جنگ عظیم دوم

1939-1945 تک ہونے والی عالمی جنگ

جنگ عظیم دوم ایک عالمی جنگ تھی جو 1939ء سے شروع ہوئی اور 1945ء میں ختم ہوئی۔

جنگ عظیم دوم
WW2.jpg
عمومی معلومات
آغاز 1 ستمبر 1939  ویکی ڈیٹا پر (P580) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اختتام 2 ستمبر 1945[1]  ویکی ڈیٹا پر (P582) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسباب معاہدۂ ورسائے،  دوسری جنگ عظیم کی وجوہات،  ہٹلر  ویکی ڈیٹا پر (P828) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ اختتام مرگ انبوہ،  ہیروشیما اور ناگاساکی میں ایٹمی بمباری  ویکی ڈیٹا پر (P1542) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام روس،  یورپ،  افریقا،  بحر الکاہل،  بحیرہ روم،  ایشیا،  بحر اوقیانوس،  مشرق وسطیٰ،  جنوب مشرقی ایشیاء،  اسکینڈینیویا  ویکی ڈیٹا پر (P276) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
متحارب گروہ
Flag of the United Kingdom (3-5).svg برطانیہ
Flag of the Soviet Union.svg سوویت یونین
Flag of the United States (1912-1959).svg ریاست ہائے متحدہ امریکا
Flag of the Republic of China.svg تائیوان
و دیگر
Flag of Germany (1935–1945).svg جرمنی
Flag of Japan (bordered).svg جاپان
Flag of Italy (1861-1946) crowned.svg اٹلی و دیگر
قائد
Flag of the United Kingdom (3-5).svg ونسٹن چرچل
Flag of the Soviet Union.svg جوزف اسٹالن
Flag of the United States (1912-1959).svg فرینکلن روزویلٹ
Flag of the Republic of China.svg چیانگ کائی-شیک
Flag of Germany (1935–1945).svg ایڈولف ہٹلر
Flag of Japan (bordered).svg ہیروہیتو
Flag of Italy (1861-1946) crowned.svg بینیٹو مسولینی
نقصانات
فوجی ہلاکتیں:
17،000،000
شہری ہلاکتیں:
33،000،000
کل ہلاکتیں:
50،000،000
فوجی ہلاکتیں:
8،000،000
شہری ہلاکتیں:
4،000،000
کل ہلاکتیں:
12،000،000
Fleche-defaut-droite-gris-32.png پہلی جنگ عظیم،  بین جنگ دور  ویکی ڈیٹا پر (P155) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرد جنگ،  جنگ عظیم سوم  ویکی ڈیٹا پر (P156) کی خاصیت میں تبدیلی کریں Fleche-defaut-gauche-gris-32.png

آغازترميم

جنگ عظیم کا بیج اسی وقت بو دیاگیا تھا جب معاہدہ ورسائی پر دستخط ہوئے تھے۔ لیکن اس کا باقاعدہ آغاز 1 ستمبر 1939ء کو ہوا جب پولینڈ پر جرمنی حملہ آور ہوا اور برطانیہ نے جرمنی کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔ 1918ء سے 1939ء تک کی یورپین تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ برطانیہ اس کا خواہاں تھا کہ ہٹلر زیادہ سے زیادہ طاقت پکڑ جائے۔ اسی غرض سے اس نے چیکو سلواکیہ کے حصے علاحدہ کیے اور پھر پورے چیکوسلواکیہ پر جرمنوں کا قبضہ ہونے پر بھی برطانیہ خاموش رہا کہ ہٹلر کی حکومت مضبوط ہو جائے تاکہ وہ روس پر حملہ کرے۔ مگر جب ہٹلر نے روس پر حملہ کرنے کی بجائے پولینڈ پر حملہ کر دیا تو انگریز گھبرا اٹھے اور انھوں نے پولینڈ کی حمایت میں نازی جرمنی کے خلاف ہتھیار اٹھاے۔

واقعاتترميم

1939ءترميم

 
ہٹلر اور مسولینی

یکم ستمبر 1939ء کو جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کیا۔ 3 ستمبر برطانیہ اور فرانس نے جرمنی کے خلاف اعلان جنگ کیا۔ 28 ستمبر جرمنی اور روس میں پولینڈ کی تقسیم کے بارے میں معاہدہ ہوا۔ 30 نومبر کو روس نے فن لینڈ پر حملہ کر دیا۔ فن لینڈ پر حملے کے بعد جرمنی نے روس کو بھی اپنا دشمن بنا لیا

1940ءترميم

9 اپریل 1940ء کو جرمنی نے ڈنمارک پر قبضہ کر لیا۔ اور ناروے پر حملہ کیا۔ 10 مئی کو جرمنی نے بلیجیم، ہالینڈ اور لکسمبرگ پر حملہ کیا۔ انہی دنوں چرچل وزیر اعظم بنا۔10 جون کو اطالیہ نے فرانس کے خلاف اعلان جنگ کیا۔ 13 جون جرمنی نے پیرس پر قبضہ کر لیا۔ 22 جون فرانس نے ہتھیار ڈال دیے۔ 27 ستمبر کوجرمنی، اطالیہ، جاپان کا سہ طاقتی معاہدہ ہوا۔

1941ءترميم

14 اپریل 1941ء روس اور جاپان نے معاہدہ غیر جانبداری سامنے آیا۔ 22 جون کو روس پر جرمنی نے حملہ کر دیا۔ 25 تا 29 اگست برطانیہ اور روس کا ایران پر حملہ اور قبضہ ہوا۔ 7دسمبر کو جنگ میں اعلان کے بغیر جاپان نے شمولیت اختیار کی۔ 8 دسمبر کو جاپان نے امریکا کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔ 11 دسمبر کو جرمنی اور اطالیہ کی طرف سے امریکا کے خلاف اعلان جنگ کا ہوا۔ جازی ملک بھی شامل تھا تب

1943ءترميم

26 جولائی 1943ء میں مسولینی کی حکومت کا تختہ الٹ دیاگیا۔ اور وہ گرفتار ہوا۔ 9 ستمبر 1943ء اطالیہ نے اتحادیوں کے آگے ہتھیار ڈال دیے۔ مسولینی کو خود عوام نے چوک پر پھانسی دینے کے بعد لاش کو آگ لگادی۔

1944ءترميم

جون 1944ء اتحادی جُیُوش سرزمین فرانس پر اتریں۔ فرانسیسی جیش نے جرمن جیش سے بری طرح شکست کھائی اور ہتھیار ڈال دیے۔ بعد میں سب موت کے گھاٹ اتار دیے گئے۔ جرمنی کا زوال سٹالن گراڈ کی بھیانک جنگ سے شروع ہوا۔ جرمن جیش بلاشبہ کامیاب تھی لیکن سردی اور برف باری نے ان کی شکست یقینی بنادی۔ ہزاروں فوجی سردی کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ سٹالن گرڈ کا قومی ہیرو Vasili Zaistov کو مانا جاتا ہے جو بہترین نشانہ باز تھے۔

1945ءترميم

28 اپریل کو مسولینی کو اطالوی عوام نے پھانسی دے دی۔ 30 اپریل کو ہٹلر نے خود کشی کر لی۔ 7 مئی کو جرمنی نے ہتھیار ڈال دیے۔ 6 اگست کو جاپان کے شہر ہیروشیما پر امریکا نے ایٹم بم گرایا۔ 9 اگست کو جاپان کا دوسرا شہر ناگا ساکی ایٹم بم کا نشانہ بنا۔ 14 اگست کو جاپان نے ہتھیار ڈال دیے۔

نتائجترميم

اس جنگ میں 61 ملکوں نے حصہ لیا۔ ان کی مجموعی آبادی دنیا کی آبادی کا 80 فیصد تھی۔ اور جُیُوش کی تعداد ایک ارب سے زائد۔ تقریباً 40 ملکوں کی سرزمین جنگ سے متاثر ہوئی۔ اور 5 کروڑ کے لگ بھگ لوگ ہلاک ہوئے۔ سب سے زیادہ نقصان روس کا ہوا۔ تقریباً 2 کروڑ روسی مارے گئے۔ اور اس سے اور کہیں زیادہ زخمی ہوئے۔ روس کے 1710000000 شہر اور قصبے۔ 70000 گاؤں اور 32000 کارخانے تباہ ہوئے۔ پولینڈ کے 600،000، یوگوسلاویہ کے 1700000 فرانس کے 600000 برطانیہ کے 375000 اور امریکا کے 405000 افراد کام آئے۔ تقریباً 6500000 جرمن موت کے گھات اترے اور 1600000 کے قریب اٹلی اور جرمنی کے دوسرے حلیف ملکوں کے افراد مرے۔ جاپان کے 1900000 آدمی مارے گئے۔ جنگ کا سب سے ظالمانہ پہلو ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکا کا ایٹمی حملہ تھا۔ جاپان تقریباً جنگ ہار چکا تھا لیکن دنیا میں انسانی حقوق کے نام نہاد ٹھیکے دار امریکا نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے لاکھوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

دوسری جنگ عظیم اور برصغیرترميم

اس جنگ کی وجہ سے جہاں کروڑوں انسانوں کو نقصان ہوا وہاں خوش قسمتی سے ہندوستان کے لوگوں کو فائدہ ہوا آزادی بھی ملی کیونکہ برطانیہ کی معیشت اس جنگ کی وجہ سے کافی کمزور ہو گئی تھی اور وہ جنوبی ایشیاء کے کروڑوں لوگوں جو پہلے ہی بپھری ہوئی تھی کو سنبھال نہیں سکتا تھااور اس جنگ کی وجہ سے بھارت اور اور پاکستان کی آزادی کی راہ ہموار ہوئی۔ جنگ کے عالمی منظر نامے پر دوررس اثرات مرتب ہوئے۔ تاج برطانیہ کا سورج غروب ہوا اور جنگ کے بعد اسے اپنے کئی نوآبادیات میں سے نکلنا پڑا جس میں ہندوستان بھی شامل تھا۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد عالمی منظر نامے پر دو بڑی طاقتیں نمودار ہوئیں۔ روس اور امریکا۔ ان دو بڑی طاقتوں کے درمیان میں سرد جنگ کا آغاز ہوا۔ جس کی وجہ سے کئی چھوٹی جنگیں لڑی گئیں۔ جدید جمہوری ریاستیں اور کمیونسٹ ریاستیں اس جنگ کے بعد ایک دوسرے کے خلاف بر سر پیکار ہوگئیں۔

حوالہ جاتترميم

  1. فصل: 24 — عنوان : The Rise of Modern China — اشاعت ششم — صفحہ: 610 — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریسISBN 978-0-19-512504-7

بیرونی روابطترميم

جنگ عظیم دوم