2021ء مغربی بنگال اسمبلی انتخابات (انگریزی : 2021 West Bengal Legislative Assembly election) 8 مرحلوں میں 27 مارچ 2021ء تا 29 اپریل 2021ء ہونے ہیں۔[1]
2021ء مغربی بنگال اسمبلی انتخابات
→ 2016
27 مارچ – 29 اپریل 2021
2026 ←
2016ء کے گذشتہ اسمبلی انتخابات میں آل انڈیا ترنمول کانگریس نے 211 نشستیں حاصل کر کے اکثریت ثابت کی تھی۔ انڈین نیشنل کانگریس کو 44 اور دایاں بازو کی جھولی میں بالترتیب 44 اور 33 نشستیں آئیں اور دونوں پارٹیاں اتحاد بنا کر میدان میں اتری تھیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور گورکھا جن مکتی مورچہ کے کھاتے میں مض 3 نشستیں آئی تھیں۔[2] البتہ 2019ء کے عام انتخابات میں حیرت انگیز طور پر ٹی ایم سی کو 22 اور بی جے پی 18 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔[3] اور 2021ء آتے آتے مگربی بنگال کی اسمبلی میں بی جے پی کی نشست 31 ہو گئی۔[4] سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ بایاں بازو کا یوں بی جے پی کی طرف جانا بی جے پی کے ووٹ شرح میں اضافہ کا باعث بنے گا۔[5] [6] [7]
2021ء اسمبلی انتخابات میں مندرجہ ذیل مدعے زیر گفتگو ہیں؛
چیف الکشن کمشنر پریس کانفرنس میں تمل ناڈو ، آسام ، کیرلا ، مغربی بنگال اور پدوچیری میں انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے۔
26 فروری کو الیکشن کمیشن کے اعلان کیا کہ 27 مارچ تا 29 اپریل 2021ء تک انتخابات ہوں گے اور 2 مئی 2021ء کو نتائج کا اعلان ہوگا۔[18] [19]
جدول
پول ایوینٹ
مرحلہ
I
II
III
IV
V
VI
VII
VIII
مرحلوں میں نشستوں کی تعداد
نشستوں کی تعداد
30
30
31
44
45
43
36
35
تاریخ اطلاع
2 مارچ 2021
5 مارچ 2021
12 مارچ 2021
16 مارچ 2021
23 مارچ 2021
26 مارچ 2021
31 مارچ 2021
31 مارچ 2021
پرچی بھرنے کی آخری تاریخ
9 مارچ 2021
12 مارچ 2021
19 مارچ 2021
23 مارچ 2021
30 مارچ 2021
3 اپریل 2021
7 اپریل 2021
7 اپریل 2021
جانچ پڑتال کی تاریخ
10 مارچ 2021
15 مارچ 2021
20 مارچ 2021
24 مارچ 2021
31 مارچ 2021
5 اپریل 2021
8 اپریل 2021
8 اپریل 2021
نام واپس لینے کی آخری تاریخ
12 مارچ 2021
17 مارچ 2021
22 مارچ 2021
26 مارچ 2021
3 اپریل 2021
7 اپریل 2021
12 اپریل 2021
12 اپریل 2021
ووٹ کی تاریخ
27 مارچ 2021
1 اپریل 2021
6 اپریل 2021
10 اپریل 2021
17 اپریل 2021
22 اپریل 2021
26 اپریل 2021
29 اپریل 2021
نتیجہ کا دن
2 مئی 2021
ماخذ: Election Commission of بھارت
مرحلہ وار ووٹنگ شرح
مرحلہ
نشست
ووٹر
ووٹگ ہوئی
شرح
I
30
84.63%
II
30
86.11%
III
31
84.61%
IV
44
79.90%
V
45
82.49%
VI
43
82.00%
VII
34
76.89%
VIII
35
78.32%
Later
2
Total
294
6,00,00,000
81.87%
↑ "BJP preparing blueprint for 2021 West Bengal polls" ۔ Economic Times۔ 9 جون 2019
↑ "West Bangal General Legislative Election 2016" ۔ Election Commission of بھارت
↑ "Election results 2019 West Bengal: TMC wins 22 seats, faces stiff battle from BJP" ۔ بھارت Today
^ ا ب Romita Datta, Why no one will douse the CAA fire in Bengal ، بھارت Today, 10 جنوری 2020.
↑ Parth MN (31 مارچ 2021)۔ "Why ex-communists are joining Modi's BJP in India's West Bengal" ۔ www.aljazeera.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2021
↑ Sajjan Kumar (5 فروری 2021)۔ "How BJP turned West Bengal's Left support base in their favour" ۔ The New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2021
↑ Mohan Sahay (10 مارچ 2021)۔ "View: Left helping BJP by default in West Bengal" ۔ The Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2021
↑ Kaushik Deka, Who is (not) a citizen? ، بھارت Today, 10 جنوری 2020.
↑ Amended citizenship law will shield Hindus when NRC will be rolled out, says BJP's Bengali booklet ، Scroll, 7 جنوری 2020.
↑ NRC next, says BJP's Bengali booklet on CAA ، The Indian Express, 7 جنوری 2020.
^ ا ب "A tale of two disasters: Amphan and COVID-19 have dented Mamata's political dominance in West Bengal" ۔ www.timesnownews.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2020
↑ Ruhi Tewari (2020-05-05)۔ "Mamata's Covid politics is benefiting Modi and West Bengal's election isn't that far" ۔ ThePrint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2020
↑ "How can Mamata Banerjee's TMC recover lost political ground after 'fudging' Covid numbers?" ۔ ThePrint (بزبان انگریزی)۔ 2020-05-06۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2020
↑ Pratim Ranjan Bose۔ "How Cyclone Amphan adds a new twist to the West Bengal elections" ۔ @businessline (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2020
↑ "Political storm in TMC over post cyclone mismanagement" ۔ The Sunday Guardian Live (بزبان انگریزی)۔ 2020-05-30۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2020
↑ Suhrid Sankar Chattopadhyay۔ "Amphan: Relief as disaster" ۔ Frontline (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2020
↑ Madhuparna Das (2020-06-30)۔ "Mamata govt now in trouble over Amphan relief 'scam'، after cut-money and PDS corruption" ۔ ThePrint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2020
↑ "Assembly Elections 2021 dates Live: EC announces poll dates for Bengal, Kerala, TN and Assam; counting on مئی 2" ۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2021-02-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2021
↑ "West Bengal election dates 2021: Eight-phase polling to start on مارچ 27, results on مئی 2" ۔ The Times of بھارت (بزبان انگریزی)۔ 26 فروری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2021