ملک نعیم خان اعوان کا آبائی علاقہ پدھراڑ، خوشاب تھا۔ پنجاب یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو کر سیاست میں آئے۔ اس وقت ان کے علاقہ کے مشہور سیاست دان ملک کرم بخش اعوان اور معروف صحافی عبد القادر حسن کے بھائی میاں سلطان اعوان تھے۔

سابق وفاقی وزیر ملک نعیم خان اعوان

سیاست ترمیم

1985ء کے غیر جماعتی انتخابات میں کامیاب ہوئے اور 1993ء تک 4 بار این اے51 (موجودہ این اے 69، خوشاب -1) سے رکن قومی اسمبلی رہے۔ صوبائی وزیر آبپاشی بھی رہے۔ اِن کا تعلق مسلم لیگ - ن سے تھا اور انکا شمار میاں نواز شریف کے پانچ پیاروں میں ہوتا تھا۔

عزیز و اقارب ترمیم

والد: بریگیڈئیر ریٹائرڈ ساول خان اعوان

بھائی: لیفٹیننٹ جنرل (ر) ملک محمد سلیم خان اعوان

بھانجے: ملک عمر اسلم اعوان، ملک حسن اسلم اعوان، ملک طاہر سرفراز اعوان ( اہلیہ: سمیرا اعوان ملک، تعلق خاندان: نواب آف کالاباغ)

بھانجے (ملک طاہر سرفراز اعوان) کا بیٹا: ملک عزیر

بھتیجا: ملک علی ساول خان

برادر نسبتی: ملک اکبر اعوان (سابق وائس چیرمین ضلع کونسل خوشاب)

بیماری اور وفات ترمیم

1993کے عام انتخابات میں این اے 51 سے آخری انتخابی مہم لاٹھی کے سہارے چلائی کیونکہ اُن کی ایک ٹانگ کام نہیں کر رہی تھی مگر کامیاب ہوئے اور وزیر صنعت و تجارت مقرر ہوئے۔ دوران وزارت انھیں کمر کے مہروں کی تکلیف شروع ہوئی۔ میونخ جرمنی سے علاج اور آپریشن کے باوجود صحت بگڑتی رہی۔ 1997 کے انتخابات میں بستر علالت سے اپنے بھانجے ملک عمر اسلم اعوان کو نامزد کیا جو بھاری اکثریت سے رکن اسمبلی منتخب ہو گئے۔

24 برس اپنی ہمشیرہ کے گھر ڈیفنس، لاہور میں بستر علالت پر رہے اور 12 دسمبر 2017ء کو وفات پائی۔ ان کی تدفین آبائی قصبہ پدھراڑ میں ہوئی[1]

حوالہ جات ترمیم