مصطفیٰ اول، پورا نام مصطفیٰ اول ابن محمد ثالث ابن مراد ثالث۔ خلافت عثمانیہ کا پندرھواں حکمران۔ سلطان احمد اول نے اپنی وفات کے وقت 7 (سات) لڑکے چھوڑے جن میں سے 3 (تین) تخت نشین ہوئے لیکن مصطفیٰ اول کو سلطان احمد اپنا جانشین کرگیا تھا۔ اب تک 14 (چودہ) پشتوں سے خلافت عثمانیہ کی وراثت باپ سے بیٹے کو منتقل ہوتی تھی۔ یہ پہلا اتفاق تھا کہ بیٹے کی بجائے بھائی وراث تخت ہوا۔[3] یہ اس لیے ہوا کیونکہ سلطان احمد کا بیٹا عثمان ثانی اس وقت کم عمر تھا۔[4]

مصطفیٰ اول
(ترکی میں: مصطفى اول ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 24 جون 1591ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استنبول   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 جنوری 1639ء (48 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استنبول [2]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن آیاصوفیا   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد محمد ثالث   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ حلیمہ سلطان   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان عثمانی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلطان سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
22 نومبر 1617  – 26 فروری 1618 
احمد اول  
عثمان ثانی  
سلطان سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
20 مئی 1622  – 10 ستمبر 1623 
عثمان ثانی  
مراد رابع  
عملی زندگی
پیشہ حاکم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ترکی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

مصطفیٰ اول کی عمر زیادہ تر حرم میں گذری تھی، اس وجہ سے ضعیف العقل اور امور سلطنت سے بے خبر تھا۔ مصطفیٰ کی نااہلیت کے واضح ہو جانے کے بعد امراءسلطنت نے یہ حال دیکھ کر اس کو تین ماہ بعد 16 فروری 1618ء کو تخت سے اتار کر سلطان احمد کے 14 سالہ بڑے بیٹے عثمان خان کو تخت پر بٹھا دیا۔[3] انکشاریہ کی سعی کو اس واقعہ میں زیادہ دخل تھا۔[4] 1617ء سے 1618ء تک خلافت عثمانیہ کی باگ ڈور سنبھالنے والا سلطان تھا۔ وہ 1591ء کو مانیسا میں پیدا ہوا اور 20 جنوری 1639ء کو توپ کاپی محل، استنبول میں وفات پائی۔ وہ محمد سوم کا بیٹا تھا۔ ان کی والدہ حلیمہ سلطان تھیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ربط: https://d-nb.info/gnd/1017599777 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ربط: https://d-nb.info/gnd/1017599777 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  3. ^ ا ب کتاب:مکمل اسلامی انسائیکلوپیڈیا، مصنف:مرحوم سید قاسم محمود،ص- 1363
  4. ^ ا ب تاریخ ملت، ج-3، ص-94، مصنف- مفتی زین العابدین سجاد میرٹھی اور مفتی انتظام ﷲ شہابی اکبر آبادی
مصطفیٰ اول
پیدائش: 1591 وفات: جنوری 20, 1639
شاہی القاب
ماقبل  سلطان سلطنت عثمانیہ
نومبر 22, 1617 – فروری 26, 1618
مابعد 
ماقبل  سلطان سلطنت عثمانیہ
مئی 20, 1622 – ستمبر 10, 1623
مابعد 
مناصب سنت
ماقبل  خلیفہ
نومبر 22, 1617 – فروری 26, 1618
مابعد 
ماقبل  خلیفہ
مئی 20, 1622 – ستمبر 10, 1623
مابعد 

سانچہ:عثمانی شجرہ نسب