ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹ ڈیپارٹمنٹ
ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹ ڈیپارٹمنٹ Military Lands and Cantonments Department( ML&C ) پاکستان میں وزارت دفاع کا ایک ایگزیکٹو محکمہ ہے۔ اس کا مشن عوام کے حامی، چھاؤنیوں میں موثر مقامی گورننس اور موثر دفاعی زمینی انتظام کو یقینی بنانا ہے۔ پاکستان بھر میں، 11 ملٹری اسٹیٹ (ME) سرکلز اور 44 چھاؤنیاں ہیں جو 306,341 ایکڑ اراضی پر محیط ہیں۔ 2017 کی مردم شماری کے مطابق، تقریباً 4.7 ملین لوگ چھاؤنیوں میں رہتے ہیں۔ [2]
ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹ ڈیپارٹمنٹ | |
---|---|
صدر دفتر | راولپنڈی یا اسلام آباد، پاکستان |
تاریخ تاسیس | کنٹونمنٹ ایکٹ 1924 اور 2023 |
قسم | سرکاری محکمہ |
مقاصد | ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈز اور ملٹری اراضی کی انتظامیہ |
خدماتی خطہ | ملک بھر میں |
ڈائریکٹر جنرل | میجر جنرل عرفان احمد ملک HI (M) [1] |
مرکزی افراد | ڈائریکٹوریٹ آف ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ |
باضابطہ ویب سائٹ | mlc |
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیم1924 کا کنٹونمنٹ ایکٹ، جو اصل میں برطانوی نوآبادیاتی دور میں لاگو ہوا تھا، برطانوی حکومت سے آزادی حاصل کرنے کے فوراً بعد حکومت ہند نے اسے ختم کر دیا تھا۔ اس کے باوجود پاکستان میں اس تبدیلی کو آنے میں 76 سال لگے۔ کنٹونمنٹ ایکٹ 1924 کے سیکشن 2 میں ترمیم کے نتیجے میں کنٹونمنٹ بورڈ کے دائرہ اختیار میں توسیع ہوئی ہے۔ [3]
ترمیم کے بعد تبدیلیاں
ترمیمکنٹونمنٹ ایکٹ 2023 اب پورے ملک میں نافذ ہے، جس میں راولپنڈی اور چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈز شامل ہیں۔ یہ اپ ڈیٹ ان کے اختیار کو وسیع کرتا ہے، جس سے انھیں اضافی زمین کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت ملتی ہے، جیسے تجارتی اور رہائشی استعمال۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے دائرہ اختیار میں یہ توسیع کنٹونمنٹ ایکٹ 1924 کے سیکشن 2 میں ترمیم کے ذریعے ممکن ہوئی ہے۔ [4]
کنٹونمنٹ ایکٹ 2023 کے مطابق ایک نئی باڈی تشکیل دی جائے گی جسے ڈائریکٹوریٹ آف ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ کہا جاتا ہے۔ اس ڈائریکٹوریٹ کا مرکزی دفتر راولپنڈی یا اسلام آباد میں ہو گا اور ملک بھر میں اضافی علاقائی دفاتر قائم کیے جائیں گے۔ پاکستانی فوج کے ایک میجر جنرل کو ابتدائی دو سالہ مدت کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا جائے گا، جس میں وفاقی حکومت کی صوابدید پر توسیع کی جا سکتی ہے۔ [5]
علاقائی ہیڈ کوارٹر
ترمیمچھ علاقائی ہیڈکوارٹر یہاں واقع ہیں:
تنازعات
ترمیمڈائریکٹر جنرل کا عہدہ
ترمیمڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس کے سویلین کیڈر کے طور پر 1999 سے خدمات انجام دینے والے فوجی افسران کی مسلسل تقرری سپریم کورٹ کے جون 2013 کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ [6]
زمین کا تجارتی استعمال
ترمیمنومبر 2021 میں سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کی زمینوں کو نجی مقاصد کے لیے تبدیل کرنا کنٹونمنٹ بورڈز ایکٹ اور اس کے لینڈ ایڈمنسٹریشن رولز کے خلاف ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ سی او ڈی اور ہوائی اڈے کے مقاصد کے لیے مختص زمین پر شادی ہالز چلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ [7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://mlc.gov.pk/about-us/senior-management
- ↑ "Military Lands and Cantonments E-governance Initiatives"۔ The Nation۔ September 10, 2023
- ↑ "Post-amendment : Cantts allowed to use surplus lands"۔ The Express Tribune۔ August 21, 2023
- ↑ "Post-amendment : Cantts allowed to use surplus lands"۔ The Express Tribune۔ August 21, 2023
- ↑ "Post-amendment : Cantts allowed to use surplus lands"۔ The Express Tribune۔ August 21, 2023
- ↑ "Appointing serving military official as DG Military Lands is in violation of SC's orders: Farhatullah Babar"۔ The Express Tribune۔ January 15, 2018
- ↑ "'Commercial use of military land will be stopped'"۔ www.thenews.com.pk
بیرونی روابط
ترمیمmlc
یہ صفحہ مضمون ترجمہ ہوا ہے انگریزی وکی پیڈيا کے مضمون سے اور بہتری کا متقاضی ہے۔ |