الزبتھ گلیڈیس ملوینا ڈین (انگریزی: Elizabeth Gladys Millvina Dean) ‏ (2 فروری 1912ء -31 مئی 2009ء) ایک برطانوی سرکاری ملازمہ اور نقشہ نگارہ تھی وہ ٹائی ٹینک کے بچ جانے والے مسافروں میں آخری تھی ۔[1] صرف دو ماہ کی عمر میں وہ ٹائی ٹینک جہاز پر سوار کم عمر ترین مسافر تھی۔[2]

ملوینا ڈین
اپریل 1999ء میں ملوینا ڈین ساؤتھمپٹن میں "ٹائیٹینک" کنونشن میں آٹوگراف پر دستخط کرتی ہوئی

معلومات شخصیت
پیدائش 2 فروری 1912(1912-02-02)
Branscombe, Devon, انگلستان
وفات 31 مئی 2009(2009-50-31) (عمر  97 سال)
Ashurst, Hampshire, انگلستان
وجہ وفات نمونیا   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدین برٹرم فرینک ڈین
جارجٹ ایوا لائٹ
رشتے دار برٹرم ڈین
عملی زندگی
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت اٹائیٹینک پر سوار کم عمر ترین مسافر، ٹائی ٹینک میں آخری زندہ بچ جانے والی شخص
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خاندان ترمیم

ملوینا ڈین Branscombe، انگلستان میں برٹرم فرانک ڈین (1887-1912) اور جارجٹ ایوا لائٹ (1879-1975) کے ہاں پیدا ہوئی تھی۔ ان کا ایک بھائی برٹرم ویر ڈین (پیدائش 21 مئی 1910) بھی تھا۔ ملوینا ڈین نے کبھی شادی نہیں کی اور ان کے کوئی بچے نہیں تھے۔ .[3] ملوینا ڈین کے والد ٹائی ٹینک میں جاں بحق ہوئے جبکہ ان کی والدہ نے 96 سال کی عمر میں 16 ستمبر 1975ء کو وفات پائی ان کے برادر نے 14 اپریل 1992ء (کو ٹائی ٹینک جہاز کے برف کے تودے سے ٹکرانے کی 80ویں سالگرہ والے دن) کو 81 سال کی عمر میں وفات پائی۔

ٹائی ٹینک پر سواری ترمیم

ملوینا ڈین کے والدین نے انگلستان کو چھوڑ کر ویچیتا، کنساس ہجرت کرنے کا فیصلہ کیا جہاں ان کے والد کے رشتے دار رہتے تھے وہاں ان کے والد کا ایک کزن بھی تھا جس کی تمباکو کی دکان تھی جس میں وہ حصہ ڈالنے جا رہے تھے۔[4] ملوینا ڈین کے والدین ٹائی ٹینک سے سفر نہیں کرنے والے تھے لیکن کوئلے کی ہڑتال کی وجہ سے انھیں ساؤتھمپٹن میں ٹائی ٹینک میں بطور تھرڈ کلاس مسافروں کے منتقل کر دیا گیا۔ ملوینا ڈین اس وقت بمشکل دو ماہ کی تھی جب وہ جہاز پر سوار ہوئی تھی۔ ان کے والد کو 14 اپریل 1912ء کی رات کو کو برفانی تودے کے ساتھ جہاز کی ٹکر کا احساس ہوا، تصدیق کے بعد وہ کیبن لوٹے جہاں پر اس نے اپنی بیوی کو بچوں سمیت تیاری کر کے اوپر ڈیک (تختہ جہاز؛ جہاز کی چھت) پر پہنچنے کی ہدایت کی۔ ملوینا ڈین اپنی والدہ اور بھائی سمیت لائف بوٹ 10 میں بیٹھ کر بچنے میں کامیاب ہو گئے [i] تاہم اس کے والد نہیں بچ پائے، اس کی لاش کی اگر بازیابی ہو بھی گئی ہوگی تو شناخت نہیں ہو سکی۔

انگلستان واپسی ترمیم

 
مِلوینا (دائیں) اور برٹرم

پہلے ملوینا کی والدہ نے اپنے شوہر کے ساتھ کنساس امریکا میں جاکر ایک نئی زندگی شروع کرنے کی خواہش کی تھی تاہم اسے کھونے اور دو بچوں کے ساتھ تنہا رہ جانے پر وہ انگلستان واپس سانچہ:RMS جہاز پر لوٹ آئی۔

تعلیم اور پیشہ ترمیم

ملوینا اور برٹرم پنشن فنڈز پر ساؤتھمپٹن میں پلے بڑھے اور تعلیم حاصل کی۔ ملوینا ڈین کو آٹھ سال کی عمر میں بتایا گیا کہ وہ ٹائی ٹینک پر سوار ایک مسافر تھی جب اس کی والدہ دوبارہ شادی کا سوچ رہی تھی۔ ملوینا ڈین نے جنگ عظیم دوم کے دوران برطانوی حکومت کے لیے کام کرتی رہی۔ اس کے بعد وہ مقامی انجینئری فرم کے لیے بطور پرچیزر بھی کام کرتی رہی۔ اس کے علاوہ وہ ایک نقشہ نگار، سیکرٹری اور اسسٹنٹ ٹوباکونسٹ کے طور پر بھی کام کرتی رہی۔

خراب صحت اور موت ترمیم

اپریل 2008ء میں ملوینا ڈین نے ساؤتھمپٹن میں ٹائی ٹینک کی 96ویں سالگرہ پر منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی دعوت کو قبول کیا لیکن سانس کے انفیکشن اور خراب صحت کی وجہ سے بعد میں شرکت منسوخ کرنا پڑی۔[5]

دسمبر 2008ء میں 96 سال کی عمر میں ملوینا کو کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کی وجہ اور طبی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے مجبوراً اپنے خاندان کا سامان فروخت کرنا پڑا۔ ان میں ان کی والدہ کو "ٹائی ٹینک ریلیف فنڈ" کی جانب سے دیا گیا خط اور ایک سوٹ کیس جو انھیں جہاز ڈوبنے پر نیویارک میں دیا گیا تھا شامل تھے۔ اس فروخت سے انھیں تقریباﹰ 32000£ پاؤنڈز حاصل ہوئے۔ فروری 2009ء میں انھوں نے اعلان کیا کہ وہ مزید متعدد اشیاء فروخت کرے گی تاکہ اپنی طبی اخراجات کو پورا کرسکے جو ان کے مطابق 3000£ پاؤنڈز ماہانہ سے تجاوز کر گئے تھے۔[6]

97 سال کی عمر میں ملوینا ڈین 31 مئی 2009ء کو نمونیا کی وجہ سے Ashurst کے ایک کیئر ہوم میں وفات پا گئی۔[2][7] ملوینا ڈین کی چتا کو 24 اکتوبر 2009ء کو جلایا گیا، اس کی راکھ کو کو ایک لانچ کی مدد سے Southampton میں بکھیر دیا گیا جہاں سے ٹائی ٹینک روانہ ہوا تھا۔[8]

مزید دیکھیے ترمیم

حواشی ترمیم

  • i The first third-class passenger to escape the ship was Fahim Leeni in Boat 6۔ Neshan Krekorian and Florence "Kate" Thorneycroft were two fellow third-class passengers who escaped in Boat 10 with the Deans.

حوالہ جات ترمیم

  1. Last Titanic survivor, a baby put in a lifeboat, dies at 97 The Guardian۔ Retrieved 31 March 2012
  2. ^ ا ب "Last Titantic survivor dies aged 97"۔ بی بی سی نیوز۔ 31 May 2009۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2009 
  3. "Sale fails to bail out last Titanic survivor"۔ سی این این۔ 20 April 2009۔ 26 دسمبر 2018 میں ion/index.html اصل تحقق من قيمة |url= (معاونت) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2009 
  4. "Mr Bertram Frank Dean – Titanic Biography"۔ Encyclopedia Titanica۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2009 
  5. Keith Hamilton (9 April 2008)۔ "Millvina Dean to miss Titanic commemorations"۔ Southern Daily Echo۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2009 
  6. Linda McKee (6 February 2009)۔ "Titanic sale survivor sells memorabilia"۔ Belfast Telegraph۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2009 
  7. Kaya Burgess (1 June 2009)۔ "Millvina Dean, last remaining survivor of the Titanic, dies aged 97"۔ The Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2009 
  8. "Ashes of last Titanic survivor scattered"۔ The Belfast Telegraph۔ 24 October 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2009 

بیرونی روابط ترمیم

اعزاز و القاب
ماقبل  Oldest living survivor of the RMS Titanic
16 اکتوبر 2007 – 31 مئی 2009
Last remaining survivor