مقدس رسول

مقدس رسول جواب ہے رنگیلا رسول نامی کتاب کا

مقدس رسول [1]مولانا ثناء اللہ امرتسری کی جوابی کتاب ہے جو"رنگیلا رسول" کے جواب میں 1924ء میں لکھی گئی تھی۔اس سے تقریباً 23 برس پہلے "ستیارتھ پرکاش" اردو میں شائع ہونے پر اس کے جواب میں ثناء اللہ امرتسری نے"حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش" اردو میں[2] (جو ہندی میں[3] بھی ہے) لکھی تھی۔تمام مکتب فکر کی راے کے ساتھ چھاپنے اور موضوع ازواج محمد(امہات المؤمنین) پر دیگر گستاخ تحریروں پربھی لاجواب ہونے اور وقت کی ضرورت کی وجہ سے "مقدس رسول"برابر شائع ہوتی رہی ہے۔اب مقدس رسول ہندی[4] اور انگلش [5]میں بھی دستیاب ہے۔مصنف کی تحریروں سے معلوم ہوتا ہے کہ وو ا پنی ان دونوں کتب کا پچاس سال انتظار کرتا رہا۔حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں اس گستاخانہ تحریر "رنگیلا رسول" کے ناشر کو قتل کر دیا گياتھا ۔

تفصیل ترمیم

| مئی 1924ء میں، یہ اردو کتابچہ لاہور سے شائع ہوا۔ کتابچے میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے خواتین سے تعلقات کی نوعیت کے حوالے سے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ناشر، راج پال،[6] پرحکومت پنجاب کی طرف سے دفعہ 153A تعزیرات ہند کے قانون نفرت انگیز تقریر کے تحت فرد جرم عائد کر دی گئی۔ حتمی فیصلہ مئی 1927ء کو آيا۔[6] عدالت نے ناشر کو انتباہ کے ساتھ بری کر دیا اور فیصلے میں کہا کہ قانون میں کسی فوت شدہ شخص پر تحریری طنز کی ممانعت موجود نہیں۔[7][8] 6 اپریل 1929 کو ناشر کو قتل کر دیا گيا۔[8][9] قاتل، ایک مسلمان نوجوان غازی علم دین (شہید) تھا، جسے سزائے موت سنائی اور31 اکتوبر 1929ء کو عمل درآمد کیا گیا۔[10] اسی طرح کا ایک واقعہ ستمبر 1934ء میں کراچی میں بھی پیش آیا جس میں عبد القیوم (غازی آبادی) [11]نے شاتمِ رسول نتھورام کو موت کے گھاٹ اُتارا اور شہادت پائی۔ ان دونوں واقعات سے متاثر ہو کر اقبال نے نظم بعنوان ’لاہور و کراچی‘ لکھی جو ضرب کلیم میں شامل ہے۔[12] [13]

مذکورہ کتاب کی تفصیل: | نامعلوم[7]

مزید: ترمیم

حوالہ جات: ترمیم

  1. مولانا ثناء اللہ امرتسری۔ مقدس رسول بجواب رنگیلا رسول 
  2. مولانا ثناء اللہ امرتسری۔ حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش 
  3. मौलाना सनाउल्लाह अमृतसरी۔ हक़ प्रकाश बजवाब सत्यार्थ प्रकाश 
  4. मौलाना सनाउल्लाह अमृतसरी۔ मुकददस रसूल बजवाब रंगीला रसूल 
  5. "Muqaddas Rasool Ba Jawab Rangila Rasool~ Mawlana Sanaullah Amritsari"۔ IslamHouse (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2024 
  6. ^ ا ب جین تھرسبی آر (1975)۔ برطانوی ہند میں ہندو مسلم تعلقات: مطالعہ تنازعات اورشمالی بھارت میں فرقہ وارانہ تحریکیں 1923–1928۔ BRILL۔ صفحہ: 42۔ ISBN 978-90-04-04380-0۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2013 
  7. ^ ا ب جان ڈبلیو سیل، جان وٹسن سیل (22 اگست 2002)۔ ہیلے: برطانوی سامراج کا ایک مطالعہ، 1872–1969۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ صفحہ: 145۔ ISBN 978-0-521-52117-8۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2013 
  8. ^ ا ب Girja Kumar (1 جنوری 1997)۔ The Book on Trial: Fundamentalism and Censorship in India۔ Har-Anand Publications۔ صفحہ: 55, 58۔ ISBN 978-81-241-0525-2۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2013 
  9. Ayesha Jalal (4 جنوری 2002)۔ Self and Sovereignty: Individual and Community in South Asian Islam Since 1850۔ Taylor & Francis۔ صفحہ: 295۔ ISBN 978-0-203-18624-4۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2013 
  10. The Punjab Bloodied, Partitioned and Cleansed۔ Rupa Publications۔ ISBN 978-81-291-2125-7۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2013 
  11. "غازی عبدالقیوم شہید رحمۃ اللہ علیہ – khatm-e-nubuwwat.org" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2024 
  12. "علامہ اقبال - نظم"۔ Rekhta۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2024 
  13. (تحریروتحقیق: میاں ساجد علی‘ علامہ اقبال سٹمپ سوسائٹی)

نوٹ ترمیم

  1. ↑ (تحریروتحقیق: میاں ساجد علی‘ علامہ اقبال سٹمپ سوسائٹی)

بیرونی روابط ترمیم