اناطولیہ (جدید ترکی کا ایشیائی علاقہ)، لیونت (جدید اسرائیلمغربی کنارہ، غزہ پٹی، اردن، شام اور لبنان، گرجستان، آرمینیا اور بین النہرین (عراق) اور مشرقی شام کو مجموعی طور پر مشرق قریب کہا جاتا ہے۔

مشرق قریب ایک ایسی اصطلاح ہے جو ماہرین آثار قدیمہ، جغرافیہ دان اور تاریخ دان عموماً استعمال کرتے ہیں تاہم یہ ذرائع ابلاغ پر رائج نہیں۔ متبادل اصطلاح مشرقی وسطٰی مشرق قریب کے ماہرین آثار قدیمہ اور تاریخ دان استعمال نہیں کرتے۔ آج کل اس حوالے سے ایک جدید اصطلاح جنوب مغربی ایشیا سامنے آ رہی ہے تاہم یہ قبولیت عام حاصل نہیں کر سکی۔

مشرق قریب کی اصطلاح پہلی بار 1890ء کی دہائی میں استعمال کی گئی جب 1894ء میں مشرق بعید میں سینو جاپانی جنگ کا آغاز ہوا اور مشرق قریب کے علاقوں میں آرمینی باشندوں کا مبینہ قتل عام اور کریٹ اور مقدونیہ میں عدم استحکام کی فضا پیدا ہوئی۔ اس طرح بیک وقت ان واقعات کے پیش آنے کے باعث دونوں علاقوں کے لیے الگ اصطلاحات وجود میں آئیں۔ برطانوی ماہر آثار قدیمہ ڈیوڈ جارج ہوگارتھ نے 1902ء میں یہ اصطلاح شائع کی جس میں سلطنت عثمانیہ کے مقبوضات (البانیہ، مونٹی نیگرو، جنوبی سربیا اور بلغاریہ، یونان، مصر) اور جزیرہ نما عرب اور ایران کے مغربی علاقے شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

ترمیم