مسلم راشٹریہ منچ

آر ایس ایس سے منسلک مسلم تنظیم

مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم؛ ترجمہ: مسلم قومی فورم) بھارت میں ایک مسلم تنظیم ہے، جو ہندو قوم پرست راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے متاثر ہے۔ یہ 2002ء میں اس وقت کے آر ایس ایس سربراہ کے ایس سدرشن کی موجودگی میں مسلم کمیونٹی کے ساتھ بات چیت بڑھانے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔[1]

مسلم راشٹریہ منچ
اہم لوگ
اندریش کمار
رضاکار10,000[1]
ویب سائٹwww.muslimrashtriyamanch.org

نظریات اور سرگرمیاں

ترمیم

ایم آر ایم کی بنیاد بھارت میں مسلم برادریوں کو ہندؤوں کے قریب لانے کے بیان کردہ مقصد سے رکھی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس اور اس سے وابستہ افراد کے مسلم شکوک و شبہات غلط ہیں اور یہ کہ انڈین نیشنل کانگریس مسلم کمیونٹی میں قیادت کی ذمہ دار ہے۔[1] ایم آر ایم نے آر ایس ایس کے کئی اسباب بشمول گائے ذبیحہ پر پابندی کی حمایت کا بھی اظہار کیا ہے۔[1] اس کے قومی کنوینر محمد افضل نے بتایا کہ تنظیم کو گودھرا ریل آتشزدگی اور گجرات فسادات (2002ء) کے بعد کے دنوں میں نمایاں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔[2]

نومبر 2009ء میں بھارت کی سب سے بڑی اسلامی تنظیموں میں سے ایک جمعیت علمائے ہند نے ایک قرارداد منظور کی جس میں وندے ماترم کو غیر اسلامی گانا قرار دیا گیا۔ ایم آر ایم نے قرارداد کی مخالفت کا اظہار کیا۔ افضل نے کہا کہ "ہمارے مسلمان بھائیوں کو فتوی کی پیروی نہیں کرنی چاہیے؛ کیوں کہ وندے ماترم ملک کی قومی گیت ہے اور ہر بھارتی شہری کو اس کا احترام کرنا اور اسے پڑھنا چاہیے۔" ایم آر ایم نے مزید کہا کہ جن مسلمانوں نے اسے گانے سے انکار کیا وہ اسلام اور بھارت دونوں کے مخالف تھے۔[3][4] اگست 2008ء میں ایم آر ایم نے امرناتھ یاترا کے لیے زمین کی تقسیم کے حق میں دہلی کے لال قلعہ سے کشمیر تک ایک "پیغامِ امن" یاترا کا اہتمام کیا۔ جھارکھنڈ شاہی امام مولانا حزب الرحمان میرٹھی کی قیادت میں یاترا کے 50 کارکنوں کو ابتدائی طور پر جموں و کشمیر کی سرحد پر روک دیا گیا۔ انھیں بعد میں جموں جانے کی اجازت دی گئی، جہاں انھوں نے ’’ شری امرناتھ سنگھرش سمیتی ‘‘ کے ساتھ میٹنگ کی۔ [5][6][7] نومبر 2009ء میں ایم آر ایم نے دہشت گردی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ممبئی میں گیٹ وے آف انڈیا کی طرف جانے والے ترنگا یاترا (قومی پرچم کے اعزاز میں مارچ) کا اہتمام کیا تھا۔ ایک ہزار رضاکاروں نے دہشت گردی کے خلاف عہد لیا اور اپنے آبائی اضلاع میں اس کے خلاف مہم چلانے کا عزم کیا۔[7] ستمبر 2012 میں ایم آر ایم نے آئین ہند کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے لیے ایک دستخطی مہم کا اہتمام کیا، جو ریاست جموں و کشمیر کو محدود خود مختاری دیتی ہے اور دعوی کیا ہے کہ اس نے 700،000 دستخط جمع کیے ہیں۔[8]

بھارت کے عام انتخابات، 2014ء میں ایم آر ایم نے بھارتیہ جنتا پارٹی امیدوار نریندر مودی کے لیے مہم چلائی۔ افضل نے کہا کہ ایم آر ایم انتخابات سے قبل 50 ملین مسلمانوں تک پہنچنے کی کوشش کرے گی۔[2] جب گجرات فسادات میں مودی کے ملوث ہونے کے بارے میں سوال کیا گیا تو افضل نے کہا:

اگر مسٹر مودی فسادات میں ملوث ہوتے تو ان کی پولیس 1200 راؤنڈ نہیں چلاتی اور 200 سے زیادہ فسادیوں کو ہلاک کر دیتی۔ ہر عدالت نے انہیں بری کر دیا ہے۔ اور گجرات میں گزشتہ 12 سالوں میں فرقہ وارانہ تشدد کا ایک بھی واقعہ نہیں ہوا ہے۔[2]

2015ء میں مسلم راشٹریہ منچ نے یوگا کی عالمگیر اپیل اور قبولیت پر "یوگا اور اسلام" کے عنوان سے ایک کتاب شائع کی۔ اس کتاب کے صفح 29 اور 30 ​​پر انھوں نے الف لام میم (الۤـمّۤ) کے معنی کو اوم (ॐ) کے طور پر ذکر کیا ہے، جو قرآن اور حدیث کے خلاف ہے، قرآن اور حدیث نے ان الفاظ کے معنی نہیں بتائے ہیں- مسلم راشٹریہ منچ شیو کو مانتا ہیں -

منچ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ 'یوگا' کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، مزید کہا کہ "نماز یوگا آسن کی ایک قسم ہے"۔ اس اقدام کی مرکزی وزارتِ آیور وید، یوگا، طبی علاج، طب یونانی، سدھا و ہومیوپیتھی (آیوش) نے حمایت کی؛ لیکن ہندو گروہوں نے تحفظات کا اظہار کیا۔[9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت Danish Raza (18 January 2014)۔ "The saffron Muslim"۔ Hindustan Times۔ 06 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اکتوبر 2014 
  2. ^ ا ب پ Pavan Dahat (3 March 2014)۔ "Follow your conscience: RSS to appeal to Muslims"۔ The Hindu۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2014 
  3. Sat D. Sharma (1 May 2012)۔ India Marching: Reflections from a Nationalistic Perspective۔ iUniverse۔ صفحہ: 199۔ ISBN 978-1-4759-1423-8 
  4. "Muslim organisation slams Vande Mataram fatwa"۔ The Indian Express۔ Nov 9, 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2014 
  5. "Welcome to MRM"۔ 19 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2014 
  6. "Curfew lifted in Poonch, Kathua, relaxed in 4 districts"۔ Outlook۔ 10 August 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2014 
  7. ^ ا ب "Pro-RSS Muslims take anti-terror vow"۔ Hindustan Times۔ 19 November 2009۔ 06 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2014 
  8. "7 lakh Muslims have signed up for revoking Art 370: RSS outfit"۔ Indian Express۔ 29 December 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2014 
  9. Govt. pushes yoga’s universal appeal, Ministry releases book, The Hindu, 18 June 2015.