مضمون

ویکیپیڈیا ضد ابہام صفحہ

مضمون (انگریزی: article)، یونانی زبان کے لفظ arthron سے ماخوذ ہے۔[1] جس کے معنی بنیادی طور پر جوڑ کے ہوتے ہیں اور اپنی اسی اصل شکل میں آج بھی یہ لفظ مستعمل پایا جاتا ہے، جیسے طب میں arthritis کا لفظ یعنی التہاب مفصل یا جوڑوں کی شوزش[2] پھر اس جوڑ (یا بند) کے مفہوم سے اس میں جڑنے والے اجزاء کے تصور کی تشبیہ سے جز کا مطلب پیدا ہوا اور یہاں سے یہ لفظ کسی جریدے کے اجزاء یعنی مقالات کے لیے مستعمل ہوا۔ اس کا پرانا مفہوم یعنی جوڑ یا بند، طب کی مندرجہ بالا مثال کے علاوہ قانون میں بھی پایا جاتا ہے اور یہاں اس کو دو (افراد، اداروں، باتوں) کو جوڑنے والے معاہدے کے لیے اختیار کیا جاتا ہے جو اصل میں مجموعی طور پر کسی ملک کا قانون تشکیل کرتے ہیں۔ اب یہاں سے اس مجموعی کے تصور کو وسعت دے کر اردو میں اس قانونی اصطلاح برائے article کے لیے دفعہ کا لفظ اختیار کیا جاتا ہے؛ یعنی مجموعی قانون یا دستور کو تشکیل (formation) کرنے والی کوئی شق۔[3] عربی میں عام طور پر قانونی article کے لیے المادۃ (مادہ) یا بند کی اصطلاحات ملتی ہیں۔[4] اردو کا مذکورہ بالا لفظ شق بھی بعض اوقات قانونی article کے متبادل کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے لیکن عموماً یہ لفظ اس دفعہ کے لیے اختیار کیا جاتا ہے جس میں ترمیم (amendment) کی گئی ہو یا جو کسی دفعہ کے اجزاء بناتی ہو۔[5] اردو میں جیسا کہ اوپر بیان ہوا کسی جریدے کے article کے لیے بھی یہ لفظ آتا ہے لیکن وہاں اسے جریدے کا جزء کہنے کی بجائے مقالہ کہا جاتا ہے۔

نیز دیکھیےترميم

  • مصنوع، کوئی تجاریاتی چیز (ware)

حوالہ جاتترميم

  1. ایک انگریزی لغت میں article کا اندراج آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ education.yahoo.com (Error: unknown archive URL)
  2. ایک مستند طبی لغت میں arthritis کا اندراج
  3. ایک اردو لغت میں دفعہ کا 2 سرا اندراج
  4. ایک عربی لغت میں article کا اندراج
  5. اردو لغت میں شق کا 8 واں اندراج

6. ایک انگریزی لغت میں Paragraph کا اندراج----

  یہ ایک ضد ابہام صفحہ ہے۔ ایسے الفاظ جو بیک وقت متعدد معانی پر مشتمل ہوں یا متفرق شعبہ ہائے فنون سے وابستہ ہوں، انہیں ضد ابہام صفحہ کہا جاتا ہے۔ اگر کسی اندرونی ربط کے ذریعہ آپ اس صفحہ تک پہونچے ہیں تو، آپ اس ربط کو درست کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں تاکہ وہ ربط درست اور متعلقہ صفحہ سے مربوط ہو جائے۔ مزید تفصیل کے لیے ویکیپیڈیا:ضد ابہام ملاحظہ فرمائیں۔