پاولوگے ملندا پشپا کمارا (پیدائش: 24 مارچ 1987ء) سری لنکا کے ایک پیشہ ور کرکٹ کھلاڑی ہیں جو ٹیسٹ اور ایک روزہ کھیلتے ہیں۔ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں کولمبو کرکٹ کلب کے لیے کھیلتا ہے۔ [1] جنوری 2019ء میں اس نے فرسٹ کلاس کرکٹ میچ میں ایک اننگز میں تمام دس وکٹیں حاصل کیں۔ [2]

ملندا پشپا کمارا
ذاتی معلومات
مکمل نامپاولوگے ملندا پشپا کمارا
پیدائش (1987-03-24) 24 مارچ 1987 (عمر 37 برس)
کولمبو, سری لنکا
قد5 فٹ 7 انچ (170 سینٹی میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا اسپن گیند باز
حیثیتگیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 141)3 اگست 2017  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹیسٹ23 نومبر 2018  بمقابلہ  انگلینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 184)31 اگست 2017  بمقابلہ  بھارت
آخری ایک روزہ3 ستمبر 2017  بمقابلہ  بھارت
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2008–2010مورس اسپورٹس کلب
2012–2015سارسینز اسپورٹس کلب
2015– تاحالچیلاو میرینز کرکٹ کلب
2020دمبولا جائنٹس
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 4 2 139 94
رنز بنائے 102 11 2,167 401
بیٹنگ اوسط 17.00 5.50 13.89 10.28
100s/50s 0/0 0/0 0/4 0/0
ٹاپ اسکور 42* 8 80* 29
گیندیں کرائیں 860 114 30,139 4,396
وکٹ 14 1 793 158
بالنگ اوسط 37.14 105.00 20.03 18.98
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 65 5
میچ میں 10 وکٹ 0 0 22 0
بہترین بولنگ 3/28 1/40 10/37 5/24
کیچ/سٹمپ 2/– 2/– 129/– 31/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 1 فروری 2022ء

مقامی کیریئر

ترمیم

اس نے 2016-17ء پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ میں 9 میچوں اور 18 اننگز میں کل 77 آؤٹ کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لیں۔ [3] نومبر 2017ء میں انھیں سری لنکا کرکٹ کے سالانہ ایوارڈز میں 2016-17ء سیزن کے لیے مقامی کرکٹ کا بہترین باؤلر قرار دیا گیا۔ [4] اس نے 2017-18ء پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ میں 10 میچوں اور 20 اننگز میں کل 70 آؤٹ کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں بھی لیں۔ [5] مارچ 2018ء میں اسے 2017-18ء کے سپر فور صوبائی ٹورنامنٹ کے لیے گال کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ اگلے مہینے اسے 2018ء کے سپر پراونشل ایک روزہ ٹورنامنٹ کے لیے گال کے سکواڈ میں بھی شامل کیا گیا۔ وہ چھ میچوں میں پندرہ آؤٹ کے ساتھ ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر تھے۔ [6] جنوری 2019ء میں 2018-19 پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ میں کولمبو کرکٹ کلب اور سارسینز اسپورٹس کلب کے درمیان راؤنڈ چھ میچ کے دوران پشپا کمارا نے میچ کی دوسری اننگز میں تمام دس وکٹیں حاصل کیں۔ [2] یہ 2009ء کے بعد اول درجہ کرکٹ کی ایک اننگز میں پہلی دس وکٹیں اور 1995ء کے بعد بہترین اعداد و شمار تھے [7] اسی میچ میں انھوں نے اپنی 700ویں اول درجہ وکٹ بھی حاصل کی [2] اور ایک اننگز میں تمام دس وکٹیں لینے والے سری لنکا کے دوسرے باؤلر بن گئے۔ [8] اس نے ٹورنامنٹ کو سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر ختم کیا، نو میچوں میں 63 آؤٹ ہوئے جس میں 7 پانچ وکٹیں شامل تھیں۔ [9] مارچ 2019ء میں اسے 2019ء کے سپر پراونشل ایک روزہ ٹورنامنٹ کے لیے کینڈی کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [10] جنوری 2020ء میں وہ 2019–20ء سری لنکا ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں نو میچوں میں اٹھارہ آؤٹ کے ساتھ سرفہرست وکٹ لینے والے بولر تھے۔ [11] اکتوبر 2020ء میں اسے ڈمبولا وائکنگ نے لنکا پریمیئر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن کے لیے تیار کیا تھا۔ [12] جولائی 2022ء میں انھیں کینڈی فالکنز نے لنکا پریمیئر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے لیے سائن کیا تھا۔ [13]

بین الاقوامی کیریئر

ترمیم

فروری 2017ء میں انھیں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے لیے سری لنکا کے ٹیسٹ دستے میں شامل کیا گیا حالانکہ وہ نہیں کھیلے تھے۔ [14] جولائی 2017ء میں انھیں ہندوستان کے خلاف سیریز کے لیے سری لنکا کے ٹیسٹ دستے میں شامل کیا گیا۔ [15] انھوں نے 3 اگست 2017ء کو بھارت کے خلاف سری لنکا کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا [16] انھیں پہلی وکٹ کے لیے 20 اوورز کرنے پڑے جب انھوں نے اجنکیا رہانے کو اسٹمپ کیا۔ تاہم، میچ کے ان کے باؤلنگ کے اعداد و شمار 156 رنز کے عوض 2 تھے جہاں بھارت نے پہلی اننگز میں 619 رنز بنائے تھے۔ پشپا کمارا نے دوسری اننگز میں نائٹ واچ مین کے طور پر کھیلا جہاں انھوں نے 16 رنز بنائے تاہم سری لنکا میچ کے اختتام پر ایک اننگز اور 53 رنز سے ہار گیا۔ اگلے مہینے انھیں ہندوستان کے خلاف سیریز کے لیے سری لنکا کے ایک روزہ بین الاقوامیسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [17] انھوں نے اپنا ایک۔روزہ ڈیبیو 31 اگست 2017ء کو ہندوستان کے خلاف کیا۔ انھوں نے بغیر کوئی وکٹ لیے 65 رنز دیے اور صرف 3 رنز بنائے۔ [18] مئی 2018ء میں وہ ان 33 کرکٹ کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہیں سری لنکا کرکٹ نے 2018-19ء کے سیزن سے قبل قومی معاہدہ کیا تھا۔ [19] [20]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Malinda Pushpakumara"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2016 
  2. ^ ا ب پ "Malinda Pushpakumara bags all 10 wickets in an innings"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2019 
  3. "Records: Premier League Tournament Tier A, 2016/17: Most wickets"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  4. "Gunaratne wins big at SLC's annual awards"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2017 
  5. "Records: Premier League Tournament Tier A, 2017/18: Most wickets"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2018 
  6. "2018 Super Provincial One Day Tournament"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2018 
  7. "Malinda Pushpakumara takes ten wickets in an innings"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2019 
  8. "Pushpakumara takes all ten wickets in a first-class innings"۔ BDcrictime۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2019 
  9. "Premier League Tournament Tier A, 2018/19: Most wickets"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 فروری 2019 
  10. "Squads, Fixtures announced for SLC Provincial 50 Overs Tournament"۔ The Papare۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2019 
  11. "SLC Twenty-20 Tournament, 2019/20: Most wickets"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2020 
  12. "Chris Gayle, Andre Russell and Shahid Afridi among big names taken at LPL draft"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2020 
  13. "LPL 2022 draft: Kandy Falcons sign Hasaranga; Rajapaksa to turn out for Dambulla Giants"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2022 
  14. "Herath to lead Sri Lanka, Pushpakumara called up for Bangladesh Tests"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2017 
  15. "Dhananjaya, Pradeep return to Sri Lanka's Test squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جولا‎ئی 2017 
  16. "2nd Test, India tour of Sri Lanka at Colombo, Aug 3-7"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2017 
  17. "Thisara, Siriwardana return to ODI squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2017 
  18. "4th ODI (D/N), India tour of Sri Lanka at Colombo, Aug 31 2017"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2017 
  19. "Sri Lanka assign 33 national contracts with pay hike"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2018 
  20. "Sri Lankan players to receive pay hike"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2018