مضمون
شجرہ نسب (کھکھل خان)
جلاب خان (اول)
|
شادی خان
|
جلاب خان (دوم)
جس کے 2 بیٹے تھے بڑے بیٹے کا نام فتح محمد خان اور چھوٹے بیٹے کے نام غلام محمد خان تھا
جو کے پہلے ساتھہ سومرو تھے سومرو جنھوں نے سندھ میں 350 سو سال حکومت کی اور اب بھی سندھ کے کئی علاقوں میں آباد ہے
بعد میں گورش نام کا لڑکا پیدا ہوا جو کے میر شاہک رند بلوچ کا نواسہ تھا
اس کی اولاد میں سے بڑا بیٹا فتح محمد خان ہوا اس کے بعد چوٹا خاں ہوا جس کی اولاد میں سے کھکھل خان تھا اس کھکھل خان کی زمینیں جھوک اتراء موضع ہزارہ اور موضع چورہٹہ میں تھی ٹوٹل کھکھل خان کا رقبہ 120 مربع کا مالک تھا کھکھل خان کی اولاد آج بھی موضع چورہنہ جو کے بعد میں چورہٹہ کہلایا
جھوک اتراء موضع ہزارہ اور بھی کئی علاقوں میں آباد ہے
The tribe history (Khakhal Khan)
Jalab Khan (I)
|
Marriage Khan
|
Jalab Khan (II)
Whose 2 sons were the elder son's name was Fateh Muhammad Khan and the younger son's name Ghulam Muhammad Khan
Satha Soomro who ruled Sindh for 350 hundred years and is still settled in many areas of Sindh
Later the guy named Gurush was born who was the grandson of K Mir Shahk Rind Baloch
The eldest son of his children was conquered by Muhammad Khan and then Chota Khan was the one of the children of Khakhal Khan. The lands of Khakhal Khan was in Jhook Atra-Mouza Hazara and Mouza Chhorata. The total Khakhal Khan's area was 120 square. The children of Khakhal Khan were still called Mouza Chorhna which was later called Chorhata
Jhok Uttara is settled in many more areasمضمون (انگریزی: article)، یونانی زبان کے لفظ arthron سے ماخوذ ہے۔[1] جس کے معنی بنیادی طور پر جوڑ کے ہوتے ہیں اور اپنی اسی اصل شکل میں آج بھی یہ لفظ مستعمل پایا جاتا ہے، جیسے طب میں arthritis کا لفظ یعنی التہاب مفصل یا جوڑوں کی شوزش[2] پھر اس جوڑ (یا بند) کے مفہوم سے اس میں جڑنے والے اجزاء کے تصور کی تشبیہ سے جز کا مطلب پیدا ہوا اور یہاں سے یہ لفظ کسی جریدے کے اجزاء یعنی مقالات کے لیے مستعمل ہوا۔ اس کا پرانا مفہوم یعنی جوڑ یا بند، طب کی مندرجہ بالا مثال کے علاوہ قانون میں بھی پایا جاتا ہے اور یہاں اس کو دو (افراد، اداروں، باتوں) کو جوڑنے والے معاہدے کے لیے اختیار کیا جاتا ہے جو اصل میں مجموعی طور پر کسی ملک کا قانون تشکیل کرتے ہیں۔ اب یہاں سے اس مجموعی کے تصور کو وسعت دے کر اردو میں اس قانونی اصطلاح برائے article کے لیے دفعہ کا لفظ اختیار کیا جاتا ہے؛ یعنی مجموعی قانون یا دستور کو تشکیل (formation) کرنے والی کوئی شق۔[3] عربی میں عام طور پر قانونی article کے لیے المادۃ (مادہ) یا بند کی اصطلاحات ملتی ہیں۔[4] اردو کا مذکورہ بالا لفظ شق بھی بعض اوقات قانونی article کے متبادل کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے لیکن عموماً یہ لفظ اس دفعہ کے لیے اختیار کیا جاتا ہے جس میں ترمیم (amendment) کی گئی ہو یا جو کسی دفعہ کے اجزاء بناتی ہو۔[5] اردو میں جیسا کہ اوپر بیان ہوا کسی جریدے کے article کے لیے بھی یہ لفظ آتا ہے لیکن وہاں اسے جریدے کا جزء کہنے کی بجائے مقالہ کہا جاتا ہے۔
نیز دیکھیے
ترمیم- مصنوع، کوئی تجاریاتی چیز (ware)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ایک انگریزی لغت میں article کا اندراج آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ education.yahoo.com (Error: unknown archive URL)
- ↑ ایک مستند طبی لغت میں arthritis کا اندراج
- ↑ ایک اردو لغت میں دفعہ کا 2 سرا اندراج
- ↑ ایک عربی لغت میں article کا اندراج
- ↑ اردو لغت میں شق کا 8 واں اندراج
6. ایک انگریزی لغت میں Paragraph کا اندراج----