے گئے۔[4]
ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی | ٹورنامنٹ کا بہترین گول کیپر | ٹورنامنٹ کا بہترین نوجوان کھلاڑی | ٹاپ گول اسکورر | فیئر پلے اعزاز |
---|---|---|---|---|
آرتھر وان ڈورین | پرمن بلاک | تھجس وان ڈیم | بلیک گوورز الیکزینڈر ہینڈرکس |
ہسپانیہ |
گول اسکوررز
ترمیم4.36 گول فی میچ کی اوسط کے ساتھ، 36 میچوں میں، 157 گول اسکور ہوئے۔
7 گول
6 گول
4 گول
3 گول
2 گول
1 گول
- لوکاس ولا
- ٹم ہوورڈ
- ٹرینٹ مٹن
- ایڈی اوکینڈن
- فلائن اوگلوی
- کورے ویر
- ڈیلان ووہٹرسپون
- فیلکس ڈینایر
- لوئک لیوپیرٹ
- مارک پیئرسن
- فلورس وان سون
- اسکوٹ ٹپر
- ڈو ٹلیک
- گو جن
- گو زیاوپنگ
- ڈیوڈ کنڈن
- ہیری مرٹن
- جیمز گال
- لیوک ٹیلر
- گسپرڈ باومگارٹن
- ارسٹیڈ کوسنے
- ہیگو گینیسٹیٹ
- فرانسوئس گویٹ
- ڈیٹر لنیکوگل
- متھیاس ملر
- لوکاس ونڈفیڈر
- امت روہداس
- چنگلینسنا سنگھ
- مندیپ سنگھ
- کرس کارگو
- الین سوتھرن
- نبیل فقری
- فیضل ساری
- سیو وان ایس
- لرس بالک
- جورٹ کرون
- مرکو پریوسر
- گلین سچرمین
- باب ڈی ووگڈ
- سٹیفن جینس
- ہیڈن فلپس
- محمد عتیق
- محمد عمر بھٹہ
- نکوبائل نٹلی
- نکولس سپونر
- البرٹ بیلٹرن
- انریک گونزلیز
- جوزپ رومیو
- ونسیز ریوز
ماخذ: FIH
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "England & India to host Hockey World Cups 2018"۔ FIH۔ 7 نومبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-11-08
- ↑ "Odisha dazzles world hockey"۔ The New Indian Express۔ مورخہ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-28
- ↑ "Hockey World Cup 2018 Opening Ceremony, Highlights: Shah Rukh Khan, Madhuri Dixit, AR Rahman add colour". hindustantimes.com (بانگریزی). 27 نومبر 2018. Archived from the original on 2018-12-26. Retrieved 2018-11-28.تصنيف:انگریزی (en) زبان پر مشتمل حوالہ جات
- ^ ا ب "Belgium's Red Lions win Odisha Hockey Men's World Cup Bhubaneswar 2018"۔ FIH۔ 16 دسمبر 2018۔ مورخہ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-16
- ↑ "FIH Opens World Cup 2018 Bidding Process"۔ FIH۔ 4 فروری 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-11-09
- ↑ "Six nations shortlisted for Hockey World Cups 2018"۔ FIH۔ 18 مارچ 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-11-09
- ↑ "Five nations in battle to host FIH World Cups 2018"۔ FIH۔ 10 ستمبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-11-08
- ↑ "Four nations prepare to learn fate of 2018 Hockey World Cup bids"۔ FIH۔ 6 نومبر 2013۔ مورخہ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-11-08
- ↑ "Qualification System for Hockey World Cup 2018" (PDF)۔ FIH۔ 3 جولائی 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-12-09
- ↑ "FIH announces officials for Odisha Hockey Men's World Cup Bhubaneswar 2018"۔ FIH۔ 19 دسمبر 2017۔ مورخہ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-28
- ↑ "Pools and match schedule for Odisha Hockey Men's World Cup Bhubaneswar 2018 revealed"۔ FIH۔ 27 فروری 2018۔ مورخہ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-27
- ^ ا ب پ ت Regulations