مسلم انڈپینڈنٹ پارٹی

بھارت کی سابق سیاسی جماعت
(مسلم آزاد پارٹی سے رجوع مکرر)

مسلم انڈپینڈنٹ پارٹی (انگریزی: Muslim Indipendent Party) ایک سیاسی جماعت تھی، 1935ء میں جس کی بنیاد ابو المحاسن محمد سجاد نے بھارت میں رکھی تھی۔

تاریخ

ترمیم

اس پارٹی کی بنیاد 1935ء میں امارت شرعیہ کے امیر ابو المحاسن محمد سجاد نے[1] بہار کے ان مسلمانوں کی نمائندگی کرنے کے لیے رکھی تھی، جو کانگریس اور مسلم لیگ سے مایوس ہو چکے تھے۔ چوں کہ کانگریس کے پاس ہندوستان کی مسلم آبادی سے متعلق کوئی واضح پالیسی موجود نہیں تھی اور مسلم لیگ ایک الگ قوم کی وکالت کر رہی تھی، جو ملک کو تقسیم کررہی تھی، اس لیے بہار کے مسلمانوں نے اپنی پارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔

بیرسٹر محمد یونس اور سید عبد العزیز اس وقت سب سے زیادہ بااثر مسلم لیڈر تھے۔ یونس نے مسلم انڈپینڈنٹ پارٹی تشکیل دی، جس نے کانگریس اور مسلم لیگ دونوں کی مخالفت کو بیان کرتے ہوئے "انڈپینڈنٹ" (آزاد) کا لفظ استعمال کیا اور سید عبد العزیز نے مسلم یونائیٹڈ پارٹی تشکیل دی۔ 1937ء کے انتخابات میں یہ پارٹی بہار کی سب سے بڑی مسلم سیاسی جماعت اور کانگریس کے بعد بہار میں دوسری بڑی پارٹی بن کر ابھری۔

مسلمانوں کے لیے مخصوص 40 نشستوں میں سے مسلم انڈپینڈنٹ پارٹی نے 20 میں کامیابی حاصل کی۔ سید عبد العزیز کی مسلم یونائیٹڈ پارٹی نے سات نشستوں پر کامیابی حاصل کی، چار مسلمان کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے اور آٹھ آزاد مسلم امیدوار بھی منتخب ہوئے۔ یونس نے دیہی پٹنہ ویسٹ سیٹ پر پارٹی کے لیے کامیابی حاصل کی اور سید منت اللہ رحمانی بھاگلپور / مونگیر میں جیت گئے۔ مسلم انڈپینڈنٹ پارٹی نے 1937 میں بہار میں حکومت بنائی۔ یونس ، پارٹی صدر ، 1 اپریل 1937 کو بہار کے وزیر اعلی بنے۔ مسلم انڈپینڈنٹ پارٹی؛ مسلم لیگ کو یہ ثابت کرنے کے لیے کانگریس کے ساتھ مخلوط حکومت تشکیل دینا چاہتی تھی کہ ہندو اور مسلمان؛ یہ دو سب سے بڑے مذہبی گروہ؛ ایک جیسے وقار اور حقوق کے ساتھ موجود ہو سکتے ہیں؛ لیکن کانگریس نے یونس کی تجویز کو مسترد کر دیا اور صرف حکومت بنانے کی کوشش کی۔ پختہ سوشلسٹ یوتھ لیڈر جے پرکاش نرائن نے یونس کی طرف سے حکومت بنانے کی گورنر کے دعوت نامے کو قبول کرنے پر کڑی تنقید کی۔ ان کی کانگریس سوشلسٹ پارٹی نے مسلم آزاد پارٹی کی حکومت کے خلاف مظاہرے کیے۔

پارٹی جلد ہی اقتدار سے محروم ہو گئی، جس سے ریاست میں کانگریس کو حکومت بنانے کی اجازت ملی۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. نور عالم خلیل امینی۔ "مولانا جلیل القدر عالم قائد امیرِ شریعت: حضرت مولانا سید منت اللہ رحمانی - چند یادیں"۔ پسِ مرگ زندہ (بزبان Urdu) (5واں، فروری 2017 ایڈیشن)۔ دیوبند: ادارہ علم و ادب۔ صفحہ: 234 
  2. 2 December 1937 Indian Nation Daily